- کہوٹہ؛ بس میں ڈکیتی کے دوران ڈاکو کی فائرنگ سے سرکاری اہلکار جاں بحق
- نوجوان نسل قوم کا سرمایہ
- اسلام آباد میں روٹی کی قیمت میں کمی کا نوٹیفکیشن معطل
- کیا رضوان آئرلینڈ کیخلاف سیریز میں اسکواڈ کا حصہ ہوں گے؟ بابر نے بتادیا
- ویمنز کوالیفائر؛ آئی سی سی نے ثنامیر کو برانڈ ایمبیسڈر مقرر کردیا
- پی او بی ٹرسٹ عالمی سطح پر ساڑھے 3لاکھ افراد کی بینائی ضائع ہونے سے بچا چکا ہے
- ایف بی آر نے ایک آئی ٹی کمپنی کی ٹیکس ہیرا پھیری کا سراغ لگا لیا
- سیاسی نظریات کی نشان دہی کرنے والا اے آئی الگوردم
- خاتون ڈاکٹرز سے علاج کرانے والی خواتین میں موت کا خطرہ کم ہوتا ہے، تحقیق
- برطانیہ میں ایک فلیٹ اپنے انوکھے ڈیزائن کی وجہ سے وائرل
- فیصل واوڈا نے عدالتی نظام پر اہم سوالات اٹھا دیئے
- پاکستان کو آئی ایم ایف سے قرض کی نئی قسط 29 اپریل تک ملنے کا امکان
- امریکی اکیڈمی آف نیورولوجی نے پاکستانی پروفیسر کو ایڈووکیٹ آف دی ایئر ایوارڈ سے نواز دیا
- کوہلو میں خراب سیکیورٹی کے باعث ری پولنگ نہیں ہوسکی
- 9 ماہ کے دوران 9.8 ارب ڈالر کا قرض ملا، وزارت اقتصادی امور ڈویژن
- نارووال: بارات میں موبائل فونز سمیت قیمتی تحائف کی بارش
- کراچی کے مختلف علاقوں میں زلزلے کے جھٹکے
- کوئٹہ: برلن بڈی بیئر چوری کے خدشے کے پیش نظر متبادل جگہ منتقل
- گجرات میں اسپتال کی چھت گرنے سے خاتون سمیت تین افراد جاں بحق
- سعودی فرمانروا طبی معائنے کیلیے اسپتال میں داخل
پاکستانی ٹیم آسٹریلیا میں تاریخ رقم کرسکتی ہے، معین خان
کراچی: پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان معین خان نے کہا ہے کہ آسٹریلیا کے خلاف ٹیسٹ سیریز آسان نہیں ہوگی بلکہ پاکستان کو مشکلات درپیش ہوں گی تاہم میزبان ٹیم کا مقابلہ کرنا ہوگا۔
کراچی میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے معین خان نے کہا کہ آسٹریلیا کے خلاف سیریز مشکل ٹاسک ہے مگر ناممکن نہیں، ہر پلیئر کو 100 فیصد پرفارم کرنا ہوگا، بھارت واحد ٹیم ہے جو آسٹریلیا میں سیریز جیت چکی ہے، ہماری ٹیم بھی تاریخ رقم کرسکتی ہے، اس بات کو مد نظر رکھتے ہوئے کھلاڑیوں کو گراونڈ میں اترنا ہوگا۔
معین خان نے کہا کہ 92 ورلڈکپ میں ہماری اچھی لیڈر شپ تھی ،امید کرتا ہوں اب بھی لیڈر شپ اچھی ہوگی، ایک تاریخ قائم ہوسکتی ہے، کھلاڑی یہ مت سوچیں کہ آسٹریلیا کی ٹیم اچھی ہے، ہم ان کے سامنے پرفارم نہیں کر سکیں گے، بڑے بڑے کرکٹر جب آپ کے خلاف بات کریں تو آپ کو اپنی پرفارمنس سے ان کو جواب دینا چاہیئے، ٹی ٹوئنٹی کرکٹ کی وجہ سے ٹیسٹ کرکٹ کا مزہ خراب ہوگیا ہے۔
سابق کپتان کا کہنا تھا کہ فواد عالم کو 6،7 سال سے موقع نہیں ملا، کامران اکمل بھی ابھی تک پرفارم کر رہے ہیں، عامر اور وہاب ریاض جیسے بولرز کا ہونا پاکستان کے لیے اہم تھا لیکن اب ان بولرز پر انحصار کرنا ہوگا، جس طرح سے سرفراز احمد کو پاکستان کرکٹ ٹیم سے الگ کیا گیا یہ قابل مذمت ہے، مصباح الحق کو سرفراز احمد کو سپورٹ کرنا چاہیئے تھا لیکن مصباح الحق خود چاہ رہے تھے کہ سرفراز کو کپتانی سے ہٹایا جائے اور مصباح الحق نے سرفراز کو کپتانی سے ہٹانے کا سارا ملبہ احسان مانی پر ڈال دیا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔