- ویسٹ انڈیز ویمن ٹیم کا پاکستان کو ون ڈے سیریز میں وائٹ واش
- کراچی میں ایرانی خاتون اول کی کتاب کی رونمائی، تقریب میں آصفہ بھٹو کی بھی شرکت
- پختونخوا سے پنجاب میں داخل ہونے والے دو دہشت گرد سی ٹی ڈی سے مقابلے میں ہلاک
- پاکستان میں مذہبی سیاحت کے وسیع امکانات موجود ہیں، آصف زرداری
- دنیا کی کوئی بھی طاقت پاک ایران تاریخی تعلقات کو متاثر نہیں کرسکتی، ایرانی صدر
- خیبرپختونخوا میں بلدیاتی نمائندوں کا اختیارات نہ ملنے پراحتجاج کا اعلان
- پشین؛ سیکیورٹی فورسز کی کارروائی میں3 دہشت گرد ہلاک، ایک زخمی حالت میں گرفتار
- لاپتہ کرنے والوں کا تعین بہت مشکل ہے، وزیراعلیٰ بلوچستان
- سائفر کیس میں بانی پی ٹی آئی کو سزا سنانے والے جج کے تبادلے کی سفارش
- فافن کی ضمنی انتخابات پر رپورٹ،‘ووٹوں کی گنتی بڑی حد تک مناسب طریقہ کار پر تھی’
- بلوچستان کے علاقے نانی مندر میں نایاب فارسی تیندوا دیکھا گیا
- اسلام آباد ہائیکورٹ کا عدالتی امور میں مداخلت پر ادارہ جاتی ردعمل دینے کا فیصلہ
- عوام کو ٹیکسز دینے پڑیں گے، اب اس کے بغیر گزارہ نہیں، وفاقی وزیرخزانہ
- امریکا نے ایران کیساتھ تجارتی معاہدے کرنے والوں کو خبردار کردیا
- قومی اسمبلی میں دوران اجلاس بجلی کا بریک ڈاؤن، ایوان تاریکی میں ڈوب گیا
- سوئی سدرن کے ہزاروں ملازمین کو ریگولرائز کرنے سے متعلق درخواستیں مسترد
- بہیمانہ قتل؛ بی جے پی رہنما کے بیٹے نے والدین اور بھائی کی سپاری دی تھی
- دوست کو گاڑی سے باندھ کر گاڑی چلانے کی ویڈیو وائرل، صارفین کی تنقید
- سائنس دانوں کا پانچ کروڑ سورج سے زیادہ طاقتور دھماکوں کا مشاہدہ
- چھوٹے بچوں کے ناخن باقاعدگی سے نہ کاٹنے کے نقصانات
چیپل کو ایک بار پھر تنقید کے نشتر چلانے کا موقع مل گیا
لاہور: دورئہ آسٹریلیا میں پاکستانی ٹیم کی ناقص کارکردگی پر گریگ چیپل کو ایک بار پھر تنقید کے نشتر چلانے کا موقع مل گیا۔
2016میں گذشتہ ٹور کے بعد گریگ چیپل نے کہا تھا کہ غیر معیاری کرکٹ کھیلنے سے بہتر ہے کہ پاکستانی ٹیم کو دورے کی دعوت ہی نہ دی جائے، اس پر پاکستان اور آسٹریلیا کے سابق کرکٹرز سمیت شائقین کی جانب سے بھی سخت ردعمل دیکھنے میں آیا تھا،حالیہ شکستوں کے بعد گریک چیپل کو ایک بار پھر گرین کیپس پر سخت تنقید کا موقع مل گیا۔
سابق کپتان نے کہاکہ گذشتہ سیریز کے بعد پاکستان کو دوبارہ کھیلنے کے لیے نہ بلانے کی بات پر چند لوگ بڑے تلملائے تھے۔ اب وہ کیا کہیں گے؟اس بار کی پرفارمنس تو مزید خراب اور ان سب کو خواب غفلت سے جگانے کے لیے کافی ہے۔
انھوں نے کہا کہ پاکستان کی آسٹریلیا میں مسلسل 14شکستیں انتہائی مایوس کن ریکارڈ ہے، ٹیلنٹ کے لحاظ سے گرین کیپس بہتر ہوں گے لیکن حقیقت یہی ہے کہ ان کی کارکردگی کا گراف پہلے سے بھی نیچے چلا گیا ہے،پاکستان کو اندازہ ہی نہیں کہ آسٹریلیا میں کپتانی کیسے کرنا ہے، گذشتہ ٹور میں مصباح الحق بطور کپتان مایوس کن رہے تھے، اس بار ہیڈ کوچ کے طور پر کام کرتے ہوئے بھی کوئی بہتری لانے میں ناکام رہے،غیر ملکی ٹیمیں آسٹریلیا میں باؤنسی پچز پر کھیلنے کی تیاری تو کرتی ہیں لیکن بہتر قیادت کے لیے کوئی فکر نہیں کی جاتی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔