جولائی تا نومبر: تجارتی خسارہ سُکڑ کر 9.7 ارب ڈالر رہ گیا

شہباز رانا  جمعرات 12 دسمبر 2019
برآمداتی ہدف کیلیے باقی 7 ماہ  میں 2.5 ارب ڈالرماہانہ برآمدات ضروری ہیں، پی بی ایس
۔ فوٹو:فائل

برآمداتی ہدف کیلیے باقی 7 ماہ  میں 2.5 ارب ڈالرماہانہ برآمدات ضروری ہیں، پی بی ایس ۔ فوٹو:فائل

 اسلام آباد: مالی سال 2019-20 کے ابتدائی 5  ماہ کے دوران ملکی تجارتی خسارہ ایک تہائی کم ہوکر 9.7 ارب ڈالر کی سطح پر آگیا۔

خسارے میں کمی کی بنیادی وجہ درآمداتی حجم کا محدود ہونا ہے کیوں کہ برآمدات میں برائے نام اضافہ ہوا ہے جس کی وجہ سے ایک بار پھر ہدف کے حصول میں ناکامی کا خدشہ پیدا ہوگیا ہے۔

پاکستان بیورو آف اسٹیٹکس کی جانب سے گذشتہ روز ( بدھ کو) جاری کیے گئے اعدادوشمار کے مطابق جولائی تا نومبر برآمدات میں  ہونے والا اضافہ 5 فیصد سے  بھی کم ہے۔ برآمداتی ہدف حاصل کرنے  کے لیے رواں مالی سال کے باقی 7 ماہ کے دوران  ماہانہ 2.5 ارب ڈالر کی برآمدات ہوں۔

سرکاری اعدادوشمار سے ظاہر ہوتا ہے کہ جولائی تا نومبر  اوسط ماہانہ برآمداتی حجم 1.9 ارب ڈالر رہا۔  پاکستان  بیورو آف اسٹیٹکس کے مطابق جولائی تا نومبر  برآمدات میں  436  ملین ڈالر ( 4.8 فیصد )  اضافے سے 9.54 ارب ڈالر رہیں۔

مجموعی طور پر تجارتی خسارہ جو گذشتہ مالی سال کے ابتدائی پانچ ماہ میں 14.5 ارب ڈالر تھا  وہ رواں سال کی اسی مدت میں کم ہوکر 9.7 ارب ڈالر پر آگیا۔ اس طرح تجارتی خسارے میں 4.8 ارب ڈالر  کی کمی آئی۔ اس رقم کا 91 فیصد  درآمدات میں ہونے والی کمی پر مشتمل تھا۔  پاکستان  بیورو آف اسٹیٹکس کے مطابق  زیرتبصرہ مدت کے دوران درآمدات 18.4 فیصد کی کمی سے 19.2 ارب ڈالر  پر آگئیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔