- اپنے دفاع کیلیے جو ضروری ہوا کریں گے ، اسرائیل
- ہر 5 میں سے 1 فرد جگر کی چربی سے متعلقہ بیماری میں مبتلا ہے، تحقیق
- واٹس ایپ نے چیٹ فلٹر نامی نیا فیچر متعارف کرادیا
- خاتون کا 40 دن تک صرف آرنج جوس پر گزارا کرنے کا تجربہ
- ملیر میں ڈکیتی مزاحمت پر خاتون قتل، شہریوں کے تشدد سے ڈاکو بھی ہلاک
- افغانستان میں طوفانی بارش سے ہلاکتوں کی تعداد 70 ہوگئی
- فوج نے جنرل (ر) فیض حمید کیخلاف الزامات پر انکوائری کمیٹی بنادی
- ٹی20 ورلڈکپ: کوہلی کو بھارتی اسکواڈ میں شامل کرنے کا فیصلہ
- کراچی میں ڈاکو راج؛ جماعت اسلامی کا ایس ایس پی آفسز پر احتجاج کا اعلان
- کراچی؛ سابق ایس ایچ او اور ہیڈ محرر 3 روزہ ریمانڈ پر پولیس کے حوالے
- شمالی وزیرستان میں پاک-افغان سرحد پر دراندازی کی کوشش کرنے والے7دہشت گرد ہلاک
- کیا یواے ای میں ریکارڈ توڑ بارش ’’کلاؤڈ سیڈنگ‘‘ کی وجہ سے ہوئی؟ حکام کی وضاحت
- اسلام آباد میں غیرملکی شہری کو گاڑی میں لوٹ لیا گیا
- بیلف اعظم سواتی کو ایف آئی اے سائبر کرائم سے برآمد کراکے پیش کرے، عدالت
- بلوچستان کے مختلف اضلاع میں طوفانی بارش کا سلسلہ جاری، ندی نالوں میں طغیانی
- قومی ٹیم میں تمام کھلاڑی پرفارمنس کی بنیاد پر آتے ہیں، بابراعظم
- فوج کی کسی شخصیت کا نام لینا اور ادارے کا نام لینا علیحدہ باتیں ہیں، بیرسٹر گوہر
- قائد اعظم یونیورسٹی شعبہ جاتی کارکردگی میں عالمی سطح پر بہترین جامعات میں شامل
- سابق ٹیسٹ کپتان سعید انور جعلی سوشل میڈیا اکاؤنٹ سے پریشان
- کنگنا رناوت کی بکواس کا جواب دینا ضروری نہیں سمجھتی؛ پریانکا گاندھی
بھارت میں کشمیر سے متعلق سوشل میڈیا پوسٹ پر خاتون پروفیسر اور شوہر پر مقدمہ
نئی دہلی: بھارتی پولیس نے علی گڑھ یونی ورسٹی کی خاتون پروفیسر اور ان کے شوہر کے خلاف سوشل میڈیا پر مقبوضہ کشمیر سے متعلق پوسٹ کرنے پر مقدمہ درج کرلیا۔
بھارتی میڈیا کے مطابق علی گڑھ یونی ورسٹی کی پروفیسر ہما پروین نے سوشل میڈیا پر مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر نہایت معمولی سے پوسٹ کرتے ہوئے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا تھا، لیکن نام نہاد سیکولر و جمہوری ملک میں پولیس اور ہندو انتہا پسندوں کو یہ بات ایک آنکھ نہ بھائی۔
علی گڑھ یونی ورسٹی میں شعبہ ابلاغ عامہ کی پی ایچ ڈی پروفیسر ہما پروین نے لکھا تھا کہ ’سچ میں رابطہ ٹوٹ جانا کتنا خطرناک اور دکھ بھرا ہوتا ہے چاہے چندریان ہو یا کشمیر‘۔
بھارت نے گزشتہ دنوں چندریان کے نام سے چاند پر خلائی مشن بھیجا تھا جس کے چاند پر اترنے سے چند لمحوں قبل رابطہ ٹوٹ گیا تھا۔ ہما پروین نے اسی کا موازنہ کشمیر سے کیا۔
34 سالہ ہما پروین کے شوہر نعیم شوکت کشمیری صحافی ہیں جو 5 اگست کو بھارت کے مقبوضہ کشمیر میں کرفیو کے نفاذ کے وقت کشمیر میں تھے اور دونوں میاں بیوی کا ایک دوسرے سے رابطہ کافی عرصے تک منقطع رہا۔
ہندو مہاسبھا کے رہنما اشوک پانڈے نے پروفیسر کے خلاف فوج کے مورال اور ملک کی سلامتی کو نقصان کے الزام میں مقدمہ درج کرادیا۔
دوسری جانب ہما پروین نے اپنے موقف میں کہا کہ میں نے سوشل میڈیا پر پہلے سے موجود پوسٹ شیئر کرائی تھیں جن میں مشہور شاعر راحت اندوری اور گاندھی کی جمہوریت اور اختلاف رائے کے احترام کے اقوال شامل ہیں۔ پولیس نے مقدمہ درج کرکے تحقیقات شروع کردی ہیں۔
علاوہ ازیں مقبوضہ کشمیر میں قابض بھارتی حکومت کا لاک ڈاؤن 109 ویں روز میں داخل ہوگیا ہے۔ کشمیر میں سیکڑوں گرفتاریوں کا اعتراف کرتے ہوئے بھارتی وزیر مملکت برائے داخلہ جی کشن ریڈی نے لوک سبھا میں تحریری جواب میں کہا کہ تین ماہ کے دوران مقبوضہ کشمیرمیں 5 ہزار 161 کشمیریوں کو گرفتار کیا گیا۔
مقبوضہ کشمیرمیں جاری بھارتی مظالم کی دل دہلا دینےوالی رپورٹ کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں بھارتی ریاستی دہشت گردی سے بچے سب سے زیادہ متاثر ہیں اور کشمیری شہریوں کے قتل عام سے1لاکھ 7ہزار780بچے یتیم ہوئے، 2016سے2018کےدرمیان پیلٹ گنوں سےایک ہزار253افراد نابینا ہوگئے۔
وادی میں بڑی تعداد میں شہادتوں کی وجہ سے انتظامیہ نےڈیتھ سرٹیفکیٹ جاری کرنابندکردیے ہیں، علاقے میں میڈیکل سپلائی کافقدان ہے اور اہم سڑکوں پررکاوٹوں کی وجہ سےاسپتالوں تک لوگوں کاپہنچنامشکل ہوگیا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔