- پاکستانی ٹیم میں 5 کپتان! مگر کیسے؟
- پختونخوا کابینہ؛ ایک ارب 15 کروڑ روپے کا عید پیکیج منظور
- اسلام آباد ہائیکورٹ نے پی ٹی آئی رہنما کو عمرے پرجانے کی اجازت دے دی
- وزیر اعظم نے مشترکہ مفادات کونسل کی تشکیل نو کر دی
- پنجاب گرمی کی لپیٹ میں، آج اور کل گرج چمک کیساتھ بارش کا امکان
- لاہور میں بچے کو زنجیر سے باندھ کر تشدد کرنے کی ویڈیو وائرل، ملزمان گرفتار
- پشاور؛ بس سے 2 ہزار کلو سے زیادہ مضر صحت گوشت و دیگر اشیا برآمد
- وزیراعلیٰ پنجاب نے نوازشریف کسان کارڈ کی منظوری دے دی
- بھارتی فوجی نے کلکتہ ایئرپورٹ پر خود کو گولی مار کر خودکشی کرلی
- چائلڈ میرج اور تعلیم کا حق
- بلوچستان؛ ایف آئی اے کا کریک ڈاؤن، بڑی تعداد میں جعلی ادویات برآمد
- قومی ٹیم کی کپتانی! حتمی فیصلہ آج متوقع
- پی ایس 80 دادو کے ضمنی انتخاب میں پی پی امیدوار بلامقابلہ کامیاب
- کپتان کی تبدیلی کیلئے چیئرمین پی سی بی کی زیر صدارت اہم اجلاس
- پاکستان کو کم از کم 3 سال کا نیا آئی ایم ایف پروگرام درکار ہے، وزیر خزانہ
- پاک آئرلینڈ ٹی20 سیریز؛ شیڈول کا اعلان ہوگیا
- برج خلیفہ کے رہائشیوں کیلیے سحر و افطار کے 3 مختلف اوقات
- روس کا جنگی طیارہ سمندر میں گر کر تباہ
- ہفتے میں دو بار ورزش بے خوابی کے خطرات کم کرسکتی ہے، تحقیق
- آسٹریلیا کے انوکھے دوستوں کی جوڑی ٹوٹ گئی
بھوکے برفانی ریچھوں نے روسی گاؤں پر دھاوا بول دیا
ماسکو: روس کے دور افتادہ علاقے میں ایک چھوٹی سی آبادی ان دنوں شدید پریشان ہے کیونکہ درجنوں بھوکے برفانی ریچھ گاؤں کے آس پاس منڈ لا رہے ہیں جس کے بعد بالخصوص بچوں کو احتیاط برتنے کا کہا جارہا ہے۔
یہ چھوٹی سی آبادی شدید برفانی علاقے چکٹوکا میں واقع ہے اور گاؤں کا نام رائرکیپی ہے جہاں تمام تقریبات منسوخ کرکے اسکول بند کردیئے گئے ہیں۔ دوسری جانب ربر کی گولیوں والی بندوقوں کے ساتھ پولیس اہلکار برفانی گاڑیوں پر گشت کررہے ہیں تاکہ ریچھوں کو گھروں کے قریب آنے سے روکا جاسکے۔
علاقہ مکینوں کے مطابق اس سے قبل بھی بہت سارے ریچھ دیکھے جاچکے ہیں لیکن اس سال ان کی تعداد بہت زیادہ ہے۔ ریچھوں کے جتھوں میں بالغ اور چھوٹے بچے بھی شامل ہیں۔ یہ بے چین بھالو بھوکے ہیں اور خوراک کی تلاش میں وہاں ڈیرہ ڈالے ہوئے ہیں ۔ اس طرح پورا علاقہ محصور ہوکر رہ گیا ہے۔
یہ علاقہ مکمل طور پر برف سے ڈھکا ہوا ہے اور یہاں صرف 766 افراد ہی رہتے ہیں۔ ماہرین کے مطابق آب و ہوا میں تبدیلی سے آرکٹک برف اتنی کمزور ہوچکی ہے کہ ریچھ اب وہاں نہیں جارہے اور گرمی بڑھنے سے برف کم ہورہی اور ریچھوں کی خوراک بھی کم ہونے لگی ہے۔
ڈبلیو ڈبلیو ایف روس کے سربراہ ٹاٹیانا مائننکو نے کہا کہ تمام برفانی ریچھ اتنے بھوکے ہوچکے ہیں کہ ان کا جسم بہت حد تک کمزور اور نحیف ہوچکا ہے۔ دوسری جانب گاؤں والوں نے والرس کی لاشیں جمع کی ہیں جو حملے کی صورت میں بھوکے ریچھوں کو کھلائی جاسکیں گی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔