نئی ٹیرف پالیسی کا محور برآمدات اور صنعتی ترقی ہوگی

یہ پالیسی اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ طویل مشاورت کے بعد کامرس ڈویژن نے تیارکی۔ فوٹو: فائل

یہ پالیسی اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ طویل مشاورت کے بعد کامرس ڈویژن نے تیارکی۔ فوٹو: فائل

 اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت وفاقی کابینہ نے گزشتہ روز ( منگل کو) منعقدہ اجلاس میں پہلی نیشنل ٹیرف پالیسی کی منظوری دیدی، یہ اقدام  قومی اقتصادی پالیسی کے ضمن میں سنگ میل کی حیثیت رکھتا ہے کیوں کہ اس کے ذریعے صنعتی ترقی اور برآمدات میں اضافے کے لیے درآمداتی ٹیرف کے نفاذ کی  اہمیت کو تسلیم  کیا گیا ہے۔

کابینہ اجلاس کے دوران وزیراعظم  نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ روایتی طور پر درآمداتی ٹیرف کو ریونیو جنریشن ٹول کے طور پر نافذ کیا جاتا رہا ہے جس کی وجہ سے اس قسم کے ٹیرف پر ریونیو اکٹھا کرنے کے لیے انحصار بڑھ گیا۔ تاہم حکومت کے اصلاحاتی ایجنڈے کے تحت اقتصادی پالیسی کے پیراڈائیم کوصنعتی ترقی کے لیے ٹیرف مقرر کرنے کی غرض سے ازسرنو ترتیب دیا جارہا ہے۔

وزیراعظم کے مشیر برائے تجارت عبدالرزاق  داؤد نے کہا کہ ٹیرف پالیسی  ملک کی اقتصادی پالیسی سازی میں کلیدی اہمیت رکھتی ہے کیوں کہ اس سے برآمدات کو فروغ ملے گا اور صنعتی  شعبہ ترقی کرے گا۔

کامرس ڈویژن کے مطابق نیشنل ٹیرف پالیسی کا مقصد ٹیرف اسٹرکچر میں بے ضابطگیاں دور کرنا اور اسے تجارتی پالیسی کی ترجیحات  اور مسابقت کے فروغ کا عکاس بنانا ہے۔ نیشنل ٹیرف پالیسی کی بنیاد ریونیو جنریشن  کے بجائے  ٹیرف کو تجارتی پالیسی کے انسٹرومنٹ کے طور پر نافذ کرنے کے اصولوں پر ہے۔

ٹیرف پالیسی ابتدائی مرحلے میں مقامی صنعت کے تحفظ کے لیے میعادی حکمت عملی بھی مہیا کرے گی اور میعادی تحفظ  کے ذریعے مسابقتی درآمدی مبادلہ کو بھی  فروغ دے گی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔