ایم کیو ایم نے رینجرز کے مبینہ تشدد سے زخمی کارکن کی ہلاکت کی تصدیق کردی

ویب ڈیسک  اتوار 27 اکتوبر 2013
آپریشن کی آڑمیں مجرموں کو چھوڑ کر معصوم افراد گرفتار یوں کے بعد ہلاک آپریشن کی شفافیت پرسوالیہ نشان ہے، ایم کیو ایم اراکین    فوٹو؛فائل

آپریشن کی آڑمیں مجرموں کو چھوڑ کر معصوم افراد گرفتار یوں کے بعد ہلاک آپریشن کی شفافیت پرسوالیہ نشان ہے، ایم کیو ایم اراکین فوٹو؛فائل

کراچی: ایم کیوایم نے کراچی میں رینجرز کے مبینہ تشدد سے زخمی ہونے والے کارکن دلشاد خان کی ہلاکت کی تصدیق کردی۔

متحدہ قومی موومنٹ کے ترجمان کے مطابق ایم کیوایم برنس روڈ سیکٹر یونٹ 23 کے سابق انچارج دلشاد احمد خان کو 23اکتوبر کی رات پاکستان چوک کے علاقے سے قانون نافذ کرنے والے ادارے کے اہلکاروں نے گرفتار کیا تھا اور 2 روزتک تشدد کانشانہ بنانے کے بعد نیم مردہ حالت میں 25 اکتوبر کو اہلخانہ کے حوالے کردیا جس کے بعد دلشاد احمد خان کو فوری طورپر اسپتال منتقل کیا گیا لیکن وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے آج چل بسا۔

ایم کیو ایم کے اراکین قومی اسمبلی نے کارکن کی ہلاکت کی مذمت کرتےہوئے کہا ہے کہ کراچی میں جاری ٹارگٹڈ آپریشن کی آڑمیں جرائم پیشہ عناصر،بھتہ مافیا،بوری بندگلہ کٹی تشددزدہ لاشیں پھینکنے والوں سمیت شہرمیں قتل وغارتگری کی سنگین وارداتوں میں ملوث دہشت گردوں کو چھوڑکر معصوم وبے گناہ افراد کی بلا جواز گرفتاریوں اور دوران حراست انسانیت سوز تشدد کانشانہ بنانے کے تیزی سے بڑھتے ہوئے واقعات نے کراچی میں جاری ٹارگٹڈ آپریشن کی شفافیت پر کئی سوالات چھوڑے ہیں جن کاجواب خودآپریشن کرنیوالوں کے پاس نہیں ہے۔

انہوں نے کہاکہ ایک جانب قانون نافذکرنیوالے ادارے کے اہلکار شہر میں جاری ٹارگٹڈ آپریشن کی آڑ میں ایم کیوایم کے معصوم و بے گناہ کارکنان کو گرفتار کر کے بہیمانہ تشدد کا نشانہ بنارہے ہیں جبکہ دوسری طرف جرائم پیشہ عناصرکی جانب سے شہرمیں قتل وغارتگری کا نہ روکنے والا سلسلہ جاری ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔