اوباما انتظامیہ نے پاکستان کی طرف سے ڈرون حملے روکنے کا مطالبہ مسترد کردیا، امریکی میڈیا

ویب ڈیسک  جمعرات 24 اکتوبر 2013
پاکستان اور امریکا کے درمیان ایک خفیہ سمجھوتا ہے جس میں ڈرون حملوں کی اجازت دی گئی، واشنگٹن پوسٹ   فوٹو: اے ایف پی/ فائل

پاکستان اور امریکا کے درمیان ایک خفیہ سمجھوتا ہے جس میں ڈرون حملوں کی اجازت دی گئی، واشنگٹن پوسٹ فوٹو: اے ایف پی/ فائل

واشنگٹن: امریکی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ اوباما انتظامیہ نے پاکستان کی طرف سے ڈرون حملے روکنے کا مطالبہ مسترد کردیا۔

وزیراعظم نواز شریف نے بدھ کی شب امریکی صدر باراک اوباما سے وائٹ ہاؤس میں ون آن ون ملاقات کی۔ اس اہم ملاقات کے حوالے سے امریکی اخبار لاس اینجلس ٹائمز لکھتا ہے کہ نواز اوباما مذاکرات میں ڈرون حملے اورپاکستان کےجوہری پروگرام پر کھل کر بات چیت کی گئی۔ ملاقات کے بعد لاس اینجلس ٹائمز اخبار سے بات چیت کرتے ہوئے امریکی حکام کا کہنا تھا کہ پاکستان میں ڈرون حملے کسی صورت ختم نہیں کئے جاسکتے البتہ ان کی تعداد میں کمی کی جارہی ہے۔

ادھر امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ نےاس بات کا دعویٰ کیا ہے کہ پاکستان اور امریکا کے درمیان ایک خفیہ سمجھوتا ہے جس میں ڈرون حملوں کی اجازت دی گئی۔ اخبار کے مطابق پاکستانی حکام نے کئی برسوں سے نہ صرف امریکی ڈرون حملوں کی توثیق کی ہے بلکہ ڈرون حملوں اور ان سے ہوئی ہلاکتوں کے بارے میں بریفنگ بھی لیتے رہے ہیں۔

واضح رہے کہ امریکی اخبار نے سی آئی اے کے خفیہ دستاویزات کے حوالے سے یہ خبر ایسے وقت شائع کی جب وزیر اعظم پاکستان نے وائٹ ہاؤس میں امریکی صدر براک اوباما سے ملاقات کی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔