کتوں کی نس بندی پروگرام شروع کرنیوالا سندھ واحد صوبہ ہے، سیکریٹری بلدیات

اسٹاف رپورٹر / حفیظ تنیو  جمعرات 21 نومبر 2019

کراچی: صوبہ سندھ میں کتے کے کاٹنے کے بڑھتے ہوئے واقعات کے بعد صوبائی حکومت آوارہ کتوں کی نسل کو بڑھنے سے روکنے اور پاگل کتوں کے خاتمے کے لیے ایک پروگرام شروع کررہی ہے جس کا آغاز آج (جمعرات) سے کراچی کے ضلع وسطی سے ہوگا۔

ایکسپریس کو ملنے والے منصوبے کے کاغذات کے مطابق اس پروگرام کا آغاز شہری حکومت، متعدد غیر سرکاری تنظیموں، کمیونٹی ممبرز اور دیگر متعلقہ اداروں کے ساتھ مل کر کررہی ہے۔ پروگرام میں5 لاکھ کتوں کو ویکسین دی جائے گی اور پھر ایک سال کے اندر ان کی نس بندی کا عمل مکمل کیا جائے گا۔

سیکریٹری بلدیات روشن علی شیخ نے ایکسپریس کو بتایا کہ اس پروگرام کا اطلاق صوبے بھر میں کیا جائے گا، کتوں کو ٹیگ بھی کریں گے  ویکسین دیے جانے کی مہم کے چند دنوں کے بعد میونسپل عملہ ایک بار پھر انھیں ٹیگ زدہ کتوں کو دوبارہ پکڑ کر ان کی نس بندی کیلیے سرجری کرے گا اور یہ تمام سرجریاں محکمہ لائیو اسٹاک اور فشریز کے زیر انتظام جانوروں کے اسپتالوں میں سرانجام دی جائیں گی۔

سرجری کے کچھ دنوں بعد ان کتوں کو دوبارہ انھی علاقوں میں چھوڑ دیا جائے گا جہاں سے انھیں پکڑا گیا تھا، اس سارے عمل میں بارہ دن لگیں گے پروگرام تین سال کے لیے شروع کیا گیا ہے، عدالت کی اگلی سماعت اب 4 دسمبر کو ہے جہاں ہم اپنی رپورٹ جمع کرادیں گے۔

5 لاکھ آوارہ کتوں کی ویکسی نیشن آج سے شروع ہوگی

محکمہ بلدیات سندھ نے آوارہ کتوں سے نجات کے لیے فائیٹ اگین ریبیز اینڈ پاپولیشن کنٹرول آف اسٹریٹ ڈاگ پروگرام سندھ کو حتمی شکل دے دی۔ آج سے 5 لاکھ آوارہ کتوں کی ویکسی نیشن کا عمل شروع ہوگا اس سلسلے میں سیکریٹری بلدیات سندھ روشن علی شیخ کی صدارت میں اجلاس ہوا اجلاس میں رکن صوبائی اسمبلی میر نادرمگسی، ای سی ایف کی عائشہ چندریگر، بلدیہ عظمیٰ اور ضلعی بلدیاتی اداروں کے افسران نے شرکت کی۔

اجلاس میں ایڈیشنل سیکریٹری زاہد کھیمٹیو نے بریفنگ میں بتایا کہ عدالتی حکم کے بعد محکمہ بلدیہ نے سندھ بھر میں34 ہزار، 675 کتے ٹھکانے لگادیے ہیں سیکریٹری بلدیات روشن علی شیخ نے کہا پروگرام شروع ہونے کے بعد کتا مار مہم روک دی جائے گی۔

زاھد کھیمٹیو نے مزید بتایا کہ ضلع شرقی میں6 ہزار، غربی میں540، جنوبی میں105، کورنگی میں 345، وسطی میں 201 سمیت کراچی میں 7326 آوارہ کتوں کو ماردیا گیا ہے۔

سیکریٹری بلدیات روشن علی شیخ نے کہا کے آوارہ کتوں کو کنٹرول کرنے کے لیے صدیوں پرانے طریقے اپنائے جارہے ہیں جس میں تبدیلی کے لیے پروگرام کو حتمی شکل دی گئی ہے۔ اتنی بڑی تعداد میں کتوں کو مارنے پر جانوروں کے تحفظ کی تنظیموں نے غم وغصے کا اظہارکیا ہے ، کتوں کی ویکسی نیشن اورنیوٹلائزیشن پروگرام کے بعد کتا مار مہم کی ضرورت نہیں پڑے گی، آئندہ سماعت پر عدالت کو پروگرام کے حوالے سے آگاہ کریں گے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔