- پاک آئرلینڈ ٹی20 سیریز؛ شیڈول کا اعلان ہوگیا
- برج خلیفہ کے رہائشیوں کیلیے سحر و افطار کے 3 مختلف اوقات
- روس کا جنگی طیارہ سمندر میں گر کر تباہ
- ہفتے میں دو بار ورزش بے خوابی کے خطرات کم کرسکتی ہے، تحقیق
- آسٹریلیا کے انوکھے دوستوں کی جوڑی ٹوٹ گئی
- ملکی وے کہکشاں کے درمیان موجود بلیک ہول کی نئی تصویر جاری
- کپتان کی تبدیلی کے آثار مزید نمایاں ہونے لگے
- قیادت میں ممکنہ تبدیلی؛ بورڈ نے شاہین کو تاحال اعتماد میں نہیں لیا
- ایچ بی ایف سی کا چیلنجنگ معاشی ماحول میں ریکارڈ مالیاتی نتائج کا حصول
- اسپیشل عید ٹرینوں کے کرایوں میں کمی پر غور کر رہے ہیں، سی ای او ریلوے
- سول ایوی ایشن اتھارٹی سے 13ارب ٹیکس واجبات کی ریکوری
- سندھ میں 15 جیلوں کی مرمت کیلیے ایک ارب 30 کروڑ روپے کی منظوری
- پی آئی اے نجکاری، جلد عالمی مارکیٹ میں اشتہار شائع ہونگے
- صنعتوں، سروسز سیکٹر کی ناقص کارکردگی، معاشی ترقی کی شرح گر کر ایک فیصد ہو گئی
- جواہرات کے شعبے کو ترقی دیکر زرمبادلہ کما سکتے ہیں، صدر
- پاکستان کی سیکنڈری ایمرجنگ مارکیٹ حیثیت 6ماہ کے لیے برقرار
- اعمال حسنہ رمضان الکریم
- قُرب الہی کا حصول
- رمضان الکریم ماہِ نزول قرآن حکیم
- پولر آئس کا پگھلاؤ زمین کی گردش، وقت کی رفتار سست کرنے کا باعث بن رہا ہے، تحقیق
حکومت کا سوشل میڈیا پر کنٹرول کا منصوبہ
اسلام آباد: سرکاری اداروں میں واٹس ایپ کے استعمال سمیت فیس بک، یوٹیوب اور یو ایس بی کے استعمال پر پابندی کی تجویز ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق حکومت نے سوشل میڈیا کو اپنے کنٹرول میں لینے کا فیصلہ کرلیا ہے اور پہلے مرحلے میں سرکاری ملازمین زد میں آئیں گے۔ علی خان جدون کی زیر صدارت قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی کا اجلاس میں آئی ٹی بورڈ حکام نے بتایا ہے کہ سوشل میڈیا کی خبروں کی تصدیق کیلئے اتھارٹی بنانے کی تجویز حکومت کو پیش کردی ہے، جب کہ سوشل میڈیا پرجعلی خبروں کی روک تھام اورخبر کی تصدیق کا نظام بنانے کی کوشش کررہے ہیں۔
آئی ٹی بورڈ کے حکام نے کمیٹی کو بتایا کہ سرکاری ملازمین دفاتر میں واٹس ایپ کا استعمال یا محکمانہ دستاویز اپنے ذاتی واٹس ایپ پر شیئر نہیں کریں گے بلکہ ملازمین کے لئے واٹس ایپ طرز کی سروس متعارف کرائی جائے گی جس پر وائس میسج، ویڈیو اور دستاویزات بھیجے جا سکیں گے، اور اس سروس کا سرور حکومت بنائے گی۔
این آئی ٹی بی حکام نے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ سرکاری افسران یا ملازم سوشل میڈیا پر پارٹ ٹائم بزنس نہیں کرسکیں گے اور مستقبل میں سرکاری اداروں میں فیس بک، یوٹیوب اور یو ایس بی کے استعمال پر بھی پابندی کی تجویز ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔