سابق اولمپئین اصلاح الدین کا سندھ حکومت کو دیا جانے والا چیک باونس ہوگیا

زبیر نذیر خان  اتوار 8 دسمبر 2019
سندھ حکومت نے رقم خرچ کرنے سے منع  کرتے ہوئے سود سمیت لوٹانے کا کہا، اصلاح الدین

سندھ حکومت نے رقم خرچ کرنے سے منع  کرتے ہوئے سود سمیت لوٹانے کا کہا، اصلاح الدین

اپنے دور میں عظیم کھلاڑی تصور کیے جانے والےاولمپئین اصلاح الدین کا سندھ حکومت کو دیا جانے والا چیک باونس ہوگیا۔

سیکریٹری اسپورٹس سندھ  سید امتیاز علی شاہ نے تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ  واپس کی جانے والی گرانٹ  اوراس پر پانچ سال کے دوران جمع ہونے والے سود کی رقم 2 کروڑ 76 لاکھ 14 ہزار 325 روپے 31 پیسے بنتی ہے، چیک باونس ہونے کے حوالے سے سابق قومی ہاکی کپتان کو آگاہ کر دیا گیا ہے۔

خیال رہے 2014 میں اصلاح الدین نے صوبائی مشیر کھیل کی ذمہ داری ادا کرنے کے دوران ہاکی کھلاڑیوں کی بہبود کے لیے 2 کروڑ روپے گرانٹ جاری کرانے کے بعد اسے استعمال کرنے کے بجائے 5 برس تک بنک اکاونٹ میں جمع کرائے رکھا تھا، انہوں نے قواعد کی خلاف ورزی کرتے ہوئے اصل رقم اور اس پر ملنے والے سود کی رقم استعمال نہیں کی جب کہ بار بار کی یاد دہانی کے باوجود آڈٹ جمع نہیں کروایا تھا۔

بعد ازاں سیکریٹری اسپورٹس نے بمعہ سود رقم واپس کرنے کا نوٹس دیا تھا جس پر اصلاح الدین نے سود سمیت رقم کا دو کروڑ 76 لاکھ 14 ہزار 325 روپے 31 پیسے کا چیک جمع کرایا تاہم  یہ چیک باونس ہوگیاْ

سابق قومی کپتان  اولمپیئن اصلاح الدین کا کہنا تھا کہ 5 برس قبل ملنے والی 2 کروڑ روپے کی گرانٹ میں نے بینک میں رکھ کر کوئی جرم یا خیانت نہیں کی، اولمپیئن اصلاح الدین اینڈ ڈاکٹر محمد علی شاہ ہاکی اکیڈمی کے چیئرمین کی حیثیت سے وصول کی لیکن خرچ نہیں کی، میں نے 2014 میں  سندھ حکومت کے مشیر کھیل خدمات کی انجام دہی کے دوران ہاکی  کھلاڑیوں کی  بہبود کے لیے اس وقت کے چیف سیکریٹری صدیق میمن کے توسط سے اکیڈمی کے لیے 2 کروڑ روپے کی گرانٹ کا فنڈ جاری کروایا تھا جو اس وقت کے سیکریٹری اسپورٹس لئیق احمد نے مجھے دیا۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ اصل رقم اور اس پر ملنے والے سود کی رقم   استمعال نہیں کی ،سندھ حکومت نے آڈٹ طلب کیا تو بتایا کہ جب رقم خرچ ہی نہیں کی تو آڈٹ کس بات کا دیں، سیکریٹری اسپورٹس نے نوٹس ارسال کیا تو فیصلہ کیا کہ رقم خرچ کریں گے لیکن سندھ حکومت نے رقم خرچ کرنے سے منع  کرتے ہوئے سود سمیت لوٹانے کا کہا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔