- غزہ کی اجتماعی قبروں میں فلسطینیوں کو زندہ دفن کرنے کا انکشاف
- اسمگلنگ کا قلع قمع کرکے خطے کو امن کا گہوارہ بنائیں گے ، شہباز شریف
- پاکستان میں دراندازی کیلیے طالبان نے مکمل مدد فراہم کی، گرفتار افغان دہشتگرد کا انکشاف
- سعودی دارالحکومت ریاض میں پہلا شراب خانہ کھول دیا گیا
- موٹر وے پولیس اہل کار کو ٹکر مارنے والی خاتون جوڈیشل ریمانڈ پر جیل روانہ
- کراچی میں رینجرز ہیڈ کوارٹرز سمیت تمام عمارتوں کے باہر سے رکاوٹیں ہٹانے کا حکم
- اوگرا کی تیل کی قیمتیں ڈی ریگولیٹ کرنے کی تردید
- منہدم نسلہ ٹاور کے پلاٹ کو نیلام کر کے متاثرہ رہائشیوں کو پیسے دینے کا حکم
- مہنگائی کے باعث لوگ اپنے بچوں کو فروخت کرنے پر مجبور ہیں، پشاور ہائیکورٹ
- کیا عماد، عامر اور فخر کو آج موقع ملے گا؟
- سونے کی قیمتوں میں معمولی اضافہ
- عمران خان، بشریٰ بی بی کو ریاستی اداروں کیخلاف بیان بازی سے روک دیا گیا
- ویمنز ٹیم کی سابق کپتان بسمہ معروف نے ریٹائرمنٹ کا اعلان کردیا
- امریکی یونیورسٹیز میں ہونے والے مظاہروں پر اسرائیلی وزیراعظم کی چیخیں نکل گئیں
- پولیس یونیفارم پہننے پر مریم نواز کیخلاف کارروائی ہونی چاہیے، یاسمین راشد
- قصور ویڈیو اسکینڈل میں سزا پانے والے 2 ملزمان بری کردیے گئے
- سپریم کورٹ نے اسپیکر بلوچستان اسمبلی عبدالخالق اچکزئی کو بحال کر دیا
- مرغی کی قیمت میں کمی کیلیے اقدامات کر رہے ہیں، وزیر خوراک پنجاب
- عوام کو کچھ نہیں مل رہا، سارا پیسہ سرکاری تنخواہوں میں دیتے رہیں گے؟ چیف جسٹس
- وزیراعلیٰ بننے کیلئے خود کو ثابت کرنا پڑا، آگ کے دریا سے گزر کر پہنچی ہوں، مریم نواز
مریض کو دوا کی یاددہانی اور ڈاکٹروں کو مطلع کرنے والی اسمارٹ بوتل
لندن: ڈاکٹروں نے دوا رکھنے والی ایک اسمارٹ بوتل بنائی ہے جو موبائل ایپ کے ذریعے اسمارٹ فون یا واچ سے جڑجاتی ہے اور دوا لینے کے عمل کو بہت حد یقینی بناتی ہے۔ اسے ’پل کنیکٹ‘ کا نام دیا گیا ہے۔
اسےبعض مریضوں پر آزمایا گیا ہے تو اس کے 100 فیصد نتائج برآمد ہوئے ہیں۔ دنیا بھر میں مریضوں کی 40 سے 50 فیصد تعداد اپنی دوا کھانا بھول جاتی ہے یا مصروفیت کی وجہ سے دوا سے دور رہتی ہے۔ تاہم بلڈ پریشر، ذیابیطس اور ایسے کئی امراض میں دوا ترک کرنےکے سنگین نتائج مرتب ہوسکتے ہیں۔
اسمارٹ بوتل اور ایپ ، یوکلِڈ نامی کمپنی نے بنائی ہے۔ بوتل اندر سے بند رہتی ہے اور صرف دوا کے وقت ہی کھلتی ہے جس کے اوقات آپ خود ہی سیٹ کرسکتےہیں۔ بوتل میں ٹھوس دوا رکھی جاسکتی ہے جن میں گولیاں اور کیپسول شامل ہیں۔ دوا لینے کا پورا عمل ریکارڈ ہوجاتا ہے اور اسے کھانے کی تفصیل آپ کے ڈاکٹر تک پہنچ جاتی ہے۔
پہلے مرحلے میں مانچسٹر کے 10 مریضوں پر اسے آزمایا گیا ہے اور اس کے بعد مزید 80 افراد نےاسے استعمال کیا تو اس کے 100 فیصد نتائج سامنے آئے اور ڈاکٹروں نے اس پر اطمینان کا اظہار کیا ہے۔ اگلے سال مزید 200 مریضوں کو یہ بوتل دی جائے گی جو بہت سی سنگین بیماریوں میں مبتلا ہیں۔
فرض کیجئے کہ دوا آپ کو شام 5 بجے کھانی ہے تو پہلے ایپ کے ذریعے اسمارٹ واچ یا فون پر اس کا نوٹفیکیشن آجائے گا اور اس کے بعد بوتل ازخود کھل جائے گی۔ گولی نکالنے کےبعد بوتل بند ہوجاتی ہے جسے بچے تو کیا بڑے بھی نہیں کھول سکتے۔
فی الحال یہ اہم ایجاد بازار میں موجود نہیں بلکہ آزمائشی مراحل میں ہے تاہم کمپنی کےمطابق ایک ڈبیہ کی قیمت 25 برطانوی پونڈ یا پاکستانی پانچ ہزار روپے تک ہوسکتی ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔