- کراچی میں رینجرز ہیڈ کوارٹرز سمیت تمام عمارتوں کے باہر سے رکاوٹیں ہٹانے کا حکم
- اوگرا کی تیل کی قیمتیں ڈی ریگولیٹ کرنے کی تردید
- منہدم نسلہ ٹاور کے پلاٹ کو نیلام کر کے متاثرہ رہائشیوں کو پیسے دینے کا حکم
- مہنگائی کے باعث لوگ اپنے بچوں کو فروخت کرنے پر مجبور ہیں، پشاور ہائیکورٹ
- کیا عماد، عامر اور فخر کو آج موقع ملے گا؟
- سونے کی قیمتوں میں معمولی اضافہ
- عمران خان، بشریٰ بی بی کو ریاستی اداروں کیخلاف بیان بازی سے روک دیا گیا
- ویمنز ٹیم کی سابق کپتان بسمہ معروف نے ریٹائرمنٹ کا اعلان کردیا
- امریکی یونیورسٹیز میں ہونے والے مظاہروں پر اسرائیلی وزیراعظم کی چیخیں نکل گئیں
- پولیس یونیفارم پہننے پر مریم نواز کیخلاف کارروائی ہونی چاہیے، یاسمین راشد
- قصور ویڈیو اسکینڈل میں سزا پانے والے 2 ملزمان بری کردیے گئے
- سپریم کورٹ نے اسپیکر بلوچستان اسمبلی عبدالخالق اچکزئی کو بحال کر دیا
- مرغی کی قیمت میں کمی کیلیے اقدامات کر رہے ہیں، وزیر خوراک پنجاب
- عوام کو کچھ نہیں مل رہا، سارا پیسہ سرکاری تنخواہوں میں دیتے رہیں گے؟ چیف جسٹس
- وزیراعلیٰ بننے کیلئے خود کو ثابت کرنا پڑا، آگ کے دریا سے گزر کر پہنچی ہوں، مریم نواز
- کلین سوئپ شکست؛ ویمنز ٹیم کی سلیکشن کمیٹی میں بڑی تبدیلیاں
- قومی اسمبلی کمیٹیاں؛ حکومت اور اپوزیشن میں پاور شیئرنگ کا فریم ورک تیار
- ٹرین میں تاریں کاٹ کر تانبہ چوری کرنے والا شخص پکڑا گیا
- غزہ کے اسپتالوں میں اجتماعی قبریں، امریکا نے اسرائیل سے جواب طلب کرلیا
- وزارتِ صنعت و پیداوار نے یوریا کھاد درآمد کرنے کی سفارش کردی
اوباما انتظامیہ نے پاکستان کی طرف سے ڈرون حملے روکنے کا مطالبہ مسترد کردیا، امریکی میڈیا
واشنگٹن: امریکی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ اوباما انتظامیہ نے پاکستان کی طرف سے ڈرون حملے روکنے کا مطالبہ مسترد کردیا۔
وزیراعظم نواز شریف نے بدھ کی شب امریکی صدر باراک اوباما سے وائٹ ہاؤس میں ون آن ون ملاقات کی۔ اس اہم ملاقات کے حوالے سے امریکی اخبار لاس اینجلس ٹائمز لکھتا ہے کہ نواز اوباما مذاکرات میں ڈرون حملے اورپاکستان کےجوہری پروگرام پر کھل کر بات چیت کی گئی۔ ملاقات کے بعد لاس اینجلس ٹائمز اخبار سے بات چیت کرتے ہوئے امریکی حکام کا کہنا تھا کہ پاکستان میں ڈرون حملے کسی صورت ختم نہیں کئے جاسکتے البتہ ان کی تعداد میں کمی کی جارہی ہے۔
ادھر امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ نےاس بات کا دعویٰ کیا ہے کہ پاکستان اور امریکا کے درمیان ایک خفیہ سمجھوتا ہے جس میں ڈرون حملوں کی اجازت دی گئی۔ اخبار کے مطابق پاکستانی حکام نے کئی برسوں سے نہ صرف امریکی ڈرون حملوں کی توثیق کی ہے بلکہ ڈرون حملوں اور ان سے ہوئی ہلاکتوں کے بارے میں بریفنگ بھی لیتے رہے ہیں۔
واضح رہے کہ امریکی اخبار نے سی آئی اے کے خفیہ دستاویزات کے حوالے سے یہ خبر ایسے وقت شائع کی جب وزیر اعظم پاکستان نے وائٹ ہاؤس میں امریکی صدر براک اوباما سے ملاقات کی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔