کراچی میں لاپتہ ہونے والی کمسن لڑکی کی لاش باڑے کے ٹینک سے مل گئی

اسٹاف رپورٹر  منگل 10 دسمبر 2019
مقتولہ 2 روز قبل شام کو اپنے گھر سے دودھ لینے نکلی تھی جس کے بعد وہ لاپتہ ہوگئی ۔ فوٹو : فائل

مقتولہ 2 روز قبل شام کو اپنے گھر سے دودھ لینے نکلی تھی جس کے بعد وہ لاپتہ ہوگئی ۔ فوٹو : فائل

 کراچی: بھینس کالونی میں 2 روز قبل لاپتہ ہونے والی کمسن لڑکی کی لاش باڑے کے زیر زمین پانی کے ٹینک سے مل گئی۔

سکھن کے علاقے بھینس کالونی روڈ نمبر 10 کی رہائشی 8 سالہ لائبہ کی لاش باڑے کے زیر زمین ٹینک سے برآمد ہوئی جسے پولیس نے ضابطے کی کارروائی کے لیے جناح اسپتال پہنچایا۔

اس حوالے سے لائبہ کے ماموں ابراہیم نے بتایا کہ وہ ہفتے 7 دسمبر کی شام کو 4 بجے کے قریب گھر سے دودھ لینے نکلی تھی جس کے بعد وہ لاپتہ ہوگئی اور جب وہ مغرب تک گھر نہیں لوٹی تو اہلخانہ اور اہل محلہ نے علاقے میں موجود بھینسوں کے باڑوں میں اس کی تلاش شروع کردی اس دوران لائبہ کو تلاش کرتے ہوئے ایک باڑے پر پہنچے تو وہاں سے دودھ کی وہ بالٹی مل گئی جو لائبہ گھر سے لے کر نکلی تھی۔

اس کے فوری طور پر پولیس کو اطلاع دی گئی اور پولیس نے موقع پر پہنچ کر بالٹی کو اپنے قبضے میں لے کر باڑے میں موجود نصف درجن کے قریب افراد کو حراست میں لے کر تھانے منتقل کردیا۔

لائبہ کے ماموں نے مزید بتایا کہ جس باڑے سے دودھ کی بالٹی ملی تھی ہم نے شک کی بنا پر اس کی مسلسل نگرانی رکھی اور پیر کو جب پولیس کی نگرانی میں باڑے کا زیر زمین ٹینک خالی کرایا گیا تو لائبہ کی لاش ملی۔

ایس ایچ او عدیل شاہ نے بتایا کہ پولیس نے لائبہ کی گمشدگی کا مقدمہ درج کرلیا تھا، لائبہ کی لاش جس باڑے سے ملی ہے وہ گھر سے تقریباً آدھا کلو میٹر دور ہے، فوری طور پر یہ نہیں کہا جا سکتا کہ بچی کو زیادتی کا نشانہ بنایا گیا تاہم پوسٹ مارٹم رپورٹ آنے کے بعد صورتحال مزید واضح ہو سکے گی جب کہ زیر حراست افراد سے پوچھ گچھ کا عمل جاری ہے اور ان کے ڈی این اے نمونے لیکر لیبارٹری بھیجے جائیں گے۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ بچی کی لاش کے ساتھ ایک پتھر بھی باندھا گیا تھا تاکہ لاش اوپر نہ آسکے تاہم ملزم یا ملزمان کتنے ہی چالاک کیوں نہ ہوں وہ قانون کی گرفت سے ہرگز نہیں بچ سکیں گے۔

مقتولہ لائبہ بہن بھائیوں میں تیسرے نمبر پر نرسری جماعت کی طالبہ تھی، مقتولہ کے والد طارق کا کہنا ہے کہ میری بیٹی نے کسی کا کیا بگاڑا ہے جو ظالموں نے اتنی سفاکیت سے مار کر اسے ہم سے چھین لیا، میں اعلیٰ حکومتی شخصیات سے اپیل کرتا ہوں کہ واقعہ میں ملوث ملزمان کو نشان عبرت بنایا جائے تاکہ آئندہ کسی کی پھول جیسی بیٹی اس حالت میں نہ مل سکے۔

مقتولہ لائبہ کی میت جب اس کی رہائش گاہ پہنچی تو کہرام مچ گیا خواتین شدت غم سے نڈھال ہوگئیں اور اس موقع پر کئی رقت آمیز مناظر بھی دیکھنے میں آئے جب کہ مقتولہ کے رشتے دار اور اہل محلہ کی بڑی تعداد اس کی رہائش گاہ پر جمع تھی اور واقعے پر اپنے شدید غم و غصے کا اظہار کیا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔