لائیو اسٹاک کی کارکردگی پر صوبائی وزیر کا شدید اظہار برہمی

نمائندہ ایکسپریس  اتوار 27 اکتوبر 2013
گوشت، دودھ کی پیداواربڑھانے کیلیے مویشیوں کی افزائش کے جدید طریقے اپنائے جائیں

گوشت، دودھ کی پیداواربڑھانے کیلیے مویشیوں کی افزائش کے جدید طریقے اپنائے جائیں

حیدر آباد:  صوبائی وزیر برائے لائیو اسٹاک وفشریز جام خان شورو نے محکمہ لائیو اسٹاک کی کارکردگی پر شدید برہمی کا اظہارکرتے ہوئے ہدایت کی ہے کہ مالکان کو مویشیوں کی افزائش کے جدید طریقوں سے متعلق آگاہی کے لیے کارکردگی بہتر بنائی جائے۔

تاکہ ملک گوشت، دودھ اور دیگر متعلقہ اشیا کی پیداوار میں خود کفیل ہو سکے۔ ان خیالات کا اظہار انھوں نے اینیمل ہسبنڈری سندھ حیدرآباد میں منعقدہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔ صوبائی وزیر نے کہا کہ لائیو اسٹاک کے شعبے کے ترقیاتی منصوبوں میں ناقص منصوبہ بندی کی وجہ سے اکثر اسکیمیں عوام کے لیے غیر مفید ہیں۔ ماضی کی غیر جمہوری حکومتوں نے عمرکوٹ اور نوکوٹ کیٹل کالونیاں شہر سے دور صرف اقربا پروری کی بنیاد پر ریگستان میں تعمیر کرائیں جہاں پانی جیسی بنیادی سہولت بھی موجود نہیں ہے۔

جبکہ عوام کے کروڑوں روپے ضائع کیے گئے۔ صوبائی وزیر نے کہا کہ عمرکوٹ اور نوکوٹ میں کیٹل کالونیاں بنانے کی انکوائری جاری ہے اور بہت جلد ذمے داراں کے خلاف قانونی کارروائی کی جائیگی۔ انہوں نے کہا کہ کراچی میں کورنگی کیٹل فارم 1000 ایکڑ رقبے پر مشتمل تھا لیکن مناسب دیکھ بھال نہ ہونے کی وجہ سے فارم کی 500 ایکڑ زمین پر قبضہ ہو چکا ہے۔

جبکہ اس زمین کی فی ایکڑ مارکیٹ قیمت 2 کروڑ روپے سے بھی زیادہ ہے۔ صوبائی وزیر نے کہا کہ وہ سندھ میں لائیو اسٹاک اور فشریز کے دفاتر اور فارمز کے اچانک دورے کر رہے ہیں تاکہ محکمہ کی کارکردگی کو مزید بہتر بنا کر مویشی مالکان کو زیادہ سے زیادہ سہولتیں فراہم کی جا سکیں۔ افسران اور عملہ اپنی ذمہ داریاں ایمانداری اور خوش اسلوبی سے ادا کریں اور دفاتر میں حاضری کو یقینی بنائیں کیونکہ اب کسی بھی قسم کی کوتاہی کو برداشت نہیں کیا جائے گا جبکہ گھر بیٹھے ہوئے تنخواہ لینے والے گھوسٹ ملازمین کے خلاف بھی سخت قانونی کاروائی کی جائیگی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔