- ججز کو دھمکی آمیز خطوط؛ سپریم کورٹ کا لارجر بینچ 30 اپریل کو سماعت کریگا
- متحدہ عرب امارات کی مارکیٹ میں پاکستانی گوشت کی طلب بڑھ گئی
- زرمبادلہ کے ذخائر میں گزشتہ ہفتے 9 کروڑ 30 لاکھ ڈالر کی کمی
- فوج سے کوئی اختلاف نہیں، ملک ایجنسیز کے بغیر نہیں چلتے، سربراہ اپوزیشن گرینڈ الائنس
- ملک کے ساتھ بہت تماشا ہوگیا، اب نہیں ہونے دیں گے، فیصل واوڈا
- اگر حق نہ دیا تو حکومت گرا کر اسلام آباد پر قبضہ کرلیں گے، علی امین گنڈاپور
- ڈالر کی انٹر بینک قیمت میں اضافہ، اوپن مارکیٹ میں قدر گھٹ گئی
- قومی اسمبلی: خواتین ارکان پر نازیبا جملے کسنے کیخلاف مذمتی قرارداد منظور
- پاکستان نے انسانی حقوق سے متعلق امریکی ’متعصبانہ‘ رپورٹ کو مسترد کردیا
- جب سے چیف جسٹس بنا کسی جج نے مداخلت کی شکایت نہیں کی، چیف جسٹس فائز عیسیٰ
- چوتھا ٹی ٹوئنٹی: نیوزی لینڈ کی پاکستان کے خلاف بیٹنگ جاری
- سائفر کیس؛ مقدمہ درج ہوا تو سائفر دیگر لوگوں نے بھی واپس نہیں کیا تھا، اسلام آباد ہائیکورٹ
- ضلع خیبرمیں سیکیورٹی فورسز کی کارروائی میں تین دہشت گرد ہلاک، دو ٹھکانے تباہ
- عمران خان کی سعودی عرب سے متعلق بیان پر شیر افضل مروت کی سرزنش
- چین: ماڈلنگ کی دنیا میں قدم رکھنے والا 88 سالہ شہری
- یوٹیوب اپ ڈیٹ سے صارفین مسائل کا شکار
- بدلتا موسم مزدوروں میں ذہنی صحت کے مسائل کا سبب قرار
- چیف جسٹس قاضی فائزعیسیٰ نے پروٹوکول واپس کردیا، صرف دو گاڑیاں رہ گئیں
- غزہ کی اجتماعی قبروں میں فلسطینیوں کو زندہ دفن کرنے کا انکشاف
- اسمگلنگ کا قلع قمع کرکے خطے کو امن کا گہوارہ بنائیں گے ، شہباز شریف
2018-19: تخفیف غربت کے منصوبوں پر 31 کھرب روپے خرچ
اسلام آباد: گذشتہ مالی سال کے دوران تخفیف غربت کے منصوبوں پر 31 کھرب روپے خرچ کیے گئے۔
گذشتہ روز ( جمعرات کو) وزارت خزانہ کی جانب سے جاری کیے گئے اعدادوشمار کے مطابق مالی سال 2018-19 کے دوران تخفیف غربت کے منصوبوں پر وفاقی اور صوبائی حکومتوں نے مالی سال 2017-18 کے مقابلے میں 2 فیصدکم رقم خرچ کی۔ گذشتہ مالی سال کے دوران غربت کی شرح میں کمی لانے اور عوام کا معیار زندگی بلند کرنے کے منصوبوں پر مرکز اور صوبوں نے 31 کھرب روپے خرچ کیے ۔ یہ رقم ملکی معیشت کے مجموعی حجم کے 8 فیصد کے مساوی ہے۔
تخفیف غربت اسٹریٹجی رپورٹ برائے مالی سال 2018-19 سے ظاہر ہوتا ہے کہ وفاقی اور صوبائی حکومتوں نے مالی سال 2017-18 کی نسبت تخفیف غربت کے منصوبوں پر 68 ارب روپے کے کم اخراجات کیے۔ مالی سال 2017-18 میں اس ضمن میں 32 کھرب روپے کے اخراجات کیے گئے تھے جو جی ڈی پی کے 9.2 فیصد کے مساوی تھے۔
اس رپورٹ کے سلسلے میں وزارت خزانہ نے سڑکوں کی تعمیر، ماحولیاتی تحفظ، تعلیم، صحت، زراعت، دیہی ترقی، امن و امان، فراہمی انصاف اور سبسڈیز کی مدوں میں کیے گئے اخراجات کا جائزہ لیا۔ ان تمام شعبوں میں تخفیف غربت کے سلسلے میں خرچ کی جانے والی رقم کا حجم محدود ہوا جب کہ بیشتر رقم ان شعبوں کے ملازمین کی تنخواہوں کی مد میں چلی گئی۔
وزارت خزانہ کے مطابق وفاقی حکومت نے گذشتہ مالی سال کے دوران تخفیف غربت کے لیے 10.10 کھرب روپے خرچ کیے جو گذشتہ سے پیوستہ مالی سال کی نسبت 172.6 ارب روپے یا 20.4 فیصد زیادہ تھے۔ تعلیم پر 125.6 ارب روپے خرچ کیے گئے جو مالی سال 2017-18 کے مقابلے میں 1.3 ارب روپے کم تھے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔