- انٹربینک اور اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی نسبت روپیہ تگڑا
- حکومت نے 2000 کلومیٹر تک استعمال شدہ گاڑیاں درآمد کرنے کی اجازت دیدی
- کراچی: ڈی آئی جی کے بیٹے کی ہوائی فائرنگ، اسلحے کی نمائش کی ویڈیوز وائرل
- انوار الحق کاکڑ، ایمل ولی بلوچستان سے بلامقابلہ سینیٹر منتخب
- جناح اسپتال میں خواتین ڈاکٹروں کو بطور سزا کمرے میں بند کرنے کا انکشاف
- کولیسٹرول قابو کرنیوالی ادویات مسوڑھوں کی بیماری میں مفید قرار
- تکلیف میں مبتلا شہری کے پیٹ سے زندہ بام مچھلی برآمد
- ماہرین کا اینڈرائیڈ صارفین کو 28 خطرناک ایپس ڈیلیٹ کرنے کا مشورہ
- اسرائیل نے امن کا پرچم لہرانے والے 2 فلسطینی نوجوانوں کو قتل کردیا
- حکومت نے آٹا برآمد کرنے کی مشروط اجازت دے دی
- سائفر کیس میں امریکی ناظم الامور کو نہ بلایا گیا نہ انکا واٹس ایپ ریکارڈ لایا گیا، وکیل عمران خان
- سندھ ہائیکورٹ میں جج اور سینئر وکیل میں تلخ جملوں کا تبادلہ
- حکومت کا ججز کے خط کے معاملے پر انکوائری کمیشن بنانے کا اعلان
- زرمبادلہ کے سرکاری ذخائر 8 ارب ڈالر کی سطح پر مستحکم
- پی ٹی آئی کا عدلیہ کی آزادی وعمران خان کی رہائی کیلیے ریلی کا اعلان
- ہائی کورٹ ججز کے خط پر چیف جسٹس کی زیرصدارت فل کورٹ اجلاس
- اسلام آباد اور خیبر پختون خوا میں زلزلے کے جھٹکے
- حافظ نعیم کی کامیابی کا نوٹیفکیشن جاری نہ کرنے پر الیکشن کمیشن کو نوٹس
- خیبر پختونخوا کے تعلیمی اداروں میں موسم بہار کی تعطیلات کا اعلان
- اسپیکر کے پی اسمبلی کو مخصوص نشستوں پر منتخب اراکین سے حلف لینے کا حکم
اداروں میں سربراہان کی اسامیاں خالی ہونے پر وزیراعظم کا اظہارافسوس
اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان نے 135 محکموں اور اداروں کے سربراہان کی مقررہ مدت میں تقرری کرنے میں مختلف وزارتوں اور ڈویژنوں کی ناکامی پر اظہارمایوسی کیا ہے۔
اسٹیبلشمنٹ کی جانب سے تیارکردہ ایک رپورٹ کے مطابق 27 وزارتوں کے 135 ادارے سربراہ سے محروم ہیں اور انھیں ایڈہاک بنیادوں پر چلایا جارہا ہے۔ اسٹیبلشمنٹ کے مطابق 135 محکموں اور اداروں میں سے 14 کے سربراہان کی تقرری کا عمل مکمل ہونے والا ہے۔ 14 محکموں کے انضمام، تحلیل، ری اسٹرکچرنگ یا نجکاری کی تجویز دی گئی ہے۔
اسٹیبلشمنٹ ڈویژن نے کابینہ کے فیصلے کی روشنی میں ہائرنگ کے کیسز کا جائزہ لیتے ہوئے تمام وزارتوں اور ڈویژنوں سے خالی اسامیاں جلدازجلد پُر کرنے کی درخواست کی ہے۔ اسٹیبلشمنٹ ڈویژن نے اپنی رپورٹ وزیراعظم عمران خان کی سربراہی میں حال ہی میں ہونے والے کابینہ کے اجلاس میں پیش کی تھی۔
دوران اجلاس کابینہ کے کچھ اراکین نے کہا کہ ان کی باصلاحیت انفرادی قوت لانے کی کوششوں کی راہ میں سرکاری محکموں میں اعلیٰ سطح کی اسامیوں کے لیے رکھے معاوضے کے پیکیج بڑی رکاوٹ ہیں۔ چناں چہ یہ تجویش پیش کی گئی کہ معاوضے کے پیکیجز کو پُرکشش بنایا جائے۔
وزیراعظم نے اداروں اورمحکموں کی بڑی تعداد کو ایڈہاک بنیادوں پر اور جس انداز سے چلایا جارہا ہے اس پر افسوس کا اظہار کیا اور ہدایت کی کہ گورننس کو بہتر بنانے اور کارکردگی بڑھانے کے لیے فوری اقدام کیے جائیں۔
کابینہ نے یہ فیصلہ کیا کہ وزارتیں اور ڈویژن چیف ایگزیکٹیو آفیسرز اور منیجنگ ڈائریکٹرز کی اسامیاں پُر کرنے کے لیے درکار کم سے کم ممکنہ مدت پر مشتمل ایکشن پلان تیار کرکے پیش کریں گے۔ کابینہ نے ایکشن پلان ایک ہفتے میں پیش کرنے کی ہدایت کی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔