- پنجاب کا ضمنی الیکشن طے شدہ تھا جس میں ڈبے پہلے سے بھرے ہوئے تھے، عمران خان
- 190 ملین پاؤنڈز کیس؛ وکلا کی جرح مکمل، مزید 6 گواہوں کے بیان قلمبند
- حکومت تمام اخراجات ادھار لے کر پورا کررہی ہے، احسن اقبال
- لاپتا افراد کا معاملہ بہت پرانا ہے یہ عدالتی حکم پر راتوں رات حل نہیں ہوسکتا، وزرا
- ملائیشیا میں فوجی ہیلی کاپٹرز آپس میں ٹکرا گئے؛ 10 اہلکار ہلاک
- عالمی اور مقامی مارکیٹ میں سونے کی قیمت میں آج بھی بڑی کمی
- قومی ٹیم میں بیٹرز کی پوزیشن معمہ بن گئی
- نیشنل ایکشن پلان 2014 پر عملدرآمد کیلیے سپریم کورٹ میں درخواست دائر
- پختونخوا کابینہ میں بجٹ منظوری کیخلاف درخواست پر ایڈووکیٹ جنرل کو نوٹس
- وزیراعظم کا ٹیکس کیسز میں دانستہ التوا کا نوٹس؛ چیف کمشنر ان لینڈ ریونیو اسلام آباد معطل
- بلوچستان میں 24 تا 27 اپریل مزید بارشوں کی پیشگوئی، الرٹ جاری
- ازبکستان، پاکستان اور سعودی عرب کے مابین شراکت داری کا اہم معاہدہ
- پی آئی اے تنظیم نو میں سنگ میل حاصل، ایس ای سی پی میں انتظامات کی اسکیم منظور
- کراچی پورٹ کے بلک ٹرمینل اور 10برتھوں کی لیز سے آمدن کا آغاز
- اختلافی تحاریر میں اصلاح اور تجاویز بھی دیجیے
- عوام کو قومی اسمبلی میں پٹیشن دائر کرنیکی اجازت، پیپلز پارٹی بل لانے کیلیے تیار
- ریٹائرڈ کھلاڑیوں کو واپس کیوں لایا گیا؟ جواب آپکے سامنے ہے! سلمان بٹ کا طنز
- آئی ایم ایف کے وزیراعظم آفس افسروں کو 4 اضافی تنخواہوں، 24 ارب کی ضمنی گرانٹ پر اعتراضات
- وقت بدل رہا ہے۔۔۔ آپ بھی بدل جائیے!
- خواتین کی حیثیت بھی مرکزی ہے!
چند منٹوں کی سخت ورزش امراضِ قلب اور کینسر سے بچائے
کینیڈا: مرد اور بالخصوص خواتین اگر کچھ منٹ تک سخت ورزش (وگرس ایکسرسائز) کریں تو اس سے دل کے امراض، کینسر اور دیگر بیماریوں سے مرنے کا خطرہ کم ہوجاتا ہے۔
یہ نتائج ہیں ایسے مطالعے کے جس میں خواتین کو دل کے دباؤ کے ایک ایسے ٹیسٹ سے گزارا گیا جو قدرتے سخت ورزش کے ذریعے ہی انجام دیئے جاتے ہیں۔
کینیڈا میں یونیورسٹی آف سسکاچون میں فزیکل تھراپی کے ماہر اسکوٹی بوچر کہتی ہیں کہ ان کے مطالعے کے نتائج بالکل واضح ہیں کہ مرد اور خاص طور پر خواتین کو سوئمنگ، دوڑنےاور سائیکل چلانے جیسی ورزشیں کرنی چاہیئں جو انہیں کئی مہلک امراض سےبچاتی ہیں۔
قدرے مشقت والی ورزشوں کو ناپنے کا پیمانہ ایم ای ٹی (میٹابولک ایکویویلنٹس) کہلاتا ہے ۔ مثلاً دس منٹ میں ایک میل کی دوڑ 10 ایم ای ٹی کے برابر ہوگی اور سائیکل کو ڈھلوان پر چڑھانے کا عمل 14 ایم ای ٹی کے برابر ہوگا۔ اس طرح کوئی بھی ورزش جس کی قدر 6 ایم ای ٹی سے زائد ہو وہ مشقت والی ورزش میں شمار ہوگی ۔
ماہرین نے کہا ہے کہ اس مطالعے میں ہزاروں خواتین کو مسلسل پانچ سال تک نوٹ کیا گیا اور ان کی عمریں 50 سے 75 برس تھیں۔ سائنسدانوں کے مطابق اگر یہ ورزشیں روزانہ چند منٹوں کے لیے بھی کی جائیں تو اس کےبہت سے فوائد حاصل ہوسکتے ہیں۔ یہ ورزشیں جسمانی چربی پگھلاتی ہیں اور موٹاپے سمیت ٹائپ ٹو ذیابیطس کو بھگاتی ہیں۔
اسی طرح دل کو قوت ملتی ہے اور میٹابولزم درست ہونے سے کینسر کے خطرات کم ہوتے ہیں۔ یہ تحقیق اب یورپی کانفرنس میں پیش کی جائے گی اور اس ضمن میں تحقیقی مقالہ زیرِ اشاعت ہے۔ ماہرین نے زور دے کر کہا ہے کہ مشقت والی ورزش ہر عمر کی خواتین کرسکتی ہیں اور اس ضمن میں عمر کی کوئی قید نہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔