- انٹربینک میں ڈالر کی قدر میں تنزلی، اوپن مارکیٹ میں معمولی اضافہ
- سونے کے نرخ بڑھنے کا سلسلہ جاری، بدستور بلند ترین سطح پر
- گداگروں کے گروپوں کے درمیان حد بندی کا تنازع؛ بھیکاری عدالت پہنچ گئے
- سائنس دانوں کی سائبورگ کاکروچ کی آزمائش
- ٹائپ 2 ذیا بیطس مختلف قسم کے سرطان کے ساتھ جینیاتی تعلق رکھتی ہے، تحقیق
- وزیراعظم کا اماراتی صدر سے رابطہ، موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے کے لیے مشترکہ اقدامات پر زور
- پارلیمنٹ کی مسجد سے جوتے چوری کا معاملہ؛ اسپیکر قومی اسمبلی نے نوٹس لے لیا
- گذشتہ ہفتے 22 اشیا کی قیمتیں بڑھ گئیں، ادارہ شماریات
- محکمہ موسمیات کی کراچی میں اگلے تین روز موسم گرم و مرطوب رہنے کی پیش گوئی
- بھارت؛ انسٹاگرام ریل بنانے کی خطرناک کوشش نے 21 سالہ نوجوان کی جان لے لی
- قطر کے ایئرپورٹ نے ایک بار پھر دنیا کے بہترین ایئرپورٹ کا ایوارڈ جیت لیا
- اسرائیلی بمباری میں 6 ہزار ماؤں سمیت 10 ہزار خواتین ہلاک ہوچکی ہیں، اقوام متحدہ
- 14 دن کے اندر کے پی اسمبلی اجلاس بلانے اور نومنتخب ممبران سے حلف لینے کا حکم
- ایل ڈی اے نے 25 ہاﺅسنگ سوسائٹیوں کے پرمٹ اور مجوزہ لے آﺅٹ پلان منسوخ کردیے
- امریکا نے اقوام متحدہ میں فلسطین کی مستقل رکنیت کی قرارداد ویٹو کردی
- وزیراعظم کا اسمگلنگ کے خاتمے کے لیے ملک گیر مہم تیز کرنے کا حکم
- جی-7 وزرائے خارجہ کا اجلاس؛ غزہ میں جنگ بندی کا مطالبہ
- پنڈی اسٹیڈیم میں بارش؛ بھارت نے چیمپیئنز ٹرافی کی میزبانی پر سوال اٹھادیا
- اس سال ہم بھی حج کی نگرانی کرینگے شکایت ملی تو حکام کو نہیں چھوڑیں گے، اسلام آباد ہائیکورٹ
- بشریٰ بی بی کو کھانے میں ٹائلٹ کلینر ملا کر دیا گیا، عمران خان
دانت صاف رکھیے... تاکہ دل محفوظ رہے، ماہرین
سیول: جنوبی کوریا میں ڈیڑھ لاکھ سے زیادہ افراد پر تقریباً بارہ سال تک جاری رہنے والے ایک مطالعے میں انکشاف ہوا ہے کہ وہ لوگ جو دن میں تین یا تین سے زیادہ مرتبہ اپنے دانت صاف کرتے ہیں، انہیں دل کی دھڑکنیں بے قابو ہونے اور دل کے دورے کا خطرہ بھی بہت کم ہوتا ہے۔
یورپین جرنل آف پری وینٹیو کارڈیالوجی کے تازہ شمارے میں شائع شدہ رپورٹ کے مطابق، یہ مطالعہ 40 سال سے 79 سال تک کے ایسے افراد پر کیا گیا جنہیں دل کی دھڑکنیں بے قابو ہونے یا دل کے دورے کی کبھی کوئی شکایت نہیں ہوئی تھی۔ ان افراد کی تعداد 161,286 تھی جنہیں اس مطالعے کی غرض سے 2003 اور 2004 میں بطور رضاکار شامل کیا گیا۔
ان میں سے ہر رضاکار کو آئندہ ساڑھے دس سال کے دوران باقاعدہ مشاہدے میں رکھا گیا جس میں ان کے رہن سہن کے انداز، وزن، بیماریوں اور منہ صاف رکھنے سے متعلق ان کی عمومی عادات بطورِ خاص مدنظر رکھی گئیں۔
مطالعے کے اختتام پر معلوم ہوا کہ وہ رضاکار جنہوں نے روزانہ تین یا زیادہ مرتبہ اپنے دانت صاف کیے تھے، ان میں دل کی دھڑکنیں بے قابو ہونے کا امکان اوسطاً 10 فیصد، جبکہ دل کے دورے کا امکان 12 فیصد کم ہوگیا۔ ایسا کیوں ہوا؟ ابھی اس بارے میں فی الحال کچھ نہیں معلوم لیکن اندازہ ہے کہ منہ میں پائے جانے والے مضر جرثومے (بیکٹیریا) بار بار دانت صاف کرنے کی وجہ سے اپنی تعداد بڑھا نہیں پاتے۔ بصورتِ دیگر منہ میں ان کی تعداد بہت بڑھ جاتی ہے اور وہ پیٹ میں پہنچ کر دورانِ خون میں شامل ہوجاتے ہیں؛ اور خون کی رگوں سے لے کر دل تک کےلیے نقصان دہ ثابت ہوتے ہیں۔
بعض ماہرین کا خیال ہے کہ دل کی صحت میں دانتوں کی صفائی کا کردار اگرچہ وقت کے ساتھ ساتھ مستحکم ہورہا ہے لیکن ابھی یہ کہنا قبل از وقت ہے کہ دانت صاف رکھنے سے دل کی حفاظت ہوتی ہے۔ اس حتمی نتیجے پر پہنچنے کےلیے مزید تحقیق کی ضرورت ہے۔
واضح رہے کہ دل کی دھڑکنیں بے قابو ہونے کو طبی زبان میں ’’آرٹریئل فائبریلیشن‘‘ کہا جاتا ہے جو دل کی دھڑکن اچانک بند ہوجانے، فالج اور ڈیمنشیا تک کی وجہ بن سکتی ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔