قومی ٹیم کیلیے طویل المدتی کپتان مقرر کیا جائے، آفریدی کا مطالبہ

اسپورٹس رپورٹر  جمعـء 25 اکتوبر 2013
سابق کرکٹرز نے کئی ایسے پلیئرزکومستقبل کا قائد بنادیا جواب ٹیم میں شامل بھی نہیں۔ فوٹو: فائل

سابق کرکٹرز نے کئی ایسے پلیئرزکومستقبل کا قائد بنادیا جواب ٹیم میں شامل بھی نہیں۔ فوٹو: فائل

لاہور: آل راؤنڈر شاہد آفریدی نے قومی ٹیم کیلیے طویل المدتی کپتان مقرر کرنے کا مطالبہ کردیا، ان کے مطابق مصباح الحق اس وقت اسکواڈ کو درست سمت کی جانب لے کر چل رہے ہیں۔

نیشنل کرکٹ اکیڈمی لاہور میں تربیتی کیمپ کے دوران میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے آفریدی نے کہا کہ کسی بھی قائدکو 1،2 ٹورزنہیں بلکہ ایک یا ڈیڑھ سال کیلیے ذمہ داری سونپنی چاہیے، مصباح الحق نے عمدہ کھیل سے عوام کے دل میں جگہ بنانا شروع کردی، وہ نوجوان کھلاڑیوں سے زیادہ فٹ اور دوسروں کیلیے مثال ہیں، انکی اپنی پرفارمنس بھی بہترین ہے، انھوں نے کہا کہ مصباح وکٹ پر 35 سے 40اوورز قیام کر سکتے ہیں، البتہ ون ڈے کرکٹ بدل چکی اور وقت کا تقاضا ہے کہ میچ کو آخر تک لے جانے کے بجائے ہدف کے مطابق بیٹنگ کی جائے، رنز بنانے کا سلسلہ جاری رکھنا چاہیے۔

ورلڈ کپ 2015کیلیے نیا کپتان تیار کرنے کے سوال پر انھوں نے کہا کہ نوجوان کھلاڑیوں میں کوئی ایسا نظر نہیں آرہا جو اس ذمہ داری کا بوجھ اٹھا سکے، ٹی وی پر بیٹھ کر تنقید کرنے والے سابق کرکٹرز نے کئی ایسے پلیئرز کو مستقبل کا کپتان بنا دیا جن کی اب ٹیم میں جگہ نہیں بنتی۔ انھوں نے کہاکہ ناقدین کو حقائق سامنے رکھتے ہوئے پاکستانی ٹیم کو سپورٹ کرنا چاہے، یہ مصباح یا آفریدی نہیں بلکہ پاکستان کی ٹیم ہے، جیت پر تو ہر کوئی واہ واہ کرتا ہے لیکن مشکل حالات میں بھی ساتھ دینا چاہیے۔ آفریدی نے کہا کہ قومی کرکٹ ٹیم کی جنوبی افریقہ کیخلاف پہلے ٹیسٹ میں فتح بھی بڑی بات ہے، دوسرے مقابلے میں جیت کی توقع تھی لیکن نتائج اس کے برعکس سامنے آرہے ہیں، میچ میں ملنے والے مواقع سے فائدہ اٹھانا بہت ضروری ہوتا ہے، رن آئوٹ یا کیچ یقینی بنانا پڑتے ہیں۔انھوں نے کہاکہ عمران طاہر اچھا بولر ہے لیکن اس نے اپنی کوشش سے صرف ایک وکٹ لی، باقی تمام بیٹسمین خود غلطیاں کر کے آئوٹ ہوئے،اصل عمدہ بولنگ ڈیل اسٹین نے کی تھی، بعد ازاں پروٹیز کپتان گریم اسمتھ نے پاکستانی بولرز کے خلاف ڈٹ کر اچھی اننگزکھیلی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔