- ویسٹ انڈیز ویمن ٹیم کا پاکستان کو ون ڈے سیریز میں وائٹ واش
- کراچی میں ایرانی خاتون اول کی کتاب کی رونمائی، تقریب میں آصفہ بھٹو کی بھی شرکت
- پختونخوا سے پنجاب میں داخل ہونے والے دو دہشت گرد سی ٹی ڈی سے مقابلے میں ہلاک
- پاکستان میں مذہبی سیاحت کے وسیع امکانات موجود ہیں، آصف زرداری
- دنیا کی کوئی بھی طاقت پاک ایران تاریخی تعلقات کو متاثر نہیں کرسکتی، ایرانی صدر
- خیبرپختونخوا میں بلدیاتی نمائندوں کا اختیارات نہ ملنے پراحتجاج کا اعلان
- پشین؛ سیکیورٹی فورسز کی کارروائی میں3 دہشت گرد ہلاک، ایک زخمی حالت میں گرفتار
- لاپتہ کرنے والوں کا تعین بہت مشکل ہے، وزیراعلیٰ بلوچستان
- سائفر کیس میں بانی پی ٹی آئی کو سزا سنانے والے جج کے تبادلے کی سفارش
- فافن کی ضمنی انتخابات پر رپورٹ،‘ووٹوں کی گنتی بڑی حد تک مناسب طریقہ کار پر تھی’
- بلوچستان کے علاقے نانی مندر میں نایاب فارسی تیندوا دیکھا گیا
- اسلام آباد ہائیکورٹ کا عدالتی امور میں مداخلت پر ادارہ جاتی ردعمل دینے کا فیصلہ
- عوام کو ٹیکسز دینے پڑیں گے، اب اس کے بغیر گزارہ نہیں، وفاقی وزیرخزانہ
- امریکا نے ایران کیساتھ تجارتی معاہدے کرنے والوں کو خبردار کردیا
- قومی اسمبلی میں دوران اجلاس بجلی کا بریک ڈاؤن، ایوان تاریکی میں ڈوب گیا
- سوئی سدرن کے ہزاروں ملازمین کو ریگولرائز کرنے سے متعلق درخواستیں مسترد
- بہیمانہ قتل؛ بی جے پی رہنما کے بیٹے نے والدین اور بھائی کی سپاری دی تھی
- دوست کو گاڑی سے باندھ کر گاڑی چلانے کی ویڈیو وائرل، صارفین کی تنقید
- سائنس دانوں کا پانچ کروڑ سورج سے زیادہ طاقتور دھماکوں کا مشاہدہ
- چھوٹے بچوں کے ناخن باقاعدگی سے نہ کاٹنے کے نقصانات
بھارت میں لیڈی ڈاکٹر سے زیادتی و قتل کے ملزمان پولیس مقابلے میں ہلاک
حیدرآباد دکن: بھارت میں لیڈی ڈاکٹر سے جنسی زیادتی کے بعد اسے زندہ جلانے والے ملزمان کو پولیس نے مقابلے میں مار دیا۔
بھارتی میڈیا کے مطابق ریاست تلنگانہ میں لیڈی ڈاکٹر قتل کیس میں ڈرامائی پیش رفت ہوئی اور کسی فلمی صورتحال کی طرح پولیس نے انکاؤنٹر میں چاروں ملزمان کو ہلاک کردیا۔
29 نومبر کو بھارتی شہر حیدرآباد کے شمشاد آباد تھانے کی حدود میں 27 سالہ ویٹرنری ڈاکٹر کو اجتماعی زیادتی کے بعد قتل کردیا گیا تھا۔ اس واقعے پر پورے ملک میں غم و غصے کی لہر دوڑ گئی اور عوام نے سڑکوں پر نکل کر شدید احتجاج کیا۔
پولیس نے چند روز قبل اس واقعے میں ملوث چار ملزمان کو گرفتار کیا جن کی عمریں 20 سے 24 سال تھیں۔ انہیں عدالت میں پیش کیا گیا جس نے انہیں 14 روزہ ریمانڈ پر جیل بھیج دیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: بھارت میں لیڈی ڈاکٹر کو زیادتی کے بعد زندہ جلا دیا گیا
آج پولیس تفتیش کے لیے انہیں جائے وقوعہ پر لے کر گئی جہاں پولیس کے بقول ملزمان نے افسران سے اسلحہ چھین کر فرار ہونے کی کوشش کی جس پر چاروں ملزمان کو گولیاں مارکر ہلاک کردیا گیا۔ ملزمان میں نوین، شیوا، عارف، شینا کسولو شامل تھے۔ بعض لوگوں نے اسے جعلی پولیس مقابلہ یا ماورائے عدالت قتل کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔
پولیس کمشنر وی جے سجنر نے بتایا کہ جرم کی تحقیقات کے لیے پولیس ملزمان کو جائے وقوع لے کر گئی تھی تو انہوں نے فرار کی کوشش کی، اس دوران فائرنگ ہوئی جس سے دو پولیس اہلکار زخمی بھی ہوئے۔
لیڈی ڈاکٹر کے والد نے ملزمان کی ہلاکت پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اب میری بیٹی کی روح کو سکون مل گیا، میں پولیس اور حکومت کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔
ادھر عوام اور سیاست دانوں نے بھی پولیس کے اس عمل کو سراہا ہے۔ اوما بھارتی نے ملزمان کی ہلاکت کو سراہتے ہوئے کہا کہ یہ صدی کا سب سے بڑا واقعہ ہے اور اسی طرح عورت کا تحفظ ممکن ہے۔
بہوجن سماج پارٹی کی سربراہ مایاوتی نے کہا کہ اترپردیش اور دیگر علاقوں کی پولیس کو بھی حیدرآباد پولیس کے اس اقدامات کی تقلید کرنی چاہیے لیکن افسوس ناک طور پر ملک میں مجرموں سے سرکاری مہمان جیسا سلوک کیا جاتا ہے، اترپردیش میں جنگل کا قانون نافذ ہے اور ریاستی حکومت سو رہی ہے۔
واضح رہے کہ بھارت میں روزانہ جنسی زیادتی کے 132 واقعات ہوتے ہیں اور گزشتہ 6 ماہ میں ریپ اور جنسی ہراسانی کے 24 ہزار سے زیادہ واقعات پیش آچکے ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔