جعلی پے آرڈرز کے ذریعے درآمدی کنسائنمنٹس کی کلیئرنس بے نقاب

احتشام مفتی  بدھ 4 دسمبر 2019
درآمدکنندہ نے 38لاکھ کے جعلی پے آرڈرز پرکپڑوں کے کنسائنمنٹس کلیئر کرائے تھے
 فوٹو : فائل

درآمدکنندہ نے 38لاکھ کے جعلی پے آرڈرز پرکپڑوں کے کنسائنمنٹس کلیئر کرائے تھے فوٹو : فائل

کراچی: پاکستان کسٹمز نے جعلی پے آرڈرزکے ذریعے کپڑوں کے درآمدی کنسائنمنٹس کی کلیئرنس کوبے نقاب کردیا۔

ذرائع نے ایکسپریس کوبتایاکہ کسٹمز اپریزمنٹ ایسٹ کلکٹریٹ نے جعلی پے آرڈرکے ذریعے کپڑوں کے کنسائنمنٹس کی کلیئرنس پردرآمدکنندہ کمپنی میسرز ورولی امپیکس کے مالک محمدسلیم،عبدالرزاق ، کلیئرنگ ایجنٹ میسرزویلکم کے مالک محمدجنید،نہال ،محسن ،توفیق اسماعیل کے خلاف مقدمہ درج کرلیا ہے۔

ذرائع نے بتایاکہ کلکٹراپریزمنٹ ایسٹ ڈاکٹرندیم میمن کو خفیہ اطلاع موصول ہوئی کہ کپڑوں کے درآمدکنندہ کی جانب سے38لاکھ 54 ہزارروپے مالیت کے جعلی پے آرڈرپر کسٹمزکی جانب سے روکے گئے کپڑوں کے کنسائنمنٹس کی کلیئرنس کی گئی ہے جس پر کلکٹراپریزمنٹ ایسٹ ڈاکٹرندیم میمن کی جانب سے ایڈیشنل کلکٹررضوان بشیر کو کلیئرہونے والے کنسائنمنٹس کے لیے جمع کرائے جانے والے پے آرڈرزکی جانچ پڑتال کی ہدایات جاری کی گئیں۔

ایڈیشنل کلکٹررضوان بشیر نے ڈپٹی کلکٹررانا ارسلان مجیدکی سربراہی میں پرنسپل اپریزرمحمدابراہم خان اوردیگر افسران پرمشتمل ٹیم نے کلیئرکیے جانے والے کنسائنمنٹس کے ڈیٹااوردرآمدکنندگان کی جانب سے سیکیورٹی کیلیے جمع کرائے جانے والے پے آرڈرزکی جانچ پڑتال متعلقہ بینکوں کے ذریعے کروائی گئی تو متعلقہ بینکوں نے مذکورہ پے آرڈرسے لاتعلقی کا اظہارکیا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔