- پی او بی ٹرسٹ عالمی سطح پر ساڑھے 3لاکھ افراد کی بینائی ضائع ہونے سے بچا چکا ہے
- ایف بی آر نے ایک آئی ٹی کمپنی کی ٹیکس ہیرا پھیری کا سراغ لگا لیا
- سیاسی نظریات کی نشان دہی کرنے والا اے آئی الگوردم
- خاتون ڈاکٹرز سے علاج کرانے والی خواتین میں موت کا خطرہ کم ہوتا ہے، تحقیق
- برطانیہ میں ایک فلیٹ اپنے انوکھے ڈیزائن کی وجہ سے وائرل
- فیصل واوڈا نے عدالتی نظام پر اہم سوالات اٹھا دیئے
- پاکستان کو آئی ایم ایف سے قرض کی نئی قسط 29 اپریل تک ملنے کا امکان
- امریکی اکیڈمی آف نیورولوجی نے پاکستانی پروفیسر کو ایڈووکیٹ آف دی ایئر ایوارڈ سے نواز دیا
- کوہلو میں خراب سیکیورٹی کے باعث ری پولنگ نہیں ہوسکی
- 9 ماہ کے دوران 9.8 ارب ڈالر کا قرض ملا، وزارت اقتصادی امور ڈویژن
- نارووال: بارات میں موبائل فونز سمیت قیمتی تحائف کی بارش
- کراچی کے مختلف علاقوں میں زلزلے کے جھٹکے
- کوئٹہ: برلن بڈی بیئر چوری کے خدشے کے پیش نظر متبادل جگہ منتقل
- گجرات میں اسپتال کی چھت گرنے سے خاتون سمیت تین افراد جاں بحق
- سعودی فرمانروا طبی معائنے کیلیے اسپتال میں داخل
- امریکی سیکریٹری اسٹیٹ سرکاری دورے پر چین پہنچ گئے
- ہم یہاں اچھی کرکٹ کھیلنے آئے ہیں، جیت سے اعتماد ملا، مائیکل بریسویل
- پچھلے میچ کی غلطیوں سے سیکھ کر سیریز جیتنے کی کوشش کرینگے، بابراعظم
- امریکا میں ٹک ٹاک پر پابندی کا بل سینیٹ سے بھی منظور
- رضوان اور عرفان خان کو کیویز کیخلاف آخری 2 میچز میں آرام دینے کا فیصلہ
گٹھیا کی کم خرچ دوا دل کے دورے کے بعد جان بچا سکتی ہے، تحقیق
مونٹریال: پہلے ہارٹ اٹیک کے بعد دوسری مرتبہ دل کے دورے کا خطرہ ہر وقت تلوار کی طرح مریض کے سر پر مسلط رہتا ہے۔ لیکن اب کینیڈا کے ماہرین نے دریافت کیا ہے کہ اگر گٹھیا کی سیکڑوں سال پرانی دوا ’’کولچی سین‘‘ (colchicine) کی روزانہ صرف 0.5 ملی گرام مقدار استعمال کی جاتی رہے تو اس سے دل کی حفاظت بہتر بنائی جاسکتی ہے۔
یہ وسیع مطالعہ کینیڈا کے مونٹریال ہارٹ انسٹی ٹیوٹ سے وابستہ، ڈاکٹر جین کلاڈ ٹارڈف کی سربراہی میں کیا گیا جس میں کینیڈا کے دیگر تحقیقی اداروں کے علاوہ امریکا، اٹلی، فرانس، جرمنی، پرتگال، برطانیہ، چیک جمہوریہ، تیونس اور لبنان تک کے طبی اداروں کے ماہرین شریک تھے۔
تقریباً 23 ماہ تک جاری رہنے والے اس مطالعے میں دنیا بھر سے دل کے ایسے 4745 مریض رجسٹرڈ کیے گئے جنہیں ایک مرتبہ دل کا دورہ پڑچکا تھا۔ ان میں سے نصف کو روزانہ کولچی سین کی 0.5 ملی گرام خوراک دی گئی جبکہ باقی نصف کو اسی دوا کے نام پر کوئی اور بے ضرر گولی کھلا دی گئی جس کا کوئی فائدہ تھا نہ نقصان۔ اس طرح کی دواؤں کو ’’پلاسیبو‘‘ کہا جاتا ہے۔
مطالعے کے اختتام پر معلوم ہوا کہ جن مریضوں نے اصل کولچی سین استعمال کی تھی، ان میں اگلے ہارٹ اٹیک، دل کی دھڑکن اچانک رک جانے یا پھر فالج کے دورے میں مرنے کے امکانات میں 34 فیصد تک کمی واقع ہوئی۔
بتاتے چلیں کہ چند سال قبل کچھ کیسز رپورٹ ہوئے تھے جن سے معلوم ہوا کہ بعض ایسے مریض جو گٹھیا میں مبتلا تھے اور جنہیں دل کا پہلا دورہ بھی پڑ چکا تھا، انہیں کولچی سین کا استعمال باقاعدگی سے کرنے پر دل کا دوسرا دورہ نہیں پڑا جبکہ ان میں دل کی صحت بھی خاصی بہتر رہی۔ اس بارے میں جاننے کےلیے ابتدائی مرحلے پر محدود مطالعات کیے گئے جن کے مثبت نتائج آنے کے بعد ایک وسیع تر مطالعہ ترتیب دیا گیا۔
اب کئی ممالک سے ہزاروں مریضوں سے اس بات کی تصدیق ہوچکی ہے اس لیے بہت ممکن ہے کہ جلد ہی کولچی سین کو باضابطہ طور پر دل کے مریض بھی استعمال کرسکیں گے۔
واضح رہے کہ کولچی سین ایک گولی کی شکل میں دستیاب ہے اور بہت کم خرچ بھی ہے۔ اس کی 0.5 ملی گرام والی ایک گولی 3 سے 4 پاکستانی روپے میں دستیاب ہے جو گٹھیا کے مریض عام استعمال کرتے ہیں۔ یہ آج سے تقریباً 200 سال پہلے فرانسیسی ماہرین نے دریافت کی تھی۔ اب گٹھیا کے علاوہ بھی اس کے دیگر فوائد سامنے آرہے ہیں جو ایک خوش آئند بات ہے۔
اس مطالعے کی تفصیلات ’’نیو انگلینڈ جرنل آف میڈیسن‘‘ کے تازہ شمارے میں شائع ہوئی ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔