اسٹیٹ بینک نے نئی مانیٹری پالیسی جاری کردی، شرح سود برقرار

ویب ڈیسک  جمعـء 22 نومبر 2019
رواں مالی سال افراط زر 11 سے 12 فیصد رہنے کا امکان ہے، اسٹیٹ بینک

رواں مالی سال افراط زر 11 سے 12 فیصد رہنے کا امکان ہے، اسٹیٹ بینک

کراچی: اسٹیٹ بینک نے مانیٹری پالیسی بیان جاری کردیا جس میں شرح سود 13.25 فیصد کی سطح پر برقرار ہے۔

اسٹیٹ بینک کی جانب سے جاری کردہ مانیٹری پالیسی بیان میں کہا گیا کہ مانیٹری پالیسی کمیٹی نے پالیسی ریٹ برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا ہے، رواں مالی سال افراط زر 11 سے 12 فیصد رہنے کا امکان ہے، شرح سود 13.25 فیصد کی سطح پر برقرار ہے، مجموعی قومی پیداوار کی نمو 3.5 فیصد رہے گی۔

اسٹیٹ بینک کے مطابق رواں مالی سال کے پہلے  4 ماہ میں نجی قرضوں میں 4.1 ارب روپے کی کمی ہوئی، اسٹیٹ بینک نے طویل مدتی فنانسنگ کے زریعے 11.3 ارب روپے کے سرمایہ کاری قرضے جاری کیے، رواں مالی سال کی دوسری ششماہی میں مہنگائی کا دباؤ کم ہونے کی توقع ہے، کاروباری ادارے مہنگائی میں کمی کی توقع کررہے ہیں۔

اسٹیٹ بینک کے مطابق آٹو انڈسٹری، صنعت، سیمنٹ اور فولاد کی صنعتوں کی نمو میں کمی آئی ہے، برآمدی اور مسابقت والے شعبوں میں سرگرمیاں مستحکم ہورہی ہیں، زری پالیسی اور حقیقی شرح سود مہنگائی کو آئندہ 24 مہینوں میں 5 سے 7 فیصد تک محدود کرنے کے لیے مناسب ہے، جاری کھاتے میں مستحکم بہتری اور مالیاتی دور اندیشی کا تسلسل مارکیٹ کے احساسات بہتر بنا رہا ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔