شام میں اسپتالوں اور فوجی تنصیبات پر بمباری میں 45 افراد ہلاک

ویب ڈیسک  جمعرات 21 نومبر 2019
ادلب میں حکومتی اور روسی فورسز نے مہاجر کیمپ اور اسپتال پر ممنوعہ کلسٹر بم برسادیے فوٹو:اے ایف پی

ادلب میں حکومتی اور روسی فورسز نے مہاجر کیمپ اور اسپتال پر ممنوعہ کلسٹر بم برسادیے فوٹو:اے ایف پی

دمشق: شام میں حکومتی، روسی اور اسرائیلی فضائی حملوں میں 44 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے۔

اسرائیلی افواج کا کہنا ہے کہ شام سے اسرائیل پر راکٹ حملہ ہوا جس کے جواب میں اسرائیلی فضائیہ نے دارالحکومت دمشق کے اطراف اور گولان کی پہاڑیوں پر بمباری کی جس کے دوران ایرانی پاسداران انقلاب کو نشانہ بنایا گیا جن میں دمشق ایئرپورٹ پر ایک ایرانی تنصیب بھی شامل ہے۔

اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا کہ ان حملوں میں 23 افراد ہلاک ہوگئے جن میں سے 16 ایرانی تھے۔ روس نے اسرائیلی حملوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ غلط اقدام ہے جو بین الاقوامی قانون کی کھلی خلاف ورزی ہے۔

دوسرے واقعے میں شام کے صوبہ ادلب میں پناہ گزین کیمپ اور شہری آبادی پر روس اور شامی حکومت کے میزائل حملوں میں 22 افراد ہلاک ہوگئے جن میں 10 بچے اور 3 خواتین بھی شامل ہیں۔

شامی شہری دفاع کے ترجمان کے مطابق ادلب کے گاؤں قاح میں حکومتی اور روسی فورسز کی جانب سے عالمی طور پر ممنوعہ کلسٹر بموں کے حملے کیے گئے جن میں سے دو میزائل زچہ بچہ اسپتال کے قریب گرکر پھٹے جس کے نتیجے میں 2 ڈاکٹرز بھی زخمی ہوئے۔ ان حملوں میں اسپتال اور طبی سہولیات کو ناقابل تلافی نقصان پہنچا اور مریضوں کو دوسرے مقام پر منتقل کرنا پڑا۔

دوسرا فضائی حملہ مراۃ النعمان میں ہوا جس میں 4 بچوں سمیت 6 افراد لقمہ اجل بن گئے جبکہ متعدد زخمی ہوئے۔ شام میں رواں سال اپریل سے اب تک اسپتال اور طبی مراکز پر یہ 65 واں حملہ ہے حالانکہ اس عمل کو عالمی قانون کے تحت ناقابل قبول قرار دیا جاتا ہے۔ شام کی جنگ میں روس کو اسپتال اور طبی مراکز پر حملوں کا ذمہ دار ٹہرایا جاتا ہے۔

رواں سال کے اوائل میں اقوام متحدہ کے حکام نے الزام لگایا تھا کہ روسی افواج جان بوجھ کر اسپتالوں اور اسکولوں کو نشانہ بنارہی ہیں تاکہ شہریوں کو دہشت زدہ کیا جائے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔