وہ وقت گیاجب فوج کے نام پر جج سوچتا تھا،چیف جسٹس

نمائندہ ایکسپریس  جمعـء 25 اکتوبر 2013
ایبٹ آبادکے فاسفیٹ کے آدھے ذخائرفوجی فاسفیٹ نکال رہی ہے،بیرسٹر مسعود کوثر۔ فوٹو: فائل

ایبٹ آبادکے فاسفیٹ کے آدھے ذخائرفوجی فاسفیٹ نکال رہی ہے،بیرسٹر مسعود کوثر۔ فوٹو: فائل

اسلام آ باد: سپریم کورٹ کے چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری نے کہا ہے کہ وہ وقت گزرگیا جب کسی مقدمے میں فوج یا فوجی اہلکار کا نام آتا تھا توعدالتیں سوچ میں پڑجاتی تھیں۔

وہ خیبرپختونخواکے مائننگ کیس کی سماعت کے دوران ریمارکس دے رہے تھے، قبل ازیں مائننگ کمپنی کے وکیل بیرسٹر مسعودکوثر نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ ایبٹ آبادکے فاسفیٹ کے آدھے ذخائرفوجی فاسفیٹ نکال رہی ہے،کسی چیز کے ساتھ فوج یا فوجی اہلکار کانام لگا ہو توکوئی اس کو ہاتھ نہیں لگا سکتااور جج سوچ میں پڑ جاتا ہے۔

اس پرچیف جسٹس نے کہا وہ وقت گزرگیا، اب آپ عدالتوں میں دیکھا کریں کہ کیا فیصلے ہوتے ہیں۔آپ نے توخود فوجی فاسفیٹ کو فریق نہیں بنایا، اب ہم ان سے کیسے پوچھ سکتے ہیں۔وزارت دفاع کے نمائندے نے بتایاکہ فوجی فاسفیٹ کا وزارت دفاع سے کوئی تعلق نہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔