- لکی مروت؛ مشترکہ آپریشن میں 12 دہشت گرد ہلاک، پولیس
- ترکیہ اور شام میں تباہ کن زلزلہ، اموات 7 ہزار 700 سے تجاوز کرگئیں
- وزیراعظم کا دورۂ ترکیہ ترک قیادت کی مصروفیت کے باعث ملتوی
- امریکا میں تعلیم کے خواہشمند طالبعلموں کیلئے کراچی میں یونیورسٹی فیئر
- ریڈ لائن بس میں مسافر ڈاکٹر پر تشدد کا مقدمہ درج، ڈرائیور اور کنڈیکٹر معطل
- عالمی بینک کی ترقیاتی منصوبوں کیلئے پاکستان کو مکمل تعاون کی یقین دہانی
- ملتان سے کالعدم تنظیم کا دہشت گرد گرفتار، خود کش جیکٹ برآمد
- سرفراز احمد پی ایس ایل 8 کی تیاری کے لیے نیشنل اسٹیڈیم پہنچ گئے
- پاکستان سے یومیہ پچاس لاکھ ڈالر افغانستان اسمگل ہورہے ہیں، بلوم برگ
- پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 15 فروری سے پہلے اضافہ نہیں ہوگا، وزیر مملکت
- پشاور پولیس لائنز دھماکا، حملہ آور کی نقل و حرکت کی ایک اور سی سی ٹی وی فوٹیج سامنے آگئی
- چیف ایگزیکٹیو کو توشہ خانہ کا ریکارڈ بیان حلفی کے ساتھ پیش کرنے کیلیے آخری مہلت
- کوئٹہ میں عمارت منہدم، ایک جاں بحق اور پانچ زخمی
- پاک فضائیہ کا سی 130 طیارہ امدادی سامان لے کر ترکیہ پہنچ گیا
- شہری اور پولیس اہلکار کے قتل میں ملوث تین ملزمان گرفتار، پولیس اہلکار بھی شامل
- گریس کے ڈرموں میں چھپائی گئی 254 کلوگرام منشیات پکڑی گئی
- پرویز الہٰی کے پرنسپل سیکرٹری کی بازیابی کیلئے لاہور ہائیکورٹ میں درخواست دائر
- دیامر میں مسافر بس کھائی میں گرنے سے 25 افراد جاں بحق
- پی ایس ایل 8 کیلیے نئی ٹرافی متعارف کرانے کا فیصلہ
- ایف آئی اے کا حوالہ ہنڈی کا کام کرنے والوں کیخلاف کریک ڈاؤن، 5 کروڑ سے زائد کی کرنسی برآمد
سپریم کورٹ کا سندھ میں 27 نومبر، پنجاب اور بلوچستان میں 7 دسمبر کو بلدیاتی انتخابات کرانے کا حکم
یہ آئینی حکم ہے جس پر عمل میں الیکشن کمیشن کو کوئی رعایت نہیں دی جاسکتی، چیف جسٹس، چیف جسٹس فوٹو: فائل
اسلام آباد: سپریم کورٹ نے سندھ میں 27 نومبر جب کہ پنجاب اور بلوچستان میں 7 دسمبر کو بلدیاتی انتخابات کرانے کا حکم دیا ہے، دوسری جانب وفاق اور صوبہ خیبر پختونخوا میں انتخابات کرانے کا فیصلہ 4 نومبر کو کیا جائے گا۔
چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے بلدیاتی انتخابات کے حوالے سے درخواستوں کی سماعت کی، دوران سماعت چیف جسٹس نے الیکشن کمیشن کو حکم دیا کہ صوبہ سندھ، پنجاب اور بلوچستان نے بلدیاتی انتخابات کے لئے جو تاریخ دی ہے اسی پر انتخابات کرائے جائیں، انہوں نے واضح کیا کہ یہ آئینی حکم ہے جس پر عمل میں الیکشن کمیشن کو کوئی رعایت نہیں دی جاسکتی۔
سماعت کے دوران عدالت نے اٹارنی جنرل سے سوال کیا کہ وفاقی حکومت اور صوبہ خیبر پختونخوا کی حکومت نے بلدیاتی انتخاابت کرانے کی کوئی تاریخ کیوں نہیں دی، اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا کہ خیبر پختونخوا کی حکومت انتخابات کے معاملے پر اپنا ہوم ورک جلد مکمل کرلے گی جبکہ وفاقی سطح پر یہ معاملہ وزیر اعظم کے پاس ہے جس پر چیف جسٹس نے ان سے سوال کیا کہ کیا آپ صوبے اور وفاق میں ان ہی تاریخوں میں بلدیاتی الیکشن ہونے کی یقین دہانی کراسکتے ہیں جس کے جواب میں اٹارنی جنرل نے کہا کہ آرٹیکل 140 اے مبہم ہے، عدالت اس کی تشریح کردے تو توہین عدالت کی کارروائی کا اختیار مل جائے گا۔
اٹارنی جنرل کے جواب پر چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ توہین عدالت عدالتی حکم کی عدم تعمیل پر ہوتی ہے، آئین کے آرٹیکل پر نہیں، آپ ابہام دور کرنے کے لیے صدارتی ریفرنس لے آئیں، ایگزیکٹو نے آئینی پاسداری کا حلف اٹھایا ہوتا ہے اس کے باوجود بلدیاتی انتخابات نہ کرانا سمجھ سے بالاتر ہے، اس کے بعد کیس کی کارروائی 4 نومبر تک ملتوی کردی گئی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔