جنوبی افریقہ کے ساتھ نرم رویے پر پاکستان غصے سے سرخ

اسپورٹس ڈیسک / اسپورٹس رپورٹر  اتوار 27 اکتوبر 2013
آئی سی سی کو خط لکھ رہے ہیں جس میں بال ٹیمپرنگ کیسز میں میچ ریفریز کے الگ فیصلوں پروضاحت مانگی ہے۔ نجم سیٹھی۔ فوٹو: فائل

آئی سی سی کو خط لکھ رہے ہیں جس میں بال ٹیمپرنگ کیسز میں میچ ریفریز کے الگ فیصلوں پروضاحت مانگی ہے۔ نجم سیٹھی۔ فوٹو: فائل

کراچی: جنوبی افریقہ کے ساتھ نرم رویے پر پاکستان غصے سے سرخ ہو گیا، بورڈ نے بال ٹیمپرنگ کا معاملہ آئی سی سی کے سامنے اٹھانے کا فیصلہ کرلیا۔

ایڈہاک کمیٹی کے چیئرمین نجم سیٹھی نے کہاکہ ہم آئی سی سی کو خط لکھ رہے ہیں جس میں شاہد آفریدی اور فاف ڈوپلیسس کے بال ٹیمپرنگ کیسز میں میچ ریفریز کے الگ فیصلوں پروضاحت مانگی ہے۔ دوسری جانب موجودہ اور سابق ٹیسٹ کرکٹرز بھی پروٹیز کی بے ایمانی پر سخت ناخوش ہیں،آل رائونڈر شاہد آفریدی نے کہا کہ آئی سی سی کو اپنے رویے پر نظر ثانی کرنے کی ضرورت ہے،وہ دنیا کی ہر ٹیم کو ایک نظر سے دیکھے، پاکستان سے امتیازی سلوک روا رکھنا مناسب نہیں، کوئی پاکستانی کھلاڑی غلطی کرے تو امتیاز برتتے ہوئے اسے بھاری بھرکم جرمانے یا پابندی کی سزا سنا دی جاتی ہے، ڈوپلیسس پر محض میچ فیس کا 50 فیصد جرمانہ کم سزا ہے۔

پی سی بی اس حوالے سے آئی سی آئی سے رجوع کرکے وضاحت ضرور طلب کرے، سابق ٹیسٹ کپتان راشد لطیف نے کہاکہ مجھے پورا یقین ہے کہ اگر یہ حرکت کسی پاکستانی یا برصغیر کے کھلاڑی سے سرزد ہوئی ہوتی تو اس پر پابندی عائد کردی جاتی، ہم جب  تک آواز بلند نہیںکرینگے ایسا ہوتا رہے گا،انھوں نے کہا کہ اس جرم میں ڈوپلیسس پر کم از کم 6 ماہ کی پابندی لگائی جائے، جنوبی افریقی کپتان گریم اسمتھ کو بھی سزا دینی چاہیے، سابق ٹیسٹ کپتان عامر سہیل نے قدرے مختلف موقف اختیار کرتے ہوئے کہا کہ سزا قواعد و ضوابط کے تحت دی گئی اور اس میں کسی قسم کی کوئی رعایت نظر نہیں آتی، سابق قومی کوچ وقار یونس نے کہاکہ اس معاملے میں رعایت برتی گئی اور رحمدلی کا ثبوت دیا گیا، جنوبی افریقہ کو ایسا کرنے کی قطعی ضرورت نہیں تھی۔

سابق چیف سلیکٹر اقبال قاسم نے بھی آئی سی آئی کے رویے پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ انٹرنیشنل کرکٹ کو بچانے کیلیے ہر ٹیم کیساتھ یکساں رویہ رکھنے کی ضرورت ہے،دبئی ٹیسٹ میں جو کچھ ہوا وہ اس شریفانہ کھیل کی روح کے منافی ہے، اب کونسل کو اپنے قوانین مزید سخت بنانے ہونگے۔ سابق ٹیسٹ فاسٹ بولر شعیب اخترنے کہا کہ آئی سی سی کے قوانین میں سزا صرف پاکستان کیلیے ہی ہے، ٹھوس شواہد کی موجودگی کے باوجود صرف جرمانہ ہی کیا گیا، سابق ٹیسٹ کرکٹر سرفراز نواز نے کہا کہ آئی سی سی نے دہرا معیار اپنایا ہوا ہے،اس کے فیصلے اپنوں پرکرم، غیروں پر ستم کے مترادف ہوتے ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔