- راولپنڈی ٹیسٹ کا چوتھا روز بھی بارش کی نذر
- یوا ے ای میں پارک کے واش روم سے لاوارث نوزائیدہ بچہ برآمد
- اظہرعلی کی آواز میں ’’دل دل پاکستان‘‘ کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل
- جیلوں میں قیدیوں کی ہلاکت اور ان کی وجوہات کے تفصیلات طلب
- پی آئی سی واقعہ؛ حسان نیازی کی گرفتاری کے لئے پولیس کا دوسرا چھاپہ بھی ناکام
- نواز شریف کی العزیزیہ ریفرنس میں سزا کے خلاف اپیل سماعت کے لیے مقرر
- دہشت گردوں کی مالی معاونت روکنا اولین ترجیح ہے، گورنر اسٹیٹ بینک
- روسی خواتین میں آکٹوپس ہونٹوں کا بڑھتا ہوا رجحان
- فیس بک میسنجر میں اب پائیں اسٹار وار اسٹیکر
- خون میں غیرمعمولی چکنائی سے جسمانی اعضا ناکارہ ہونے کا خدشہ
- پاک فوج زندہ باد
- وزیراعظم سعودی عرب کے دورے پرروانہ
- پی آئی سی واقعہ؛ قانون کے رکھوالوں نے قانون کو پیروں تلے روندا، فردوس عاشق
- میرے مواخذے کا ساراعمل ہی جعلی ہے، امریکی صدر
- وزیراعظم انصاف فراہم کریں، بیوہ مقتول سائنسدان
- نجی اسکولوں میں انسداد پولیو مہم 16 دسمبر سے شروع ہوگی
- ثانیہ کی بہن کا اظہرکے بیٹے سے نکاح
- سری لنکن کرکٹرز نے اپنے من پسند کھانے دوسا کی فرمائش کردی
- پاکستان میں10برس بعد ٹیسٹ کرکٹ کی واپسی خوش آئند ہے،سرفراز احمد
- ارجنا راناٹنگا پاکستانی میدان دوبارہ آباد ہونے پر مسرور
وحید مراد کو بچھڑے 36 برس گزر گئے، مداح آج تک نہیں بھولے

انہوں ںے فلم ’دوراہا،عندلیب، سالگرہ، انجمن، جہاں تم وہاں ہم، پھول میرے گلشن کا، دیور بھابھی سمیت 124 فلموں میں کام کیا (فوٹو: انٹرنیٹ)
کراچی: پاکستانی فلم انڈسٹری کے مایہ ناز اداکار اور چاکلیٹی ہیرو کہلانے والے وحید مراد کی 36 ویں برسی آج منائی جارہی ہے۔
اپنی لازوال اداکاری سے شہرت کی بلندیوں پر پہنچنے والے وحید مراد نے 2 اکتوبر 1938ء کو فلم ساز نثار مراد کے گھر آنکھ کھولی۔ کراچی یونیورسٹی سے انگریزی ادب میں ایم اے کیا بعد ازاں فلمی کیرئیر کی شروعات 1962ء میں بننے والی فلم ’اولاد‘ سے کی۔
برصغیر میں دلیپ کمار کے بعد وحید مراد وہ واحد ہیرو تھے جن کے ہیراسٹائل اور ملبوسات کی نقل کی گئی۔ وحید مراد کی ایک خاص بات جو انھیں دیگر اداکاروں سے ممتاز کرتی ہے وہ یہ کہ ان کے انتقال کو تین دہائیاں گزر جانے کے بعد بھی وہ اپنے مداحوں کے دل و دماغ میں بسے ہوئے ہیں۔
پچیس سالہ فلمی کیریئر کے دوران وحید مراد نے شہرت کی وہ بلندی دیکھی جس کی مثال بہت کم ملتی ہے، یوں تو بطور ہیرو وحید مراد کی پہلی فلم ’ہیرا اور پتھر‘ تھی مگر سلور اسکرین پر پچھتر ہفتے مسلسل چلنے والی فلم ’ارمان‘ نے وحید مراد کو بام عروج پر پہنچایا اور وہ پاکستانی فلم انڈسٹری کے پہلے باقاعدہ سپر اسٹار کہلائے۔
وہ ایک دور میں ہدایت کار پرویز ملک کی ٹیم میں رہے جس میں گیت نگار مسرور انور، موسیقار سہیل رعنا اور گلوکار احمد رشدی بھی شامل تھے اس ٹیم نے کامیاب فلموں کے ریکارڈ قائم کیے۔ فلمی ناقدین کہتے ہیں کہ وحید مراد ایک فرد نہیں بلکہ ایک دور تھے۔
چاکلیٹی ہیرو وحید مراد نے فلم ’دوراہا، عندلیب، جب جب پھول کھلے، سالگرہ، انجمن، جہاں تم وہاں ہم، پھول میرے گلشن کا، دیور بھابھی سمیت‘ 124 فلموں میں کردار نگاری کی۔ وحید مراد کے فلمی عروج و زوال کو ہالی ووڈ ایکٹر ایلوس پریسلے سے تشبیہ دی جاتی ہے جنھوں نے طویل شہرت کے بعد ایک دم زوال کا منہ دیکھا۔
23 نومبر 1983ء کو پاکستانی فلم انڈسٹری کو نئی جدتیں دینے والے وحید مراد دار فانی سے کوچ کرگئے۔ فنی خدمات کے صلے میں و حید مراد کو ستارہ امتیاز، نگار، گریجویٹ، نیشنل، مصور سمیت دیگر اعزازات سے نوازا گیا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔