- سائفر کیس میں امریکی ناظم الامور کو نہ بلایا گیا نہ انکا واٹس ایپ ریکارڈ لایا گیا، وکیل عمران خان
- سندھ ہائیکورٹ میں جج اور سینئر وکیل میں تلخ جملوں کا تبادلہ
- عدلیہ میں خفیہ اداروں کی مبینہ مداخلت، حکومت کا انکوائری کمیشن بنانے کا اعلان
- زرمبادلہ کے سرکاری ذخائر 8 ارب ڈالر کی سطح پر مستحکم
- پی ٹی آئی کا عدلیہ کی آزادی اور عمران خان کی رہائی کیلیے پشاور میں ریلی کا اعلان
- ہائی کورٹ ججز کے خط پر چیف جسٹس کی زیرصدارت فل کورٹ اجلاس جاری
- اسلام آباد اور خیبر پختون خوا میں زلزلے کے جھٹکے
- حافظ نعیم کی کامیابی کا نوٹیفکیشن جاری نہ کرنے پر الیکشن کمیشن کو نوٹس
- خیبر پختونخوا کے تعلیمی اداروں میں موسم بہار کی تعطیلات کا اعلان
- اسپیکر کے پی اسمبلی کو مخصوص نشستوں پر منتخب اراکین سے حلف لینے کا حکم
- امریکا میں چاقو بردار شخص کے حملے میں 4 افراد ہلاک اور 5 زخمی
- آئی پی ایل؛ ’’پریتی زنٹا نے مجھے اپنے ہاتھوں سے پراٹھے بناکر کھلائے‘‘
- اسلام آباد میں ویزا آفس آنے والی خاتون کے ساتھ زیادتی
- اڈیالہ جیل میں عمران خان سمیت قیدیوں سے ملاقات پر دو ہفتے کی پابندی ختم
- توانائی کے بحران سے نمٹنے میں پاکستان کی مدد کرنا ترجیح میں شامل ہے، امریکا
- ہائیکورٹ کے ججزکا خط، چیف جسٹس سے وزیراعظم کی ملاقات
- وزیر اعلیٰ پنجاب کا مسیحی ملازمین کیلیے گڈ فرائیڈے اور ایسٹر بونس کا اعلان
- سونے کی عالمی ومقامی قیمتوں میں اضافہ
- بلوچستان : بی ایل اے کے دہشت گردوں کا غیر ملکی اسلحہ استعمال کرنے کا انکشاف
- سینئر وزیر سندھ شرجیل میمن کی زیرصدارت محکمہ ٹرانسپورٹ کا اعلیٰ سطح اجلاس
جوڑوں پر دباؤ ناپنے والی اسمارٹ پٹی
جرمنی: گٹھیا کے مرض میں خصوصاً گھٹنے بہت شدید تکلیف دیتے ہیں، اب گھٹنوں میں دباؤ ناپنے والی ایک الیکٹرونک پٹی بنائی گئی ہے جو گھٹنے میں مسلسل دباؤ یعنی اسٹریس (اسٹریشن) کو نوٹ کرتی رہتی ہے۔
جرمنی کے کارل سراہے انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی اور یونیورسٹی آف بریمن نے مشترکہ طور پر یہ بینڈیج بنائی ہے اور اسے ’اینتھرو کائنامیٹ‘ کا نام دیا گیا ہے۔ یہ حقیقی وقت میں گھٹنے کے اندر بننے والے دباؤ کو نوٹ کرتی رہتی ہے اور کسی بھی مشکل صورتحال سے خبردار کرسکتی ہے۔
گٹھیا کے مرض میں جوڑوں کی لجلجی ہڈی (کارٹیلج) ٹوٹ پھوٹ اور گھساؤ کی وجہ سے متاثر ہوتی ہے۔ اس کے بعد ہڈیاں براہِ راست ایک دوسرے پر رگڑنے لگتی ہیں اور یوں درد کی شدت میں اضافہ ہوتا جاتا ہے۔ بعض دوائیں اور ورزش اس میں فائدہ پہنچاتی ہیں لیکن یہ عارضہ وقت کے ساتھ ساتھ بڑھتا ہی جاتا ہے۔
اس ایجاد میں کئی طرح کے سینسر لگے ہیں جو ہر طرح سے گھٹنے کی حرکت کو نوٹ کرتے ہیں۔ یہ ڈیٹا فوری طور پر ایک مائیکرو پروسیسر میں جاتا ہے جس سے معلوم کیا جاسکتا ہے کہ گھٹنے میں دباؤ کی کتنی شدت ہے اور کس طرح سے وہ صورتحال کو مزید بگاڑسکتی ہے۔
کسی بھی قسم کی خرابی اور غلط انداز سے گھٹنے کو حرکت دینے کی صورت میں سینسر اسمارٹ فون کو ایپ کے ذریعے فوری طور پر خبردار کرتی ہے۔ اسی طرح حفاظتی اقدامات اور دواؤں وغیرہ سے بھی آگاہ کرتی ہے۔ یہ سافٹ ویئر مشین لرننگ سے سیکھتا ہے اور مرض کی پیشگوئی بہتر سے بہتر بناسکتا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔