- پولر آئس کا پگھلاؤ زمین کی گردش، وقت کی رفتار سست کرنے کا باعث بن رہا ہے، تحقیق
- سندھ میں کتوں کے کاٹنے کی شکایت کیلئے ہیلپ لائن 1093 بحال
- کراچی: ڈکیتی کا جن قابو کرنے کیلیے پولیس کا ایکشن، دو ڈاکو ہلاک اور پانچ زخمی
- کرپٹو کے ارب پتی ‘پوسٹربوائے’ کو صارفین سے 8 ارب ڈالر ہتھیانے پر 25 سال قید
- گٹر میں گرنے والے بچے کی والدہ کا واٹر بورڈ پر 6 کروڑ ہرجانے کا دعویٰ
- کرپٹو کرنسی فراڈ اسکینڈل میں سام بینک مین فرائڈ کو 25 سال قید
- کراچی، تاجر کو قتل کر کے فرار ہونے والی بیوی آشنا سمیت گرفتار
- ججز کے خط کی انکوائری، وفاقی کابینہ کا اجلاس ہفتے کو طلب
- امریکا میں آہنی پل گرنے کا واقعہ، سمندر سے دو لاشیں نکال لی گئیں
- خواجہ سراؤں نے اوباش لڑکوں کے گروہ کے رکن کو پکڑ کر درگت بنادی، ویڈیو وائرل
- پی ٹی آئی نے ججز کے خط پر انکوائری کمیشن کو مسترد کردیا
- عدالتی امور میں ایگزیکٹیو کی مداخلت کسی صورت برداشت نہیں کی جائے گی، فل کورٹ اعلامیہ
- وفاقی حکومت نے کابینہ کی ای سی ایل کمیٹی کی تشکیل نو کردی
- نوڈیرو ہاؤس عارضی طور پر صدرِ مملکت کی سرکاری رہائش گاہ قرار
- یوٹیوبر شیراز کی وزیراعظم شہباز شریف سے ملاقات
- حکومت کا بجلی کی پیداواری کمپنیوں کی نجکاری کا فیصلہ
- بونیر میں مسافر گاڑی کھائی میں گرنے سے ایک ہی خاندان کے 8 افراد جاں بحق
- بجلی 2 روپے 75 پیسے فی یونٹ مہنگی کردی گئی
- انٹربینک اور اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی نسبت روپیہ تگڑا
- حکومت نے 2000 کلومیٹر تک استعمال شدہ گاڑیاں درآمد کرنے کی اجازت دیدی
سپریم کورٹ کا سندھ میں 27 نومبر، پنجاب اور بلوچستان میں 7 دسمبر کو بلدیاتی انتخابات کرانے کا حکم
اسلام آباد: سپریم کورٹ نے سندھ میں 27 نومبر جب کہ پنجاب اور بلوچستان میں 7 دسمبر کو بلدیاتی انتخابات کرانے کا حکم دیا ہے، دوسری جانب وفاق اور صوبہ خیبر پختونخوا میں انتخابات کرانے کا فیصلہ 4 نومبر کو کیا جائے گا۔
چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے بلدیاتی انتخابات کے حوالے سے درخواستوں کی سماعت کی، دوران سماعت چیف جسٹس نے الیکشن کمیشن کو حکم دیا کہ صوبہ سندھ، پنجاب اور بلوچستان نے بلدیاتی انتخابات کے لئے جو تاریخ دی ہے اسی پر انتخابات کرائے جائیں، انہوں نے واضح کیا کہ یہ آئینی حکم ہے جس پر عمل میں الیکشن کمیشن کو کوئی رعایت نہیں دی جاسکتی۔
سماعت کے دوران عدالت نے اٹارنی جنرل سے سوال کیا کہ وفاقی حکومت اور صوبہ خیبر پختونخوا کی حکومت نے بلدیاتی انتخاابت کرانے کی کوئی تاریخ کیوں نہیں دی، اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا کہ خیبر پختونخوا کی حکومت انتخابات کے معاملے پر اپنا ہوم ورک جلد مکمل کرلے گی جبکہ وفاقی سطح پر یہ معاملہ وزیر اعظم کے پاس ہے جس پر چیف جسٹس نے ان سے سوال کیا کہ کیا آپ صوبے اور وفاق میں ان ہی تاریخوں میں بلدیاتی الیکشن ہونے کی یقین دہانی کراسکتے ہیں جس کے جواب میں اٹارنی جنرل نے کہا کہ آرٹیکل 140 اے مبہم ہے، عدالت اس کی تشریح کردے تو توہین عدالت کی کارروائی کا اختیار مل جائے گا۔
اٹارنی جنرل کے جواب پر چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ توہین عدالت عدالتی حکم کی عدم تعمیل پر ہوتی ہے، آئین کے آرٹیکل پر نہیں، آپ ابہام دور کرنے کے لیے صدارتی ریفرنس لے آئیں، ایگزیکٹو نے آئینی پاسداری کا حلف اٹھایا ہوتا ہے اس کے باوجود بلدیاتی انتخابات نہ کرانا سمجھ سے بالاتر ہے، اس کے بعد کیس کی کارروائی 4 نومبر تک ملتوی کردی گئی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔