پاک ایران سرحد کے قریب شرپسندوں نے 17 ایرانی اہلکار ہلاک کردیئے، بدلے میں 16 باغیوں کو پھانسی

ویب ڈیسک  ہفتہ 26 اکتوبر 2013
صوبہ سیستان وبلوچستان کا شہر سراوان پاکستان سے ملحق ہے، فوٹو: اے ایف پی/ فائل

صوبہ سیستان وبلوچستان کا شہر سراوان پاکستان سے ملحق ہے، فوٹو: اے ایف پی/ فائل

تہران: پاک ایران سرحد کے قریب نامعلوم شرپسندوں کی فائرنگ کے نتیجے میں 17 ایرانی اہلکار ہلاک جبکہ متعدد زخمی ہوگئے ہیں جبکہ ایرانی حکام نے اپنے اہلکاروں کی ہلاکت کے بدلے میں 16 باغیوں کو پھانسی دے دی ہے۔  

ایرانی خبر رساں ادارے کے مطابق جمعے اور ہفتے کی درمیانی شب پاکستان سے ملحقہ ایرانی صوبے سیستان و بلوچستان کے سرحدی شہر سراوان میں ایران کی بارڈر فورسز اور مسلح شر پسندوں کے درمیان جھڑپ کے دوران کم از کم 17 اہلکار ہلاک جبکہ 5 زخمی ہوگئے ہیں۔ ایرانی حکام نے واقعے کی تصدیق کردی ہے تاہم حملہ آوروں کی شناخت کے بارے میں کسی بھی قسم کی تفصیلات نہیں بتائیِ، واقعے کے بعد پاکستان سے ملحقہ سرحد پر سیکیورٹی مزید سخت کر دی گئی ہے۔

دوسری جانب صوبہ سیستان کے اٹارنی جنرل محمد مرضی نے ایرانی خبر رساں ادارے سے بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ سیکیورٹی فورسز کی ہلاکت کے جواب میں زاہدان کی جیل میں قید حکومت مخالف گروہوں سے تعلق رکھنے والے 16 باغیوں کو ہفتے کی صبح پھانسی دے دی گئی ہے۔

واضح رہے کہ صوبہ سیستان وبلوچستان کا شہر سراوان پاکستان سے ملحق ہے، دشوار گزارعلاقہ ہونے کی وجہ سے اسمگلر اس راستے کا استعمال کرتے ہیں تاہم اس علاقے میں  ایران میں سرگرم شدت پسند تنظیم جند اللہ بھی کافی اثرو رسوخ رکھتی ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔