حکومت نے ٹریفک پولیس کے20 کروڑ دبالیے ہیں،غلام تھیبو

بزنس رپورٹر  جمعـء 25 اکتوبر 2013
چالان کی رقم کا 30 فیصد محکمے کو ملنا تھا جس میں سے 15فیصد آپریشنل کارکردگی بہتر بنانے اور 15فیصد اہلکاروں کو کارکردگی کی بنیاد پر دیا جانا تھا، غلام تھیبو۔ فوٹو : عرفان علی/ ایکسپیریس

چالان کی رقم کا 30 فیصد محکمے کو ملنا تھا جس میں سے 15فیصد آپریشنل کارکردگی بہتر بنانے اور 15فیصد اہلکاروں کو کارکردگی کی بنیاد پر دیا جانا تھا، غلام تھیبو۔ فوٹو : عرفان علی/ ایکسپیریس

کراچی:  شہر میں ٹریفک جام کے ذمے دار خود شہری ہیں،بجلی اور گیس کے خلاف عوامی احتجاج ٹریفک جام کی وجہ ہے۔ جس میں ہونے والی لوٹ مار کی ذمے داری ٹریفک پولیس پرعائد نہیں کی جاسکتی۔

ان خیالات کا اظہار سائٹ میں ایڈیشنل آئی جی ٹریفک غلام قادر تھیبو نے تاجروں سے خطاب میں کیا انھوں نے کہا کہ ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی پر ستمبر میں ایک لاکھ26 ہزار چالان کیے گئے اور حکومتی خزانے میں 3 کروڑ روپے جمع کرائے، چالان کی رقم کا 30 فیصد محکمے کو ملنا تھا جس میں سے 15فیصد آپریشنل کارکردگی بہتر بنانے اور 15فیصد اہلکاروں کو کارکردگی کی بنیاد پر دیا جانا تھا پر 2008 سے اب تک چالان کی مد میں ملنے والے 20 کروڑ روپے حکومت نے ادا نہیں کیے۔

شہر میں36 لاکھ گاڑیاں رجسٹرڈ ہیں،ٹریفک پولیس کے اہلکار3340 ہیں، ایک اہلکار شہر کی2156 گاڑیوں کو ٹریفک قانون کا پابند رکھنے کی ذمے داری ادا کررہا ہے،تاجروں کو آئی سی آئی پل پر ٹریفک جام کے مسائل کا سامنا اور لوٹ مار کی شکایات ہیں جنھیں حل کرنے کی کوشش کررہے ہیں، سائٹ کے صنعتی علاقے کو ٹریفک کے حوالے سے ماڈل زون بنائیں گے،سائٹ ایسوسی ایشن کے چیئرمین یونس بشیر کا کہنا تھا کہ ٹریفک جام کی وجہ سے اسٹریٹ کرائم کی وارداتیں بڑھ رہی ہیں،کوئی بھی تاجر ٹریفک قانون کی خلاف ورزی کرے تو اس کے خلاف کارروائی کی جائے اور اس ضمن میں ایسوسی ایشن تعاون کرے گی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔