چیپل کو ایک بار پھر تنقید کے نشتر چلانے کا موقع مل گیا

اسپورٹس رپورٹر  جمعـء 6 دسمبر 2019
 مصباح الحق کپتان کے بعد بطور ہیڈ کوچ بھی مایوس کن رہے،سابق آسٹریلوی قائد۔ فوٹو: فائل

 مصباح الحق کپتان کے بعد بطور ہیڈ کوچ بھی مایوس کن رہے،سابق آسٹریلوی قائد۔ فوٹو: فائل

 لاہور:  دورئہ آسٹریلیا میں پاکستانی ٹیم کی ناقص کارکردگی پر گریگ چیپل کو ایک بار پھر تنقید کے نشتر چلانے کا موقع مل گیا۔

2016میں گذشتہ ٹور کے بعد گریگ چیپل نے کہا تھا کہ غیر معیاری کرکٹ کھیلنے سے بہتر ہے کہ پاکستانی ٹیم کو دورے کی دعوت ہی نہ دی جائے، اس پر پاکستان اور آسٹریلیا کے سابق کرکٹرز سمیت شائقین کی جانب سے بھی سخت ردعمل دیکھنے میں آیا تھا،حالیہ شکستوں کے بعد گریک چیپل کو ایک بار پھر گرین کیپس پر سخت تنقید کا موقع مل گیا۔

سابق کپتان نے کہاکہ گذشتہ سیریز کے بعد پاکستان کو دوبارہ کھیلنے کے لیے نہ بلانے کی بات پر چند لوگ بڑے تلملائے تھے۔ اب وہ کیا کہیں گے؟اس بار کی پرفارمنس تو مزید خراب اور ان سب کو خواب غفلت سے جگانے کے لیے کافی ہے۔

انھوں نے کہا کہ پاکستان کی آسٹریلیا میں مسلسل 14شکستیں انتہائی مایوس کن ریکارڈ ہے، ٹیلنٹ کے لحاظ سے گرین کیپس بہتر ہوں گے لیکن حقیقت یہی ہے کہ ان کی کارکردگی کا گراف پہلے سے بھی نیچے چلا گیا ہے،پاکستان کو اندازہ ہی نہیں کہ آسٹریلیا میں کپتانی کیسے کرنا ہے، گذشتہ ٹور میں مصباح الحق بطور کپتان مایوس کن رہے تھے، اس بار ہیڈ کوچ کے طور پر کام کرتے ہوئے بھی کوئی بہتری لانے میں ناکام رہے،غیر ملکی ٹیمیں آسٹریلیا میں باؤنسی پچز پر کھیلنے کی تیاری تو کرتی ہیں لیکن بہتر قیادت کے لیے کوئی فکر نہیں کی جاتی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔