- عثمان خان کیخلاف اماراتی بورڈ نے تحقیقات کا آغاز کردیا
- وزیر اعلیٰ پنجاب کا مسیحی ملازمین کیلیے گڈ فرائیڈے اور ایسٹر بونس کا اعلان
- سونے کی عالمی ومقامی قیمتوں میں اضافہ
- بلوچستان : بی ایل اے کے دہشت گردوں کا غیر ملکی اسلحہ استعمال کرنے کا انکشاف
- سینئر وزیر سندھ شرجیل میمن کی زیرصدارت محکمہ ٹرانسپورٹ کا اعلیٰ سطح اجلاس
- قومی ٹیم کی کوچنگ؛ جیسن گلیسپی نے اہم فیصلہ کرلیا
- پشاور؛ صوبائی وزیر و دیگر کے نام ای سی ایل سے نکالنے کیلیے حکومت سے جواب طلب
- سوئی ناردرن کی گیس قیمتوں میں اضافے پر وضاحت
- کراچی؛ اورنج اور گرین لائن کو جوڑنے کے لئے شٹل سروس شروع کرنے کا فیصلہ
- قادیانی شہری ضمانت کیس؛ علماء سے 2 ہفتے میں تحریری رائے طلب
- سویلین ٹرائلز؛ سپریم کورٹ کی فوجی عدالتوں کو محفوظ شدہ فیصلے سنانے کی مشروط اجازت
- ایف بی آر سے کرپشن کے خاتمے کیلیے خفیہ ایجنسی کو ٹاسک دیدیا گیا
- کاکول ٹریننگ کیمپ؛ اعظم خان 2 کلومیٹر ریس میں مشکلات کا شکار
- اسٹاک ایکسچینج؛ 100 انڈیکس ملکی تاریخ کی نئی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا
- بجلی ایک ماہ کیلیے 5روپے فی یونٹ مہنگی کر دی گئی
- کھلاڑیوں کی ادائیگیوں کا معاملہ؛ بورڈ نے فیکا کے الزامات کو مسترد کردیا
- پی ٹی آئی (پی) کی مخصوص نشستوں کا معاملہ، الیکشن کمیشن حکام فوری ہائیکورٹ طلب
- حساس ادارے کے دفترکے گیٹ پرحملہ، پی ٹی آئی کارکنان دوبارہ زیرحراست
- اُم المومنین سیّدہ عائشہؓ کے فضائل و محاسن
- معرکۂ بدر میں نوجوانوں کا کردار
انڈسٹری بحران کی بڑی وجہ بھارتی فلموں کی نمائش ہے، سید نور
لاہور: پاکستان فلم انڈسٹری کی بحالی کے لیے ’’ پاکستان،یوایس ایلومنائی نیٹ ورک اور ڈیپارٹمنٹ آف سٹیٹ یوایس اے‘‘ کے اشتراک سے سیمینار گزشتہ روز مقامی لاء کالج میں ہوا۔
اس موقع پر پاکستان فلم پروڈیوسرز ایسوسی ایشن کے چیئرمین سید نور، شہزادرفیق، فلمسازچوہدری اعجازکامران، ڈیزائنر محمد اقبال اور وجیہہ رضا رضوی سمیت اسٹوڈنٹس بھی موجود تھے۔ سیمینارسے خطاب کرتے ہوئے سید نور نے کہا کہ پاکستان فلم انڈسٹری کے شدید بحران میں جانے کی بہت سی وجوہات ہیں لیکن اسوقت سب سے بڑی وجہ بھارت کی امپورٹ قوانین کے تحت لائی فلمیں ہیں جن کی نمائش غیرقانونی ہے، ایک طرف بھارت سرحدوں پر گولہ باری کر رہا ہے لیکن دوسری جانب پاکستانی سینما گھروں میں بھارتی فلموں کی نمائش ’’کامیابی ‘‘ کے ساتھ جاری ہے۔
ہدایتکار شہزاد رفیق نے کہا کہ ہماری فلموں کو سینما گھر دستیاب نہیں ہوتے، ایک فلم اچھا بزنس کر رہی ہو تو بھی اسکو اتار دیا جاتا ہے، ایسے میں اچھی اورمعیاری فلمیں کیسے بنائی جائیں، فلمساز چوہدری اعجاز کامران نے کہا کہ ہم اعلیٰ حکام تک متعدد بار تجاویز لے کر گئے ہیں لیکن سوائے میٹنگز کے کچھ نہیں ہوتا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔