بھوکے برفانی ریچھوں نے روسی گاؤں پر دھاوا بول دیا

ویب ڈیسک  ہفتہ 7 دسمبر 2019
روس کے دورافتادہ برفانی علاقے چکٹوکا میں بھوکے برفانی ریچھ دھیرے دھیرے آبادی کے قریب آچکے ہیں۔ فوٹو: فائل

روس کے دورافتادہ برفانی علاقے چکٹوکا میں بھوکے برفانی ریچھ دھیرے دھیرے آبادی کے قریب آچکے ہیں۔ فوٹو: فائل

 ماسکو: روس کے دور افتادہ علاقے میں ایک چھوٹی سی آبادی ان دنوں شدید پریشان ہے کیونکہ درجنوں بھوکے برفانی ریچھ  گاؤں کے آس پاس منڈ لا رہے ہیں جس کے بعد بالخصوص بچوں کو احتیاط برتنے کا کہا جارہا ہے۔

یہ چھوٹی سی آبادی شدید برفانی علاقے چکٹوکا میں واقع ہے اور گاؤں کا نام رائرکیپی ہے جہاں تمام تقریبات منسوخ کرکے اسکول بند کردیئے گئے ہیں۔ دوسری جانب ربر کی گولیوں والی بندوقوں کے ساتھ پولیس اہلکار برفانی گاڑیوں پر گشت کررہے ہیں تاکہ ریچھوں کو گھروں کے قریب آنے سے روکا جاسکے۔

علاقہ مکینوں کے مطابق اس سے قبل بھی بہت سارے ریچھ دیکھے جاچکے ہیں لیکن اس سال ان کی تعداد بہت زیادہ ہے۔ ریچھوں کے جتھوں میں بالغ اور چھوٹے بچے بھی شامل ہیں۔ یہ بے چین بھالو بھوکے ہیں اور خوراک کی تلاش میں وہاں ڈیرہ ڈالے ہوئے ہیں ۔ اس طرح پورا علاقہ محصور ہوکر رہ گیا ہے۔

یہ علاقہ مکمل طور پر برف سے ڈھکا ہوا ہے اور یہاں صرف 766 افراد ہی رہتے ہیں۔ ماہرین کے مطابق آب و ہوا میں تبدیلی سے آرکٹک برف اتنی کمزور ہوچکی ہے کہ ریچھ اب وہاں نہیں جارہے اور گرمی بڑھنے سے برف کم ہورہی اور ریچھوں کی خوراک بھی کم ہونے لگی ہے۔

ڈبلیو ڈبلیو ایف روس کے سربراہ ٹاٹیانا مائننکو نے کہا کہ تمام برفانی ریچھ اتنے بھوکے ہوچکے ہیں کہ ان کا جسم بہت حد تک کمزور اور نحیف ہوچکا ہے۔ دوسری جانب گاؤں والوں نے والرس کی لاشیں جمع کی ہیں جو حملے کی صورت میں بھوکے ریچھوں کو کھلائی جاسکیں گی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔