غلطی پکڑی گئی۔۔۔۔

زنیرہ ضیاء  اتوار 24 نومبر 2019
ہالی وڈ کی کچھ سُپرہٹ فلموں میں ہونے والی دل چسپ غلطیاں

ہالی وڈ کی کچھ سُپرہٹ فلموں میں ہونے والی دل چسپ غلطیاں

بھانپ ہی لیں گے اشارہ سر محفل جو کیا

تاڑنے والے قیامت کی نظر رکھتے ہیں

ہالی وڈ کا شمار دنیا کی بڑی فلم انڈسٹریوں میں ہوتا ہے جہاں کہانی، اسکرپٹ، گرافکس اور تیکنیکی خامیوں سے لے کر ہر چھوٹی چھوٹی چیز کا اتنا خیال رکھا جاتا ہے کہ غلطیوں کی کوئی گنجائش ہی نہیں رہتی۔ عمومی طور پر ہالی وڈ کی فلموں کو غلطیوں سے مبرا سمجھا جاتا ہے اور شائقین کا خیال ہے کہ ہالی وڈ کے فلم ساز اتنی پرفیکٹ فلمیں بناتے ہیں کہ ڈھونڈنے سے بھی کوئی غلطی نہیں مل سکتی۔

لیکن وہ کہتے ہیں ناں کہ کوئی بھی چیز ’پرفیکٹ‘ نہیں ہوتی۔ ہالی وڈ کی بہت سی شہرۂ آفاق فلموں میں بھی غلطیاں دیکھی جاسکتی ہیں جو پردے کے سامنے بیٹھے شائقین سے چھپ نہیں سکیں۔

تاہم فلمی شائقین اتنے انہماک سے فلم دیکھتے ہیں کہ یا تو ان غلطیوں پر ان کا دھیان ہی نہیں جاتا یا پھر فلم دیکھتے ہوئے غیرارادی طور پر وہ ان غلطیوں کو نظرانداز کردیتے ہیں۔ یہاں ہم ہالی وڈ کی چند سپرہٹ فلموں کی ان بڑی غلطیوں کے متعلق بتائیں گے جو نہ جانے کیسے فلم بننے کے دوران ہدایت کاروں اور ایڈیٹنگ کے مرحلے سے گزرنے کے باوجود کسی کی نظروں میں نہیں آئیں لیکن بڑے پردے پر یہ چھوٹی چھوٹی غلطیاں چھپ نہیں سکیں اور دیکھنے والوں پر آشکار ہو ہی گئیں۔

٭فلم ٹرائے میں جہاز کی غلطی:

ہدایت کار وولف گینگ پیٹرسن کی 2004 میں ریلیز ہونے والی فلم ٹرائے (Troy) میں ہالی وڈ کے سپراسٹار بریڈ پٹ نے مرکزی کردار ادا کیا تھا۔ اس فلم کی کہانی قدیم یونان میں بارھویں اور تیرھویں صدی کے درمیان تین ٹرائے دیوتاؤں کے درمیان جنگ کے گرد گھومتی ہے۔

فلم کی کہانی اس دور کی ہے جب ہوائی جہاز اُڑنا تو دور شاید اسے بنانے کے بارے میں کبھی کسی نے سوچا بھی نہ ہوگا لیکن فلم کے ایک سین میں بریڈ پٹ کے عقب میں آسمان پر اڑتا ہوا جہاز بہ آسانی دیکھا جا سکتا ہے۔ فلم کا یہ سین شوٹ کرتے ہوئے شاید یہ ہوائی جہاز کیمرامین کی نظر بچاکر نکل گیا اور دل چسپ بات تو یہ ہے کہ ایڈیٹنگ میں بھی اس ہوائی جہاز پر کسی کی نظر نہ پڑی لیکن یہ غلطی شائقین کی نظروں سے نہ چھپ سکی۔

٭پائریٹس آف دی کیریبیئن میں کاؤ بوائے ہیٹ پہنے ہوئے آدمی:

ہالی ووڈ سپر اسٹار جانی ڈیپ کی فلم سیریز پائریٹس آف دی کیریبیئن ہر عمر کے افراد کی پسندیدہ فلم ہے اور لوگ اس سیریز کی ہر فلم دیکھتے ہوئے اتنے محو ہوجاتے ہیں کہ فلم کی چھوٹی چھوٹی غلطیاں دیکھ ہی نہیں پاتے۔ لیکن بہت سے فلمی ناقدین ان چھوٹی چھوٹی غلطیوں کو بھی بہ آسانی پکڑ لیتے ہیں۔

اب جیسے پائریٹس آف دی کیریبیئن کی 2003 میں ریلیز ہوئی فلم دی کرس آف دی بلیک پرل کے اس سین میں جہاز کے اوپر جانی ڈیپ کے ساتھ باقی تمام لوگ اپنے اپنے کاسٹیوم پہنے کھڑے ہیں، وہیں پیچھے کھڑے شخص کو واضح طور پر دیکھا جاسکتا ہے جو کاؤ بوائے ہیٹ پہنے آنکھوں پر چشمہ لگائے اور ماڈرن لباس پہنے شاید سمندر کا نظارہ کررہا ہے۔ فلم کی ٹیم میں شامل اس شخص کو معلوم ہی نہیں کہ وہ بے دھیانی میں فلم کے سین کے درمیان آگیا ہے۔

٭دی میٹرکس؛ کیمرے کا عکس:

1999 میں ریلیز ہونے والی سائنس فکشن فلم ’’دی میٹرکس‘‘ آج بھی لوگوں کے ذہنوں پر نقش ہے۔ فلم میں کمپیوٹر گرافکس سے لے کر تیکنیکی خامیوں تک ہر چیز کا خیال رکھا گیا تھا لیکن فلم ساز بھی تو انسان ہی ہیں ناں اور انسان تو ہے ہی خطا کا پتلا، کہیں نہ کہیں غلطی ہو ہی جاتی ہے۔ فلم کے ایک سین میں جب ہیرو نیو (Neo) اوریکلز (Oracle’s) کے گھر کے اندر جانے کے لیے دروازہ کھولتا ہے تو دروازے کے ڈور ناب یں واضح طور پر کیمرے کے عکس کو دیکھا جا سکتا ہے، جو شاید اس سین کو شوٹ کرنے کے لیے ہی وہاں رکھا گیا تھا۔

٭ہیری پوٹر میں کیمرامین کا نظر آنا:

 جادوئی طاقتوں پر مبنی فلم ہیری پوٹر جہاں بچوں کی پسندیدہ ہے وہیں بڑے بھی اس فلم سے خوب محظوظ ہوتے ہیں۔ فلم ہیری پوٹر اسکرپٹ، گرافکس اور اینی میشن کا شاہ کار ہے۔ تاہم اس فلم میں کچھ غلطیاں بھی ہیں۔ فلم کے ایک سین میں اسکول کے بچوں کے ساتھ کالے لباس میں ملبوس کیمرامین پر شاید ہی کسی کی نظر گئی ہو لیکن غور سے دیکھا جائے تو اس کیمرا مین کو بہ آسانی دیکھا جاسکتا ہے جو شاید سین کو سامنے کے زاویے سے شوٹ کررہا ہے ۔

٭ہیری پوٹر؛ ہوا میں لٹکتی ہوئی موم بتیاں:

فلم ہیری پوٹر میں ہوا میں بغیر کسی سہارے کے لٹکتی ہوئی موم بتیوں کو بار بار دکھایاگیا ہے جس سے یہ تاثر دینے کی کوشش کی گئی ہے کہ یہ جادوئی اسکول ہے۔ تاہم فلم کے ایک سین میں موم بتیوں کے ساتھ بندھی ہوئی باریک تاروں کو واضح طور پر دیکھا جا سکتا ہے جن سے موم بتیاں ہوا میں لٹکی ہوئی ہیں۔

٭ٹائی ٹینک ؛ ہیروئن روز کے چہرے پر تل:

ہدایت کار جیمز کیمرون کا شمار ہالی وڈ کے منجھے ہوئے ہدایت کاروں میں ہوتا ہے جنہوں نے ٹائی ٹینک (Titanic) اواتار (Avatar)اور ٹرمینیٹر (Terminator) جیسی شہرہ آفاق فلمیں بناکر ثابت کردیا کہ ان جیسا ہدایت کار صدیوں میں پیدا ہوتا ہے۔ تاہم جیمز کیمرون بھی کہیں کہیں چوک گئے۔ اب ان کی نوے کی دہائی کی سپرہٹ فلم ٹائی ٹینک کو ہی لیجیے۔ فلم کی ابتدا میں جب ہیروئن روز (Rose) کو پہلے سین میں دکھایا جاتا ہے تو اس کے چہرے کے بائیں جانب تِل ہوتا ہے، تاہم فلم کے دیگر سینز میں اچانک یہ تِل بائیں سے دائیں جانب منتقل ہوجاتا ہے۔

٭ہیرو جیک کے لباس کی نظرانداز کی گئی غلطی:

ٹائی ٹینک میں جیمز کیمرون سے ایک اور سین میں غلطی ہوگئی۔ جب جہاز پانی میں ڈوب رہا ہوتا ہے اور فلم کا ہیرو جیک (Jack) ہتھکڑی سے بندھا ہوا ہوتا ہے تو جیک کی سفید شرٹ پر اسٹرپس موجود ہوتی ہیں اور جیسے ہی روز جیک کی ہتھکڑیوں کو توڑنے کے لیے کلہاڑی لے کر آتی ہے تو بھورے رنگ کی یہ پٹیاں اچانک جیک کی شرٹ پر سے غائب ہوجاتی ہیں۔

٭فلم دی یوژول سسپیکٹس؛ جہاز کے انجن کا تبدیل ہونا:

1995 میں ریلیز ہوئی فلم دی یوززول سسپیکٹس (The Usual Suspects) کے ایک سین میں جب جہاز اڑ رہا ہوتا ہے تو اس کے چار انجن واضح طور پر دیکھے جاسکتے ہیں۔ تاہم اگلے ہی سین میں اچانک جہاز کے انجن چار سے دو ہوجاتے ہیں۔ فلم کی یہ غلطی اتنی واضح تھی کہ تھیٹر میں بیٹھے شائقین کی آنکھوں سے چھپ نہ سکی۔

٭فلم گلیڈی ایٹر (Gladiator) کے سین میں جہاز کا نظر آنا:

سن 2000 میں ریلیز ہونے والی تاریخ پر مبنی فلم گلیڈی ایٹر (Gladiator) میں قدیم یونانی دور دکھایا گیا ہے۔ گلیڈی ایٹر بہترین فلم سمیت 5 آسکر ایوارڈ اپنے نام کرنے میں کام یاب ہوئی تھی۔ تاہم اس فلم کے ایک سین میں ہونے والی غلطی شائقین کی نظروں سے اوجھل نہ رہ سکی۔ فلم کے ایک سین میں ہیرو رسل کرو کے عقب میں ایک اڑتے ہوئے جہاز کو بہ آسانی دیکھا جاسکتا ہے۔ یہ بالکل ویسی ہی غلطی ہے جو ہم فلم ٹرائے میں اوپر بیان کرچکے ہیں۔

٭جراسک پارک میں ڈائنوسار کے پیچھے انسانی ہاتھ:

بڑے بڑے خوںخوار اور دیوہیکل جانوروں پر مبنی فلم جراسک پارک دہائیاں گزرنے کے باوجود اب بھی لوگوں کی پسندیدہ فلم ہے۔ فلم کے کچھ سینز تو ایسے ہیں جنہیں دیکھ کر آج بھی دہشت آتی ہے، جیسے ڈائنوسارز کے تھیم پارک کے کچن کا سین جب دونوں بچے لیکس (Lex) اور ٹم (Tim) ڈائنو سار (dinosaur) سے بچنے کے لیے کچن میں چھپتے ہیں تو دروازے پر ڈائنو سار آتا ہے۔ اگر غور سے دیکھا جائے تو ڈائنو سار کے پیچھے اچانک ایک انسانی ہاتھ نظر آتا ہے جو اس کی پیٹھ پر ہوتا ہے۔ اب اتنے خوںخوار ڈائنوسار کی پیٹھ پر یہ انسانی ہاتھ کیا کررہا ہے؟ یہ تو کیمرامین ہی بتا سکتا ہے یا فلم کے ہدایت کار۔

٭گیم آف تھرونز میں پلاسٹک کی بوتل اور کافی کا کپ:

موجودہ دور کی مقبول ترین ٹی وی سیریل کی بات کی جائے تو بلاشبہہ پہلا نام گیم آف تھرونز کا ذہن میں آئے گا۔ گیم آف تھرونز نے دنیا بھر میں مقبولیت کے وہ ریکارڈ توڑے جو آج تک کوئی اور ڈراما نہ توڑسکا۔ یہ ڈراما جارج مارٹن  کے افسانوی ناول اے سونگ آف آئس اینڈ فائر پر مبنی ہے جس میں قدیم دور کی دنیا اور تخت کے لیے کی جانی والی جنگیں دکھائی گئی ہیں۔ اس ڈراما سیریز کو بناتے وقت ہر طرح کی باریکی کا خیال رکھا گیا تھا، تاہم کچھ جگہوں پر میکرز چوک گئے۔

گیم آف تھرونز کے سیزن 8 کی ایک قسط میں میز پر رکھے کافی کے کپ نے سب کی توجہ اپنی جانب کھینچ لی اور لوگ قدیم دنیا کے مناظر میں موجودہ دور کے کافی کے کپ کو دیکھ کر حیران رہ گئے۔ یہ کافی کا کپ معروف کمپنی اسٹار بکس (Starbucks) کا تھا جو یقیناً ڈرامے کے کردار میں سے کسی کا تھا اور سین شوٹ کرواتے وقت بے دھیانی میں میز پر ہی رکھا رہ گیا اور یہ بے دھیانی ڈرامے کی بہت بڑی غلطی ثابت ہوئی، جس کی وجہ سے ڈرامے کے ہدایت کار اور ایڈیٹر کو کافی تنقید کا نشانہ بھی بنایا گیا۔

گیم آف تھرونز کی ایک اور بڑی اور فاش غلطی جو لوگوں کی نظروں سے اوجھل نہ رہ سکی وہ ایک سین میں پلاسٹک کی بوتل کا نظر آنا تھا۔ اب چونکہ ڈرامے میں زمانہ قدیم کی منظرکشی کی گئی ہے جہاں پلاسٹک کی بوتل میں پانی پینے کا رواج دور دور تک نہ تھا ایسے میں اسکرین پر پانی سے بھری ہوئی پلاسٹک کی بوتل نظر آجائے تو لوگ تو چونکیں گے ہی، یہاں بھی ایسا ہی ہوا۔ ڈرامے کے ایک سین کے دوران کرسی پر بیٹھے ہوئے ایک کردار کے پاؤں کے پاس پلاسٹک کی بوتل کو بہ آسانی دیکھا جا سکتا ہے۔

٭ فلم الہٰ دین میں دوپٹے کی واپسی:

1992 میں ریلیز ہوئی عرب کے ریگستانوں کی لوک کہانی پر مبنی اینی میٹڈ فلم الہ دین بچوں کے ساتھ ساتھ بڑوں کی بھی پسندیدہ فلم ہے اور اس کا شمار ڈزنی کے مشہور کارٹونز میں ہوتا ہے۔ تاہم اس فلم میں بھی کئی چھوٹی چھوٹی غلطیاں ہیں جو یاتو الہٰ دین کو پسند کرنے والوں نے جان بوجھ کر نظرانداز کردیں یا پھر کسی نے ان غلطیوں کو نوٹس ہی نہیں کیا۔

فلم کے ایک سین میں دکھایا گیا ہے شہزادی یاسمین (جیسمین) لکڑی کے بڑے سے کھمبے سے لٹک کر چھت پر پہنچ جاتی ہے اور اس دوران شہزادی کے سر سے اس کا دوپٹہ اتر جاتا ہے اور اس کے بال اور سر پر پہنا ہوا تاج نظر آنے لگتا ہے۔ تاہم جیسے ہی شہزادی ڈنڈے کے ذریعے چھت پر پہنچتی ہے تو خودبخود اس کا دوپٹہ واپس اس کے سر پر آجاتا ہے۔

٭فلم اوینجر؛ زخم غائب ہوگیا:

مارول اسٹوڈیوز (Marvel Studios) کی کام یاب فلم سیریز اوینجرز بھی غلطیوں سے پاک نہیں ہے۔ فلم میں کئی جگہ چھوٹی چھوٹی غلطیاں نظر آتی ہیں جنہیں شاید فلم بناتے وقت فلم سازوں نے نوٹس نہیں کیا یا پھر جان بوجھ کر ان غلطیوں کو نظرانداز کردیا گیا۔ جیسے فلم کے ایک سین میں ٹونی (آئرن مین) کی دائیں آنکھ کے اوپر پیشانی پر ایک بڑا زخم واضح طور پر دیکھا جاسکتا ہے، تاہم اگلے ہی سین میں آئرن مین کے چہرے پر سے جیسے ہی ماسک ہٹتا ہے تو زخم خود بخود ایسے غائب ہوجاتا ہے جیسے کبھی تھا ہی نہیں۔

٭کار پر سے خود بخود نشان کا غائب ہوجانا:

فلم اوینجرز ہی کے ایک اور سین میں نیویارک شہر میں جنگ ہوتی ہوئی دکھائی گئی ہے۔ نیویارک پر ایلینز (Aliens) کے حملے کے دوران بہت سی کاروں کو نقصان پہنچتا ہے اور کاریں تباہ ہوکر پلٹ جاتی ہیں۔ تاہم اگلے ہی سین میں جب تھور(Thor) کار کے پاس آکر گرتا ہے تو کار کا وہ حصہ خود بخود صحیح ہوجاتا ہے جہاں نشان تھا اور اب کار پر ایسا کوئی نشان نظر نہیں آتا جیسے اسے نقصان پہنچا ہو۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔