افغانستان میں جاپانی این جی او کے سربراہ حملے میں محافظوں سمیت ہلاک

ویب ڈیسک  بدھ 4 دسمبر 2019
حملے میں جاپانی ڈاکٹر کے 4 باڈی گارڈز اور ڈرائیور بھی ہلاک ہوا۔ فوٹو : فائل

حملے میں جاپانی ڈاکٹر کے 4 باڈی گارڈز اور ڈرائیور بھی ہلاک ہوا۔ فوٹو : فائل

ننگرہار: افغانستان میں صحت عامہ کے لیے متحرک جاپان کی غیر سرکاری تنظیم کے سربراہ کی گاڑی پر حملہ کیا گیا ہے جس کے نتیجے میں ڈاکٹر ٹیٹسو ناکامورا اپنے ڈرائیور اور 4 باڈی گارڈز کے ہمراہ ہلاک ہوگئے۔ 

بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق افغانستان کے مشرقی صوبے ننگرہار میں جاپان سے تعلق رکھنے والی ایک این جی او کی گاڑی پر فائرنگ کی گئی ہے جس کے نتیجے میں گاڑی میں موجود این جی او ’پیس میڈیکل سروس‘ کے سربراہ ڈاکٹر ٹیٹسو ناکامورا شدید زخمی ہوگئے جب کہ حملے میں اُن کے ڈرائیور اور 4 باڈی گارڈز موقع پر ہی ہلاک ہوگئے۔

ڈاکٹر ٹیٹسو ناکامورا کو فوری طور پر قریبی اسپتال منتقل کیا گیا جہاں طبی امداد کے بعد حالت تشویشناک ہونے پر جلال آباد سے بگرام بیس لے جایا جا رہا تھا کہ جلال آبار ایئرپورٹ پر زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ دیا۔ حکام نے ڈاکٹر ٹیٹسو ناکامورا کی ہلاکت پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے صاف پانی کی فراہمی اور زراعت کے شعبے میں ان کی خدمات پر خراج تحسین پیش کیا۔

ننگر ہار کی صوبائی کونسل کے ایک رُکن سہراب قادری کا کہنا ہے کہ حملہ آور فائرنگ کرکے فرار ہوگئے جن کی تلاش میں چھاپہ کار کارروائیاں جاری ہیں، تاحال کسی گروپ نے واقعے کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے۔ طالبان ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے ٹویٹر پر اپبے بیان میں واقعے سے لاتعلقی کا اظہار کرتے ہوئے واقعے میں ملوث ہونے کی تردید کی ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔