- راولپنڈی؛ نازیبا و فحش حرکات کرکے خاتون کو ہراساں کرنے والا ملزم گرفتار
- حج فلائٹ آپریشن کا آغاز 9 مئی سے ہوگا
- کیویز کیخلاف سیریز سے قبل اعظم خان کو انجری نے گھیر لیا
- بجلی صارفین پرمزید بوجھ ڈالنے کی تیاری،قیمت میں 2 روپے94 پیسے اضافے کی درخواست
- اسرائیل کی رفح پر بمباری میں 5 بچوں سمیت11 افراد شہید؛ متعدد زخمی
- ٹرین سےگرنے والی خاتون کی موت،کانسٹیبل کا ملوث ہونا ثابت نہ ہوسکا، رپورٹ
- 'ایک ساتھ ہمارا پہلا میچ' علی یونس نے اہلیہ کیساتھ تصویر شیئر کردی
- بجلی چوری کارخانہ دار کرتا ہے عام صارف نہیں، پشاور ہائیکورٹ
- عدلیہ میں مداخلت کیخلاف اسلام آباد ہائیکورٹ بار کا سپریم کورٹ سے رجوع
- مہنگائی کے دباؤ میں کمی آئی اور شرح مبادلہ مستحکم ہے، وزیر خزانہ
- پی ٹی آئی کی جلسوں کی درخواست پر ڈی سی لاہور کو فیصلہ کرنے کا حکم
- بابراعظم سوشل میڈیا پر شاہین سے اختلافات کی خبروں پر "حیران"
- پنجاب اسمبلی سے چھلانگ لگاکر ملازم کی خودکشی کی کوشش
- 9 مئی کے ذمے دار آج ملکی مفاد پر حملہ کر رہے ہیں، وزیراطلاعات
- کراچی میں تیز بارش کا امکان ختم، سسٹم پنجاب اور کےپی کیطرف منتقل
- ’’کرکٹرز پر کوئی سختی نہیں کی! ڈریسنگ روم میں سونے سے روکا‘‘
- وزیرداخلہ کا غیرموثر، زائد المیعاد شناختی کارڈز پر جاری سمزبند کرنے کا حکم
- راولپنڈی اسلام آباد میں روٹی کی سرکاری قیمت پر نان بائیوں کی مکمل ہڑتال
- اخلاقی زوال
- کراچی میں گھر کے زیر زمین پانی کے ٹینک سے خاتون کی لاش ملی
2018-19: تخفیف غربت کے منصوبوں پر 31 کھرب روپے خرچ
اسلام آباد: گذشتہ مالی سال کے دوران تخفیف غربت کے منصوبوں پر 31 کھرب روپے خرچ کیے گئے۔
گذشتہ روز ( جمعرات کو) وزارت خزانہ کی جانب سے جاری کیے گئے اعدادوشمار کے مطابق مالی سال 2018-19 کے دوران تخفیف غربت کے منصوبوں پر وفاقی اور صوبائی حکومتوں نے مالی سال 2017-18 کے مقابلے میں 2 فیصدکم رقم خرچ کی۔ گذشتہ مالی سال کے دوران غربت کی شرح میں کمی لانے اور عوام کا معیار زندگی بلند کرنے کے منصوبوں پر مرکز اور صوبوں نے 31 کھرب روپے خرچ کیے ۔ یہ رقم ملکی معیشت کے مجموعی حجم کے 8 فیصد کے مساوی ہے۔
تخفیف غربت اسٹریٹجی رپورٹ برائے مالی سال 2018-19 سے ظاہر ہوتا ہے کہ وفاقی اور صوبائی حکومتوں نے مالی سال 2017-18 کی نسبت تخفیف غربت کے منصوبوں پر 68 ارب روپے کے کم اخراجات کیے۔ مالی سال 2017-18 میں اس ضمن میں 32 کھرب روپے کے اخراجات کیے گئے تھے جو جی ڈی پی کے 9.2 فیصد کے مساوی تھے۔
اس رپورٹ کے سلسلے میں وزارت خزانہ نے سڑکوں کی تعمیر، ماحولیاتی تحفظ، تعلیم، صحت، زراعت، دیہی ترقی، امن و امان، فراہمی انصاف اور سبسڈیز کی مدوں میں کیے گئے اخراجات کا جائزہ لیا۔ ان تمام شعبوں میں تخفیف غربت کے سلسلے میں خرچ کی جانے والی رقم کا حجم محدود ہوا جب کہ بیشتر رقم ان شعبوں کے ملازمین کی تنخواہوں کی مد میں چلی گئی۔
وزارت خزانہ کے مطابق وفاقی حکومت نے گذشتہ مالی سال کے دوران تخفیف غربت کے لیے 10.10 کھرب روپے خرچ کیے جو گذشتہ سے پیوستہ مالی سال کی نسبت 172.6 ارب روپے یا 20.4 فیصد زیادہ تھے۔ تعلیم پر 125.6 ارب روپے خرچ کیے گئے جو مالی سال 2017-18 کے مقابلے میں 1.3 ارب روپے کم تھے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔