زمیندار کے ایما پر پولیس کی ہاریوں کے گھروں پر چڑھائی، وحشیانہ تشدد نوجوان ہلاک

نامہ نگار  جمعـء 25 اکتوبر 2013
 ہاریوں کے مویشی زمیندار کے کھیتوں میں چلے گئے، زمیندار کا جانوروں پر تشدد، ہاریوں کے شکایت کرنے پر وڈیرہ مشتعل،مقدمہ درج کرادیا

ہاریوں کے مویشی زمیندار کے کھیتوں میں چلے گئے، زمیندار کا جانوروں پر تشدد، ہاریوں کے شکایت کرنے پر وڈیرہ مشتعل،مقدمہ درج کرادیا

ٹھٹھہ: زمیندار کے کہنے پر پولیس کا نوجوان پر وحشیانہ تشدد، زخمی نوجوان اسپتال جاتے ہوئے راستے میں ہی دم توڑ گیا۔

ورثا کا لاش سمیت سیشن کورٹ کے سامنے مظاہرہ و دھرنا۔ پولیس سے جھڑپیں، 2 دیہاتیوں کو گرفتار کرلیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق ٹھٹھہ سے 10 کلو میٹر دور واقع گاؤں پنیل دھو خاصخیلی میں کچھ ہاریوں کے مویشی زمیندار واصف قریشی کے کھیتوں میں چلے گئے، زمیندار نے جانوروں پر بے پناہ تشدد کیا جس کے بعد گاؤں کے ہاری نور حسن خاصخیلی، رستم خاصخیلی اور جمعہ خاصخیلی اور زمیندار  میں تلخ کلامی ہوگئی جس کے بعد زمیندار نے تینوں نوجوانوں پر مکلی تھانے میں پرچہ درج کرادیا۔

اثر و رسوخ والے زمیندار کے کہنے پر مکلی کا تھانیدار منیر ڈاؤچ پولیس کی بھاری نفری کے ہمراہ ہاریوں  کے گھر میں گھس گیا اور لاٹھی چارج کرنا شروع کردی جس سے 24 سالہ نوجوان نور حسن خاصخیلی شدید زخمی ہوگیا جسے کراچی لے جایا جارہا تھا کہ وہ راستے میں ہی جاں بحق ہوگیا جس کے بعد دیہاتی اور ہاریوں نے ورثا کے ساتھ مل کر لاش سیشن کورٹ کے سامنے رکھ کر  مظاہرہ کیا اور دھرنا دیکر روڈ کو بلاک کردیا جو ک 3 گھنٹے تک بند رہا جس سے ٹھٹھہ سے کراچی آنے جانے والی ٹریفک معطل ہوگئی۔  تھانیدار جب نوجوان کے ورثا سے بات چیت کے لیے آیا تو مشتعل افراد نے تھپڑوں کی بارش کردی جہاں سے تھانیدار نے راہ فرار اختیار کرلی۔ بعد میں ایس ایس پی ٹھٹھہ کے حکم پر سی آئی اے انچارج آفتاب جاگیرانی نے ورثا کو یقین دلایا کہ واقعے کی تحقیقات کی جائے گی جس کے بعد لوگ منتشر ہوگئے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔