سندھ نے وفاق سے اپنی گرڈ کمپنی قائم کرنے کا لائسنس حاصل کرلیا

اسٹاف رپورٹر  بدھ 20 نومبر 2019
سندھ اب اپنی ٹرانسمیشن لائنیں اورگرڈ اسٹیشن قائم کر سکے گا جن سے یہاں پیدا ہونے والی بجلی کی تیز تر ترسیل ممکن ہوسکے گی، وزیرتوانائی
 فوٹو؛ فائل

سندھ اب اپنی ٹرانسمیشن لائنیں اورگرڈ اسٹیشن قائم کر سکے گا جن سے یہاں پیدا ہونے والی بجلی کی تیز تر ترسیل ممکن ہوسکے گی، وزیرتوانائی فوٹو؛ فائل

کراچی:  سندھ کے وزیر توانائی امتیاز احمد شیخ نے کہا ہے کہ سندھ کے عوام  کے لیے بڑی خوشخبری ہے کہ سندھ نے خاصی تگ و دو کے بعد بالاخر وفاقی حکومت سے بجلی کی ترسیل کے لیے صوبے میں پہلے سے قائم اور فعال سندھ ٹرانسمیشن اینڈ ڈسپیچ کمپنی (STDC) کے لیے صوبائی گرڈ کمپنی کا باقاعدہ لائسنس حاصل کرلیا ہے۔

امتیاز احمد شیخ نے کہا کہ سندھ پاکستان کا پہلا صوبہ ہے جسے اپنی گرڈ کمپنی بنانے کا لائسنس ملا ہے۔ انہوں نے کہا کہ لائسنس کا حصول پیپلز پارٹی کے چیئر مین بلاول بھٹو زرداری کی رہنمائی اور وزیر اعلی سندھ سید مراد علی شاہ کی مسلسل مدد کے سبب ممکن ہوسکا اور محکمہ توانائی کے افسران کی لگن اور محنت نے بھی اس مشکل ہدف کو حاصل کرنے میں کلیدی کردار اداکیا۔

وزیر توانائی امتیاز احمد شیخ نے بتایا کہ ایس ٹی ڈی سی کو لائسنس ملنے کی بڑی وجہ نوری آباد میں اس کی 132 کلو واٹ کی اپنی ڈالی گئی ٹرانسمیشن لائن کی بہترین کارکردگی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ نیپرا NEPRA کے متعین کردہ انڈیکیٹرز کے مطابق کمپنی اپنی ٹرانسمیشن لائن کی مرمت اور دیکھ بھال کیلیے سا لانہ 131 گھنٹے ٹرانسمیشن لائن بند کرنے کی مجاز ہے جبکہ ایس ٹی ڈی سی نے اپنے پہلے سال میں یہی کام محض 61 گھنٹوں کی ٹرانسمیشن لائن کی بندش کے دورانیے میں مکمل کیا جو کہ ایس ٹی ڈی سی کی ایک ریکارڈ کارکردگی ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ نوری آباد کے 100 میگا واٹ کے گیس پر چلنے والے پاور پلانٹ سے ایس ٹی ڈی سی کی 132 کلو واٹ کی ڈبل سرکٹ ٹرانسمیشن لائن کے ذریعے کے الیکٹرک کو ملنے والی بجلی اسے دیگر ذرائع سے ملنے والی بجلی سے مقابلتاً سستی ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔