- سندھ میں گیس کا ایک اور ذخیرہ دریافت
- لنکن ویمنز ٹیم نے ون ڈے کرکٹ میں تاریخ رقم کردی
- ٹیم ڈائریکٹر کے عہدے سے کیوں ہٹایا گیا؟ حفیظ نے لب کشائی کردی
- بشریٰ بی بی کی بنی گالہ سب جیل سے اڈیالہ جیل منتقلی کی درخواست بحال
- کمر درد کے اسباب اور احتیاطی تدابیر
- پھل، قدرت کا فرحت بخش تحفہ
- بابراعظم کی دوبارہ کپتانی؛ حفیظ کو ٹیم میں گروپنگ کا خدشہ ستانے لگا
- پاک نیوزی لینڈ سیریز؛ ٹرافی کی رونمائی کردی گئی
- اپنے دفاع کیلیے جو ضروری ہوا کریں گے ، اسرائیل
- ہر 5 میں سے 1 فرد جگر کی چربی سے متعلقہ بیماری میں مبتلا ہے، تحقیق
- واٹس ایپ نے چیٹ فلٹر نامی نیا فیچر متعارف کرادیا
- خاتون کا 40 دن تک صرف اورنج جوس پر گزارا کرنے کا تجربہ
- ملیر میں ڈکیتی مزاحمت پر خاتون قتل، شہریوں کے تشدد سے ڈاکو بھی ہلاک
- افغانستان میں طوفانی بارش سے ہلاکتوں کی تعداد 70 ہوگئی
- فوج نے جنرل (ر) فیض حمید کیخلاف الزامات پر انکوائری کمیٹی بنادی
- ٹی20 ورلڈکپ: کوہلی کو بھارتی اسکواڈ میں شامل کرنے کا فیصلہ
- کراچی میں ڈاکو راج؛ جماعت اسلامی کا ایس ایس پی آفسز پر احتجاج کا اعلان
- کراچی؛ سابق ایس ایچ او اور ہیڈ محرر 3 روزہ ریمانڈ پر پولیس کے حوالے
- شمالی وزیرستان میں پاک-افغان سرحد پر دراندازی کی کوشش کرنے والے7دہشت گرد ہلاک
- کیا یواے ای میں ریکارڈ توڑ بارش ’’کلاؤڈ سیڈنگ‘‘ کی وجہ سے ہوئی؟ حکام کی وضاحت
افغانستان میں جاپانی این جی او کے سربراہ حملے میں محافظوں سمیت ہلاک
ننگرہار: افغانستان میں صحت عامہ کے لیے متحرک جاپان کی غیر سرکاری تنظیم کے سربراہ کی گاڑی پر حملہ کیا گیا ہے جس کے نتیجے میں ڈاکٹر ٹیٹسو ناکامورا اپنے ڈرائیور اور 4 باڈی گارڈز کے ہمراہ ہلاک ہوگئے۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق افغانستان کے مشرقی صوبے ننگرہار میں جاپان سے تعلق رکھنے والی ایک این جی او کی گاڑی پر فائرنگ کی گئی ہے جس کے نتیجے میں گاڑی میں موجود این جی او ’پیس میڈیکل سروس‘ کے سربراہ ڈاکٹر ٹیٹسو ناکامورا شدید زخمی ہوگئے جب کہ حملے میں اُن کے ڈرائیور اور 4 باڈی گارڈز موقع پر ہی ہلاک ہوگئے۔
ڈاکٹر ٹیٹسو ناکامورا کو فوری طور پر قریبی اسپتال منتقل کیا گیا جہاں طبی امداد کے بعد حالت تشویشناک ہونے پر جلال آباد سے بگرام بیس لے جایا جا رہا تھا کہ جلال آبار ایئرپورٹ پر زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ دیا۔ حکام نے ڈاکٹر ٹیٹسو ناکامورا کی ہلاکت پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے صاف پانی کی فراہمی اور زراعت کے شعبے میں ان کی خدمات پر خراج تحسین پیش کیا۔
ننگر ہار کی صوبائی کونسل کے ایک رُکن سہراب قادری کا کہنا ہے کہ حملہ آور فائرنگ کرکے فرار ہوگئے جن کی تلاش میں چھاپہ کار کارروائیاں جاری ہیں، تاحال کسی گروپ نے واقعے کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے۔ طالبان ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے ٹویٹر پر اپبے بیان میں واقعے سے لاتعلقی کا اظہار کرتے ہوئے واقعے میں ملوث ہونے کی تردید کی ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔