کرپشن کے خلاف جہاد میں پوری قوم کو شرکت کرنا ہوگی، وزیر اعظم

ویب ڈیسک  پير 9 دسمبر 2019
وزیراعظم عمران خان نے اینٹی کرپشن ایپ کا آغاز کردیا

وزیراعظم عمران خان نے اینٹی کرپشن ایپ کا آغاز کردیا

اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان نے اینٹی کرپشن ایپ کا آغاز کرتے ہوئے کہا کہ کرپٹ معاشرے میں کبھی ترقی نہیں آسکتی اس لیے کرپشن کے خلاف جہاد میں پوری قوم کو شرکت کرنا ہوگی۔ 

انسداد بدعنوانی کے عالمی دن پر تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ کرپٹ معاشرے میں ترقی نہیں آسکتی اور نہ کبھی سرمایہ کاری آتی ہے، جس قوم میں کرپشن نہیں ہے وہ ترقی میں بھی اوپر ہے، چین نے کرپشن کے خلاف بڑی مہم چلائی، سوئٹزرلینڈ میں وسائل نہیں لیکن ترقی میں آگے ہے، بیروت میں لوگ کرپشن کے خلاف سڑکوں پر نکلے ہوئے ہیں، چلی اورعراق میں بھی عوام کرپشن کے خلاف سڑکوں پر ہیں لیکن یہاں پر قومی دولت لوٹنے والوں پر پھول نچھاور کیے جاتے ہیں۔

وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ خوشحال معاشرے میں سب سے زیادہ انسداد کرپشن پر توجہ دی جاتی ہے کیوں کہ کرپشن کی رقم عوام پرخرچ ہونے کے بجائے لوگوں کی جیبوں میں چلی جاتی ہے، جو رقم تعلیم پر خرچ کرنی تھی وہ باہر ملکوں میں بڑے بڑے محلات پر لگائی گئی، ملتان کے لوگ کہتے رہے ہمیں میٹرونہیں چاہئے وہاں میٹرو خالی چل رہی ہے اور اربوں روپے کا نقصان ہورہا ہے لیکن یہاں پر عجیب بات کہی جاتی ہے کہ اگر کھاتا ہے تو لگاتا بھی تو ہے، یہ بات صرف بیوقوف لوگ ہی کرسکتے ہیں۔

یہ خبر بھی پڑھیں: وزیراعظم عمران خان کا نیشنل سائنس اینڈ ٹیکنالوجی پارک کا افتتاح

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ پہلے کرپشن چھپ جاتی تھی اب نہیں چھپتی، سوشل میڈیا کے ذریعے سب پتا چل جاتا ہے کچھ نہیں چھپتا اور اب ہر کوئی اس ایپ کے ذریعے کرپشن کے خلاف جدوجہد میں حصہ لے سکتا ہے، کرپشن کے خلاف جہاد میں پوری قوم کوشامل ہونا پڑے گا جب کہ پاکستان کا سب سے بڑا اثاثہ اوورسیز پاکستانی ہیں لیکن اوورسیزپاکستانی کہتے ہیں کرپشن ہے ہم پاکستان میں انویسٹمنٹ نہیں کرتے۔

یہ خبر بھی پڑھیں: اگلے 4 سال یاد دلاتا رہوں گا کہ ہمیں کس طرح کا پاکستان دیا گیا، وزیر اعظم

اس سے قبل وزیراعظم عمران خان نے اینٹی کرپشن ایپ کا آغاز کیا، ان کا کہنا تھا کہ پنجاب اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ کی رقم کی ریکوری بہت متاثر کن ہے، پنجاب میں ایک سو پانچ ارب کی زمیں اور پانچ ارب روپے ریکورکئے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔