- سعودی وزیر خارجہ کی وفد کے ہمراہ آرمی چیف سے ملاقات
- نیوزی لینڈ ٹیم میں سینئر کھلاڑیوں کی کمی ضرور محسوس ہوگی، مارک چیمپمین
- بلوچستان میں شدید بارشوں کا امکان، محکمہ موسمیات نے الرٹ جاری کردیا
- نیوزی لینڈ کیخلاف سیریز میں بابر اعظم کو آرام کا موقع دے سکتے ہیں، ہیڈکوچ قومی ٹیم
- مشتاق احمد بنگلہ دیش کے اسپن بولنگ کوچ مقرر
- متحدہ عرب امارات میں شدید بارش سے نظام زندگی مفلوج
- ملت ایکسپریس میں تشدد کیس، جاں بحق خاتون کی پوسٹ مارٹم رپورٹ بھی آگئی
- حکومت نے پٹرول مہنگا کرنے کی وجوہات بتادیں
- پی ٹی آئی نے فضل الرحمان کے تحفظات دور کرنے کی یقین دہانی کرادی
- آئی ایم ایف نے پاکستان میں مہنگائی اور بیروزگاری میں کمی کی پیش گوئی کردی
- محمد عامر نے 4 برس بعد قومی ٹیم کی جرسی پہن لی
- ایلون مسک کا ٹیسلا کے 10 فیصد ملازمین کو برطرف کرنے کا فیصلہ
- انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت میں 17 پیسے اضافہ
- حکومت نے بجلی کی قیمتوں میں کمی کی درخواست نیپرا میں جمع کرادی
- عید الاضحی کب ہوگی، مصر کے ماہرینِ فلکیات نے بتادیا
- پی سی بی میں اکھاڑپچھاڑ شروع، الیکشن کمیشن اور اسکروٹنی کمیٹی تحلیل
- شوہر کے مبینہ تشدد کا شکار خاتون کا بھارت جانے سے انکار، تحفط فراہم کرنے کا مطالبہ
- کراچی: آٹا سستا ہونے کے باوجود روٹی، نان اور ڈبل روٹی کی قیمت کم نہ ہوسکی
- صدر زرداری کو ہاکی کے امور پر بریفنگ دی جائے گی، شہلا رضا
- کور کمانڈرز کانفرنس کا مسلح افواج کے خلاف منفی پروپیگنڈا پر سخت کارروائی پر اتفاق
ہیئر ڈائی سے بریسٹ کینسر کا خطرہ بڑھ جاتا ہے
نارتھ کیرولائنا: امریکا میں مختلف نسلوں سے تعلق رکھنے والی ہزاروں خواتین پر کی گئی ایک تحقیق میں انکشاف ہوا ہے کہ وہ خواتین جو باقاعدگی سے بال رنگنے اور بال سیدھے کرنے والی مصنوعات استعمال کرتی ہیں، ان میں چھاتی کے سرطان (بریسٹ کینسر) کا خطرہ دیگر خواتین کے مقابلے میں نمایاں طور پر بڑھ جاتا ہے۔
ہیئر ڈائی اور اسٹریٹنر (بالوں کو سیدھا رکھنے والی مصنوعات) کے بارے میں یہ مطالعہ امریکا کے نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف اینوائرونمنٹل ہیلتھ سائنسز (این آئی ای ایچ ایس) اور یونیورسٹی آف کیرولائنا میں مشترکہ طور پر گیا گیا۔
تحقیق کی غرض سے اس مطالعے میں 47000 ایسی خواتین کے اعداد و شمار جمع کیے گئے جن کی بہنیں بھی تھیں، جبکہ خود ان میں چھاتی کے سرطان (بریسٹ کینسر) کی تشخیص ہوچکی تھی۔
علاوہ ازیں، ان خواتین کا تعلق امریکا میں آباد سفید فام، سیاہ فام اور ہسپانوی نسل سے تھا۔ مطالعے میں یہ بات سامنے آئی کہ وہ خواتین جنہوں نے کسی نہ کسی ہیئر ڈائی یا ہیئر اسٹریٹنر کا باقاعدگی سے استعمال کیا تھا، ان میں بریسٹ کینسر کی شرح ایسی خواتین کے مقابلے میں زیادہ تھی جو ہیئر ڈائی/ ہیئر اسٹریٹنر کا استعمال نہیں کرتی تھیں۔
وہ خواتین جنہوں نے کم وقت میں زیادہ مرتبہ ان دونوں میں سے کسی بھی ایک پروڈکٹ کا استعمال کیا، ان میں بریسٹ کینسر کا خطرہ اسی حساب سے زیادہ تھا۔ مثلاً 5 سے 8 ہفتے میں ایک مرتبہ ہیئر ڈائی استعمال کرنے والی سفید فام خواتین میں بریسٹ کینسر کا خدشہ، دیگر خواتین سے تقریباً 10 فیصد زیادہ تھا لیکن سیاہ فام خواتین میں یہ خطرہ 60 فیصد تک زیادہ دیکھا گیا۔
البتہ ہیئر اسٹریٹنر (بال سیدھی کرنے والی پروڈکٹس) کے منفی اثرات ہر نسل کی خواتین پر ایک جیسے ہی دیکھے گئے۔ تاہم وہ ہیئر ڈائیز کے مقابلے میں قدرے کم تھے۔
ماضی میں بھی مختلف سائنسی تحقیقات سے یہ بات سامنے آچکی ہے کہ مختلف کاسمیٹکس خواتین کی صحت کو متاثر کرتی ہیں اور ان میں کئی طرح کے اندرونی و بیرونی مسائل کو جنم دے سکتی ہیں۔
یہ تحقیق اور اس سے حاصل ہونے والے نتائج کی تفصیلات ’’انٹرنیشنل جرنل آف کینسر‘‘ کے تازہ شمارے میں شائع ہوئی ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔