- کرپٹو کرنسی فراڈ میں سام بینک مین فرائڈ کو 25 سال قید
- کراچی، تاجر کو قتل کر کے فرار ہونے والی بیوی آشنا سمیت گرفتار
- ججز کے خط کی انکوائری، وفاقی کابینہ کا اجلاس ہفتے کو طلب
- امریکا میں آہنی پل گرنے کا واقعہ، سمندر سے دو لاشیں نکال لی گئیں
- خواجہ سراؤں نے اوباش لڑکوں کے گروہ کے رکن کو پکڑ کر درگت بنادی، ویڈیو وائرل
- پی ٹی آئی نے ججز کے خط پر انکوائری کمیشن کو مسترد کردیا
- عدالتی امور میں ایگزیکٹیو کی مداخلت کسی صورت برداشت نہیں کی جائے گی، چیف جسٹس
- وفاقی حکومت نے کابینہ کی ای سی ایل کمیٹی کی تشکیل نو کردی
- نوڈیرو ہاؤس عارضی طور پر صدرِ مملکت کی سرکاری رہائش گاہ قرار
- یوٹیوبر شیراز کی وزیراعظم شہباز شریف سے ملاقات
- حکومت کا بجلی کی پیداواری کمپنیوں کی نجکاری کا فیصلہ
- بونیر میں مسافر گاڑی کھائی میں گرنے سے ایک ہی خاندان کے 8 افراد جاں بحق
- بجلی 2 روپے 75 پیسے فی یونٹ مہنگی کردی گئی
- انٹربینک اور اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی نسبت روپیہ تگڑا
- حکومت نے 2000 کلومیٹر تک استعمال شدہ گاڑیاں درآمد کرنے کی اجازت دیدی
- کراچی: ڈی آئی جی کے بیٹے کی ہوائی فائرنگ، اسلحے کی نمائش کی ویڈیوز وائرل
- انوار الحق کاکڑ، ایمل ولی بلوچستان سے بلامقابلہ سینیٹر منتخب
- جناح اسپتال میں خواتین ڈاکٹروں کو بطور سزا کمرے میں بند کرنے کا انکشاف
- کولیسٹرول قابو کرنیوالی ادویات مسوڑھوں کی بیماری میں مفید قرار
- تکلیف میں مبتلا شہری کے پیٹ سے زندہ بام مچھلی برآمد
بھارت میں لیڈی ڈاکٹر سے زیادتی و قتل کے ملزمان پولیس مقابلے میں ہلاک
حیدرآباد دکن: بھارت میں لیڈی ڈاکٹر سے جنسی زیادتی کے بعد اسے زندہ جلانے والے ملزمان کو پولیس نے مقابلے میں مار دیا۔
بھارتی میڈیا کے مطابق ریاست تلنگانہ میں لیڈی ڈاکٹر قتل کیس میں ڈرامائی پیش رفت ہوئی اور کسی فلمی صورتحال کی طرح پولیس نے انکاؤنٹر میں چاروں ملزمان کو ہلاک کردیا۔
29 نومبر کو بھارتی شہر حیدرآباد کے شمشاد آباد تھانے کی حدود میں 27 سالہ ویٹرنری ڈاکٹر کو اجتماعی زیادتی کے بعد قتل کردیا گیا تھا۔ اس واقعے پر پورے ملک میں غم و غصے کی لہر دوڑ گئی اور عوام نے سڑکوں پر نکل کر شدید احتجاج کیا۔
پولیس نے چند روز قبل اس واقعے میں ملوث چار ملزمان کو گرفتار کیا جن کی عمریں 20 سے 24 سال تھیں۔ انہیں عدالت میں پیش کیا گیا جس نے انہیں 14 روزہ ریمانڈ پر جیل بھیج دیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: بھارت میں لیڈی ڈاکٹر کو زیادتی کے بعد زندہ جلا دیا گیا
آج پولیس تفتیش کے لیے انہیں جائے وقوعہ پر لے کر گئی جہاں پولیس کے بقول ملزمان نے افسران سے اسلحہ چھین کر فرار ہونے کی کوشش کی جس پر چاروں ملزمان کو گولیاں مارکر ہلاک کردیا گیا۔ ملزمان میں نوین، شیوا، عارف، شینا کسولو شامل تھے۔ بعض لوگوں نے اسے جعلی پولیس مقابلہ یا ماورائے عدالت قتل کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔
پولیس کمشنر وی جے سجنر نے بتایا کہ جرم کی تحقیقات کے لیے پولیس ملزمان کو جائے وقوع لے کر گئی تھی تو انہوں نے فرار کی کوشش کی، اس دوران فائرنگ ہوئی جس سے دو پولیس اہلکار زخمی بھی ہوئے۔
لیڈی ڈاکٹر کے والد نے ملزمان کی ہلاکت پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اب میری بیٹی کی روح کو سکون مل گیا، میں پولیس اور حکومت کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔
ادھر عوام اور سیاست دانوں نے بھی پولیس کے اس عمل کو سراہا ہے۔ اوما بھارتی نے ملزمان کی ہلاکت کو سراہتے ہوئے کہا کہ یہ صدی کا سب سے بڑا واقعہ ہے اور اسی طرح عورت کا تحفظ ممکن ہے۔
بہوجن سماج پارٹی کی سربراہ مایاوتی نے کہا کہ اترپردیش اور دیگر علاقوں کی پولیس کو بھی حیدرآباد پولیس کے اس اقدامات کی تقلید کرنی چاہیے لیکن افسوس ناک طور پر ملک میں مجرموں سے سرکاری مہمان جیسا سلوک کیا جاتا ہے، اترپردیش میں جنگل کا قانون نافذ ہے اور ریاستی حکومت سو رہی ہے۔
واضح رہے کہ بھارت میں روزانہ جنسی زیادتی کے 132 واقعات ہوتے ہیں اور گزشتہ 6 ماہ میں ریپ اور جنسی ہراسانی کے 24 ہزار سے زیادہ واقعات پیش آچکے ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔