- کوئٹہ میں بارش اور برفباری کے بعد موسم سرد، زیارت میں منفی 3 ڈگری ریکارڈ
- پنجاب یونیورسٹی کے پروفیسر کا ’نشے کی حالت‘ میں طالب علم پر مبینہ تشدد، مقدمہ درج
- مودی سے متعلق بی بی سی کی دستاویزی فلم کی نمائش پر 24 طلبا گرفتار
- پیٹرولیم مصنوعات میں ممکنہ اضافے پر پمپس اچانک بند، عوام رُل گئے
- گورنر سندھ کی سابق صدر مملکت آصف علی زرداری سے ملاقات
- بھارت نے 12پاکستانی ماہی گیروں کو رہا کر دیا،106 ماہی گیرتاحال بھارتی جیلوں مقید
- پرویزالہیٰ کے ڈرائیوراور گن مین سے شراب کی بوتلیں برآمد، مقدمہ درج
- لوگ بے روزگاری کی وجہ سے خودکشیاں کررہے ہیں، سندھ ہائی کورٹ
- عمران خان کا فواد چوہدری کے آئینی حقوق کیلیے چیف جسٹس کو خط
- شمالی وزیرستان میں سیکیورٹی فورسز کی کارروائی، دہشت گرد کمانڈر ہلاک
- پاکستان سپر لیگ نے عالمی سطح پر اپنی شناخت بنالی ہے، نجم سیٹھی
- گلگت بلتستان میں 3 جدید سائنس لیبارٹریاں بنانے پر اتفاق
- سیالکوٹ میں شادی سے انکار پر پانچ بچوں کی ماں قتل
- حکومت اور اپوزیشن میں کوئی صلاحیت نہیں ہے، شاہد خاقان
- پیپلزپارٹی کا عمران خان کو قانونی نوٹس بھیجنے کا اعلان
- جعلی لیڈی ڈاکٹر بن کر ہراساں کرنے والا ملزم گرفتار
- ڈیرہ غازی خان میں سی ٹی ڈی کی کارروائی، دو دہشت گرد ہلاک
- کراچی میں اتوار کی صبح بوندا باندی کا امکان ہے، محکمہ موسمیات
- ای پاسپورٹ فیس میں اضافے کی خبریں بے بنیاد قرار
- متحدہ عرب امارات کے صدر پیر کو ایک روزہ دورے پر اسلام آباد پہنچیں گے
اوباما انتظامیہ نے پاکستان کی طرف سے ڈرون حملے روکنے کا مطالبہ مسترد کردیا، امریکی میڈیا

پاکستان اور امریکا کے درمیان ایک خفیہ سمجھوتا ہے جس میں ڈرون حملوں کی اجازت دی گئی، واشنگٹن پوسٹ فوٹو: اے ایف پی/ فائل
واشنگٹن: امریکی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ اوباما انتظامیہ نے پاکستان کی طرف سے ڈرون حملے روکنے کا مطالبہ مسترد کردیا۔
وزیراعظم نواز شریف نے بدھ کی شب امریکی صدر باراک اوباما سے وائٹ ہاؤس میں ون آن ون ملاقات کی۔ اس اہم ملاقات کے حوالے سے امریکی اخبار لاس اینجلس ٹائمز لکھتا ہے کہ نواز اوباما مذاکرات میں ڈرون حملے اورپاکستان کےجوہری پروگرام پر کھل کر بات چیت کی گئی۔ ملاقات کے بعد لاس اینجلس ٹائمز اخبار سے بات چیت کرتے ہوئے امریکی حکام کا کہنا تھا کہ پاکستان میں ڈرون حملے کسی صورت ختم نہیں کئے جاسکتے البتہ ان کی تعداد میں کمی کی جارہی ہے۔
ادھر امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ نےاس بات کا دعویٰ کیا ہے کہ پاکستان اور امریکا کے درمیان ایک خفیہ سمجھوتا ہے جس میں ڈرون حملوں کی اجازت دی گئی۔ اخبار کے مطابق پاکستانی حکام نے کئی برسوں سے نہ صرف امریکی ڈرون حملوں کی توثیق کی ہے بلکہ ڈرون حملوں اور ان سے ہوئی ہلاکتوں کے بارے میں بریفنگ بھی لیتے رہے ہیں۔
واضح رہے کہ امریکی اخبار نے سی آئی اے کے خفیہ دستاویزات کے حوالے سے یہ خبر ایسے وقت شائع کی جب وزیر اعظم پاکستان نے وائٹ ہاؤس میں امریکی صدر براک اوباما سے ملاقات کی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔