ہزاروں حیوانی اور نباتاتی نسلیں معدومیت کے خطرے سے دوچار

ایڈیٹوریل  جمعرات 12 دسمبر 2019
30 ہزار سے زائد نسلیں ہمیشہ کے لیے ختم ہو جانے کے خطرے سے دوچار ہیں۔ فوٹو: فائل

30 ہزار سے زائد نسلیں ہمیشہ کے لیے ختم ہو جانے کے خطرے سے دوچار ہیں۔ فوٹو: فائل

انٹرنیشنل یونین فار کنزرویشن آف نیچر (آئی یو سی این)کے مطابق ان گنت جانور اور پودے  انسان کی پھیلائی ہوئی ماحولیاتی آلودگی اور موسمیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے سخت دباؤ کا شکار ہیں لیکن بے شمار مخلوقات کے لیے ہمیشہ کے لیے ناپید ہو جانے کا خطرہ بھی منڈلا رہا ہے ۔

جن جانوروں اور پودوں کی نسلوں کو معدومیت کا خطرہ لاحق ہے، ان کی ’’ریڈ لسٹ‘‘ جاری کر دی گئی ہے۔ فطرت کے تحفظ کی بین الاقوامی یونین نے انکشاف کیا ہے کہ 1,840 نئی اقسام کے جانور اور پودے معدوم ہونے کے خطرے سے دوچار ہو گئے ہیں۔

نئی فہرست میں بتایا گیا ہے کہ 30 ہزار سے زائد نسلیں ہمیشہ کے لیے ختم ہو جانے کے خطرے سے دوچار ہیں جب کہ موسمیاتی تبدیلیاں اس خطرے میں اور زیادہ اضافہ کر رہی ہیں۔ اس بحران پر قابو پانے کے لیے فوری طور پر سنجیدگی سے اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔

آئی یو سی این کے ڈائریکٹر جنرل گریتھل اگویلز نے کہا ہے کہ انسان کی ماحول دشمن سرگرمیوں کا ماحولیات اور موسموں پر نہایت منفی اور مضر اثرات مرتب ہو رہے ہیں جس سے جنگلی حیات بطور خاص خطرے میں ہے۔ آئی یو سی این نے کہا ہے کہ انھوں نے اپنی گزشتہ اسیسمنٹ (یا تجزیے) کے بعد 73 نسلوں کو نابود ہوتے دیکھا ہے۔

اس سال کے اوائل میں بھی متذکرہ گروپ نے دنیا کی ہولناک حالت کی تفصیل پیش کی تھی۔ رپورٹ کے مطابق موجودہ ناگفتہ حالات میں ایک ملین (یعنی دس لاکھ) سے زائد جانوروں اور پودوں کی اقسام کے لیے خطرہ پیدا ہو چکا ہے۔ ماحولیاتی آلودگی اور موسمیاتی تبدیلی ان خطرناک حالات کو پیدا کر رہی ہیں۔

ہسپانیہ کے دارالحکومت میڈرڈ میں بھی موسمیاتی تبدیلیوں پر تحقیق ہو رہی ہے جس میں آئی یو سی این کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ موسمیاتی تبدیلی تباہی کا موجب بن رہی ہے۔ دریائی مچھلیوں اور سمندری شارکوں پر بہت تباہ کن اثرات مرتب کیے ہیں۔

تازہ اعداد و شمار کے مطابق آسٹریلیا میں تازہ پانی کی37 فیصد مچھلیاں معدوم ہو گئی ہیں جب کہ چھوٹی دم والی نرس شارک مچھلی کی تعداد میں 80 فیصد کمی واقعے ہو گئی ہے۔ پرندوں اور پودوں کی درجنوں اقسام معدومی کے خطرے سے دوچار ہو گئی ہیں کیونکہ درجہ حرارت میں اتنی کمی یا اضافہ برداشت کرنا ان کے بس سے باہر ہے۔ آئی یو سی این نے ماحولیاتی تحفظ کی کوششوں کی کامیابی کا بھی ضمناً ذکر کیا ہے لیکن وہ کامیابی نقصان کے مقابلے میں بہت معمولی یا حقیر ہے۔

گوام ریل نامی ایک چھوٹا سا پرندہ جو چند برس پہلے تک معدومی کا شکار ہو رہا تھا، اب وہ سچ مچ معدوم ہو چکا ہے، ایسے بے شمار اجسام ہیں جو معدومیت کے خطرے سے دوچار ہیں۔ یہ اتنا اہم اور فوری اہمیت کا مسئلہ ہے جس کا حل فوری طور پر تلاش کیا جانا چاہیے کیونکہ ماحولیاتی توازن قائم رکھنے کے لیے درختوں، پودوں، پھولوںاور جھاڑیوں کی ضرورت ہے، اسی طرح آبی مخلوقات،جنگلی جانور، پرندے،چرندے اور حشرات بھی ماحولیاتی توازن کا لازمی جز ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔