تاجروں نے چھاپوں اور جرمانوں کیخلاف پھر شٹر ڈاؤن کی دھمکی دیدی

نمائندہ ایکسپریس  بدھ 20 نومبر 2019
حکومت سے سسٹم چل نہیں رہا، قلت کا معلوم ہونے کے باوجود ٹماٹر امپورٹ نہیں کیا تو متعلقہ وزیر کو سزا دینی چاہیے، اجمل بلوچ
 فوٹو: پی آئی ڈی

حکومت سے سسٹم چل نہیں رہا، قلت کا معلوم ہونے کے باوجود ٹماٹر امپورٹ نہیں کیا تو متعلقہ وزیر کو سزا دینی چاہیے، اجمل بلوچ فوٹو: پی آئی ڈی

 اسلام آباد: تاجروں نے مارکیٹوں میں چھاپوں اورجرمانوں کے خلاف ایک بار پھر شٹرڈاؤن کی دھمکی دے دی۔

مرکزی تنظیم تاجران پاکستان کے مر کزی صدرکاشف چوہدری نے تنظیم  کے کنونشن سے خطاب کر تے ہو ئے کہا کہ وفاقی و صوبائی حکومتیں مہنگائی ختم کرنے میں سنجیدہ نہیں، مہم صرف پوائنٹ اسکورنگ کیلیے چلا رہی ہیں،ضلعی سطح پر اشیاء خوردونوش کے ریٹوں کا تعین کرنے والی کمیٹیاں بے اثرہو چکی ہیں، ہر ضلع کے ڈپٹی کمشنر کو چاہیے کہ ان کمیٹیوں کا ہر پندرہ روز بعد اجلاس بلا کر اشیاء کی قیمتوں کا از سر نو جائزہ لیا جائے اور نئی قیمتوں کا تعین کیا جائے۔ کئی ماہ کی جاری پرانی سرکاری قیمتوں پر دکاندروں کو اشیا کی فروخت پر مجبورکر نا ظلم ہے۔

کاشف چوہدری نے کہا پی ٹی آئی حکومت معاشی محاذ پر اپنی ناکامیاں چھپانے کے لئے اوچھے ہتھکنڈوں پر اتر آئی ہے، تمام کمشنرز نے تاجروں پر ایف آئی آر درج اور جرمانے کرنے شروع کر دیئے ہیں،ملک بھر کے ڈپٹی کمشنروں کی جاری کی گئی پرائس لسٹیں خوابی اور خیالی ہیں۔ تاجر برادری حکومت کو سات دن کا وقت دے رہی ہے کہ وہ ملک کے تمام اضلاع میں اشیاء خوردونوش کی قیمتوں کے تعین کے لئے تاجرنمائندوں کی مشاورت سے حقائق پر مبنی نئی سرکاری پرائس لسٹیں جاری کریں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔