- کراچی: ڈی آئی جی کے بیٹے کی ہوائی فائرنگ، اسلحے کی نمائش کی ویڈیوز وائرل
- انوار الحق کاکڑ، ایمل ولی بلوچستان سے بلامقابلہ سینیٹر منتخب
- جناح اسپتال میں خواتین ڈاکٹروں کو بطور سزا کمرے میں بند کرنے کا انکشاف
- کولیسٹرول قابو کرنیوالی ادویات مسوڑھوں کی بیماری میں مفید قرار
- تکلیف میں مبتلا شہری کے پیٹ سے زندہ بام مچھلی برآمد
- ماہرین کا اینڈرائیڈ صارفین کو 28 خطرناک ایپس ڈیلیٹ کرنے کا مشورہ
- اسرائیل نے امن کا پرچم لہرانے والے 2 فلسطینی نوجوانوں کو قتل کردیا
- حکومت نے آٹا برآمد کرنے کی مشروط اجازت دے دی
- سائفر کیس میں امریکی ناظم الامور کو نہ بلایا گیا نہ انکا واٹس ایپ ریکارڈ لایا گیا، وکیل عمران خان
- سندھ ہائیکورٹ میں جج اور سینئر وکیل میں تلخ جملوں کا تبادلہ
- حکومت کا ججز کے خط کے معاملے پر انکوائری کمیشن بنانے کا اعلان
- زرمبادلہ کے سرکاری ذخائر 8 ارب ڈالر کی سطح پر مستحکم
- پی ٹی آئی کا عدلیہ کی آزادی وعمران خان کی رہائی کیلیے ریلی کا اعلان
- ہائی کورٹ ججز کے خط پر چیف جسٹس کی زیرصدارت فل کورٹ اجلاس
- اسلام آباد اور خیبر پختون خوا میں زلزلے کے جھٹکے
- حافظ نعیم کی کامیابی کا نوٹیفکیشن جاری نہ کرنے پر الیکشن کمیشن کو نوٹس
- خیبر پختونخوا کے تعلیمی اداروں میں موسم بہار کی تعطیلات کا اعلان
- اسپیکر کے پی اسمبلی کو مخصوص نشستوں پر منتخب اراکین سے حلف لینے کا حکم
- امریکا میں چاقو بردار شخص کے حملے میں 4 افراد ہلاک اور 5 زخمی
- آئی پی ایل؛ ’’پریتی زنٹا نے مجھے اپنے ہاتھوں سے پراٹھے بناکر کھلائے‘‘
چلی کا فوجی طیارہ 38 مسافروں سمیت انٹارکٹکا جاتے ہوئے لاپتہ
سانتیاگو: جنوبی امریکی ملک چلی کی فضائیہ کا طیارہ انٹارکٹکا جاتے ہوئے لاپتہ ہوگیا۔
بین الاقوامی خبر رساں ایجنسی کے مطابق چلین ائر فورس نے بتایا کہ ہرکولیس سی 130 طیارے نے انٹارکٹکا بیس کےلیےاڑان بھری تھی اور اس پر 38 لوگ سوار تھے جن میں 35 فوجی شامل ہیں۔
دوران پرواز طیارے سے تقریبا سوا گھنٹے تک رابطہ رہا ہے اور ابھی اس نے منزل تک پہنچنے کےلیے آدھا راستہ طے کیا تھا کہ انٹارکٹکا پر اس سے رابطہ منقطع ہوگیا۔ چلی کے حکام نے الرٹ جاری کرتے ہوئے طیارے کی تلاش کے لیے امدادی ٹیم روانہ کی لیکن تاحال اس کا کوئی سراغ نہیں ملا ہے۔ سرچ آپریشن میں ایک بحری جہاز بھی حصہ لے رہا ہے۔
طیارے پر سوار افراد میں ائر فورس کے 32 اہلکار، 3 آرمی، ایک سائنس دان اور 2 مسافر شامل ہیں جن کا تعلق ایک کمپنی سے تھا۔ یہ لوگ انٹارکٹکا میں واقع چلی کے ایک فوجی اڈے میں سہولیات کی دیکھ بھال کے لیے جارہے تھے۔
واضح رہے کہ انٹارکٹکا رف سے ڈھکا ہوا دنیا کا انتہائی جنوبی براعظم ہے جہاں قطب جنوبی واقع ہے۔ وہاں کوئی مستقل انسانی بستی نہیں اور صرف سائنسی تجربات کے لیے مختلف ممالک کے سائنس دان مقیم ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔