- سندھ ہائیکورٹ میں جج اور سینئر وکیل میں تلخ جملوں کا تبادلہ
- عدلیہ میں خفیہ اداروں کی مبینہ مداخلت، حکومت کا انکوائری کمیشن بنانے کا فیصلہ
- زرمبادلہ کے سرکاری ذخائر 8 ارب ڈالر کی سطح پر مستحکم
- پی ٹی آئی کا عدلیہ کی آزادی اور عمران خان کی رہائی کیلیے پشاور میں ریلی کا اعلان
- اسلام آباد اور خیبر پختون خوا میں زلزلے کے جھٹکے
- حافظ نعیم کی کامیابی کا نوٹیفکیشن جاری نہ کرنے پر الیکشن کمیشن کو نوٹس
- خیبر پختونخوا کے تعلیمی اداروں میں موسم بہار کی تعطیلات کا اعلان
- اسپیکر کے پی اسمبلی کو مخصوص نشستوں پر منتخب اراکین سے حلف لینے کا حکم
- امریکا میں چاقو بردار شخص کے حملے میں 4 افراد ہلاک اور 5 زخمی
- آئی پی ایل؛ ’’پریتی زنٹا نے مجھے اپنے ہاتھوں سے پراٹھے بناکر کھلائے‘‘
- اسلام آباد میں ویزا آفس آنے والی خاتون کے ساتھ زیادتی
- اڈیالہ جیل میں عمران خان سمیت قیدیوں سے ملاقات پر دو ہفتے کی پابندی ختم
- توانائی کے بحران سے نمٹنے میں پاکستان کی مدد کرنا ترجیح میں شامل ہے، امریکا
- ہائیکورٹ کے ججزکا خط، چیف جسٹس سے وزیراعظم کی ملاقات
- وزیر اعلیٰ پنجاب کا مسیحی ملازمین کیلیے گڈ فرائیڈے اور ایسٹر بونس کا اعلان
- سونے کی عالمی ومقامی قیمتوں میں اضافہ
- بلوچستان : بی ایل اے کے دہشت گردوں کا غیر ملکی اسلحہ استعمال کرنے کا انکشاف
- سینئر وزیر سندھ شرجیل میمن کی زیرصدارت محکمہ ٹرانسپورٹ کا اعلیٰ سطح اجلاس
- قومی ٹیم کی کوچنگ؛ جیسن گلیسپی نے اہم فیصلہ کرلیا
- پشاور؛ صوبائی وزیر و دیگر کے نام ای سی ایل سے نکالنے کیلیے حکومت سے جواب طلب
بھارتی ریاست کیرالا کے اسکول میں سانپ کے کاٹنے سے 10 سالہ بچی ہلاک
کیرالا: بھارتی ریاست کیرالا کے اسکول میں سانپ کے کاٹنے سے 10 سالہ بچی ہلاک ہوگئی جب کہ غفلت برتنے پر کلاس ٹیچر کو معطل کردیا گیا۔
بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق ریاست کیرالا کے سرکاری اسکول میں کلاس کے اندر سانپ گھس آیا جس نے پانچویں جماعت کی طالبہ شیھالا شیرن کو کاٹ لیا تاہم کلاس میں موجود ٹیچر کی جانب سے بچی کو اسپتال پہنچانے میں غفلت برتی گئی جس کے باعث انہیں معطل کردیا گیا۔
دوسری جانب طالبہ کے والدین کا کہنا ہے کہ جب ہم بچی کو لے کر اسپتال پہنچے تو وہاں سانب کے زہر کے خلاف ویکسین دستیاب نہیں تھی جس کی وجہ سے اسے دوسرے اسپتال لے کر گئے وہاں بھی ہمیں یہی صورت حال کا سامنا کرنا پڑا، پھر تیسرے اس کے بعد چوتھے اسپتال لے کر گئے وہاں بھی ہمیں یکساں صورت حال کا سامنا کرنا پڑا اور اسپتال انتظامیہ کی جانب سے بچی کو 90 کلو میٹر دور بڑے اسپتال لے جانے کا کہا گیا جس کی وجہ سے کافی دیر ہوگئی اورہماری بیٹی انتقال کرگئی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔