عالمی اردو کانفرنس کا آغاز، 200 قلم کار شری، جوش ملیح آبادی کا یوم پیدائش منایا گیا

اسٹاف رپورٹر  جمعـء 6 دسمبر 2019
مرزا غالب نے 30 سال میں2746 اشعار لکھے، عالمی اردو کانفرنس سے ڈاکٹر نعمان الحق،ہیرو جی کتا کا، شمیم حنفی کاخطاب۔ فوٹو: فائل

مرزا غالب نے 30 سال میں2746 اشعار لکھے، عالمی اردو کانفرنس سے ڈاکٹر نعمان الحق،ہیرو جی کتا کا، شمیم حنفی کاخطاب۔ فوٹو: فائل

کراچی: عالمی اْردو کانفرنس کی بارہویں تقریب کا انعقاد 5دسمبر جمعرات کی شام پْروقار انداز میں آرٹس کونسل آف پاکستان کراچی کے آڈیٹوریم میں کیاگیا۔

آرٹس کونسل آف پاکستان کراچی میں 12ویں عالمی اردو کانفرنس کے افتتاحی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ مراد علی شاہ نے کہا کہ پاکستان کے سیاست دان ،ادیبوں اور دانشوروں سے سیکھیں آج ملک کو ترقی کی ضرورت ہے وہ اتفاق اور تدبر سے ہی ہو سکتی ہے 12ویں عالمی اردو کانفرنس کے مندوبین آرٹس کونسل کے نہیں حکومت سندھ کے مہمان ہیں اور سندھ حکومت میزبانی کا حق ادا کرے گی۔

کانفرنس میں پاکستان سمیت دنیا کے 24 ممالک سے دو سو سے زائد مندوبین شریک ہوئے ہیں۔کانفرنس کے افتتاحی اجلاس میں مختلف سیاسی سماجی و ادبی شخصیات نے شرکت کی ،وزیر ثقافت سندھ سردار علی شاہ نے کہا کہ ہم نے دانشوروں سے لکھنا پڑھنا چلنا سیکھا، محمد احمد شاہ نے کہا کہ کانفرنس میں پہلی بار صرف اردو کی بات نہیں ہو گی پاکستان کی مختلف زبانوں کے الگ سیشن رکھے گئے ہیں۔

علاوہ ازیں آرٹس کونسل آف پاکستان کراچی میں تسلسل کے ساتھ ہر سال جاری رہنے والی عالمی اْردو کانفرنس کی بارہویں تقریب کا انعقاد 5دسمبر جمعرات کی شام پْروقار انداز میں آرٹس کونسل آف پاکستان کراچی کے آڈیٹوریم میں کیاگیا جس میں بھارت سمیت دْنیا کے مختلف ممالک سے تعلق رکھنے والے شعراء، ادیبوں اور اسکالروں نے شرکت کی۔

افتتاحی اجلاس کی صدارت معروف ادبی شخصیات زہرا نگاہ، اسد محمد خاں، کشور ناہید، رضا علی عابدی، افتخار عارف، امجد اسلام امجد، پیرزادہ قاسم رضا صدیقی، مسعود اشعر، حسینہ معین، چین سے آئے ہوئے ٹینگ مینگ شنگ، جاپان سے تعلق رکھنے والے ہیروجی کتاوکا، زاہد حنا، نورالہدیٰ شاہ اور عارف نقوی نے کی جبکہ بھارت سے آئے ہوئے ممتاز نقاد، ادیب اور دانشور پروفیسر شمیم حنفی اور ہیومن رائٹس آف پاکستان کے جنرل سیکریٹری حارث خلیق نے ادب اور سماج کے حوالے سے اپنے اپنے مقالے پیش کیے۔

اجلاس کی نظامت کے فرائض ایوب شیخ نے انجام دیے، افتتاحی اجلاس کے اختتام پر جوش ملیح آبادی کے121ویں یوم پیدائش کا کیک بھی کاٹا گیا،علاوہ ازیں آرٹس کونسل میں جاری بارہویں عالمی اردو کانفرنس میں غالب کی ڈیڑھ سو سالہ برسی کی مناسبت سے خصوصی اجلاس منعقد ہوا جس کا عنوان’’ غالب ہمہ رنگ شاعر‘‘ تھا ،اجلاس کی صدارت بھارت سے آئے ہوئے نامور ادیب شمیم حنفی نے کی جبکہ اجلاس میںڈاکٹر نعمان الحق نے ’’یگانہ اور مثال زمانہ گونہ گوں ‘‘،تحسین فراقی نے ’’حیات اور تصور حیات ‘‘ اور ہیروجی کتاوکا نے اپنا مقالہ پیش کیا۔

نظامت کے فرائض ناصرہ زبیری نے انجام دیے،ڈاکٹر نعمان الحق نے غالب پر اپنا مقالہ یگانہ اور مثال زمانہ گوناگوں پیش کیا،ڈاکٹر تحسین فراقی نے اپنا مقالہ حیات اور تصور حیات پیش کیاہیرو جی کتا کا نے کہا کہ،غالب نے تیس سال کی عمر سے پہلے بہت کچھ لکھا 30 سال میں2746 اشعار لکھے اور تیس سال کے بعد انھوں نے پہلے کے مقابلے میں کم لکھا۔

بعد ازاں نامور صداکار ضیا محی الدین نے دیوان غالب سے مرزا اسدا اللہ خان غالب کی نظمیں پڑھیں جبکہ نیشنل اکیڈمی آف پرفارمنگ آرٹ(ناپا) کے میوزک ہیڈاورمعروف ستار نواز استاد نفیس خان نے اپنے شاگردوں کے ہمراہ غالب کی شاعر ی کوستار کی خوبصورت دھنوں کے ساتھ پیش کیا،اس موقع پر ضیا محی الدین کو سننے کے لیے شرکاکی بڑی تعداد موجود تھی جنھوں نے انھیں خوب سراہا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔