ایران کا امریکی دباؤ کے باوجود دوست ممالک کو ’دیگر ذرائع‘ سے تیل فروخت کرنے کا دعویٰ

ویب ڈیسک  منگل 3 دسمبر 2019
امریکا نے ایران سے تیل خریدنے والے ممالک پر بھی تجارتی پابندیوں کا اعلان کیا تھا۔ فوٹو: فائل

امریکا نے ایران سے تیل خریدنے والے ممالک پر بھی تجارتی پابندیوں کا اعلان کیا تھا۔ فوٹو: فائل

تہران: امریکی نائب صدر اسحاق جہانگیری نے فخریہ دعویٰ کیا ہے کہ امریکا کے دباؤ اور پابندیوں کے باوجود دوست ممالک ایران سے تیل خرید رہے ہیں اور ہمیں عالمی اقتصادی پابندیوں سے کوئی خاص نقصان نہیں ہوا۔ 

ایران کے سرکاری ٹیلی وژن کے مطابق نائب صدر اسحاق جہانگیری نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ ایران کیخلاف امریکا بالخصوص صدر ٹرمپ کے دور حکومت میں عائد کی گئی تیل کی فروخت پر پابندی کے باوجود ایران کی معاشی صورت حال قابو میں ہے کیوں کہ دوست ممالک امریکی دباؤ کے باوجود ہم سے تیل خرید رہے ہیں۔

نائب صدر اسحاق جہانگیری نے انکشاف کیا کہ ایران تیل کی فروخت کے لیے ’دیگر ذرائع‘ کا استعمال کر رہا ہے اور یہ سلسلہ آج بھی جاری ہے، کچھ ممالک اب بھی امریکی خوف اور دباؤ کی وجہ سے ہم سے تیل خریدنے پر آمادہ نہیں، اس کے باوجود ہم اپنا ہدف حاصل کر رہے ہیں۔

یہ خبر پڑھیں: ایران سے تیل خریدنے والوں کو بھی اقتصادی پابندیوں کا سامنا کرنا ہوگا، امریکا

امریکا نے گزشتہ برس عالمی جوہری معاہدے سے دستبرداری کے بعد ایران پر سخت اقتصادی پابندیاں عائد کردی تھیں، بعد ازاں ایران سے تیل خریدنے والے ممالک کو بھی خبردار کیا تھا کہ اگر وہ امریکی تجارتی پابندیوں سے بچنا چاہتے ہیں تو ایران سے تیل خریدنا بند کردیں۔

امریکا کی جانب سے ایرانی تیل خریدنے والے ممالک کو دھمکیوں اور دباؤ کے بعد ایران کی معاشی صورت ابتری کا شکار ہوگئی ہے جسے قابو میں رکھنے کیلیے ایرانی صدر نے تیل اور گیس کی مصنوعات کی قیمتوں میں ہوشربا اضافہ کیا تھا جس پر ایران میں ہنگامے پھوٹ پڑے ہیں۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔