آئی بی اے کراچی میں فوری طور پر ریگولر ڈائریکٹر کی تقرری کا فیصلہ

صفدر رضوی  جمعرات 12 دسمبر 2019
شارٹ لسٹ کیے گئے امیدواروں کے انٹرویوزدسمبر کے آخری عشرے میں کسی وقت متوقع

شارٹ لسٹ کیے گئے امیدواروں کے انٹرویوزدسمبر کے آخری عشرے میں کسی وقت متوقع

کراچی: حکومت سندھ نے ایڈہاک ازم کا شکار صوبے کی دیگر سرکاری جامعات کے برعکس آئی بی اے( انسٹی ٹیوٹ آف بزنس ایڈمنسٹریشن) کراچی میں فوری طور پر ریگولر ڈائریکٹرکی تقرری کا فیصلہ کیا ہے۔

وائس چانسلر / ڈائریکٹرکے انتخاب کے لئے قائم تلاش کمیٹی (سرچ کمیٹی) میں بزنس کے شعبہ سے متعلق دواراکین ڈاکٹر زبیر اے شیخ جبکہ آئی بی اے کے بورڈ آف گورنرزکے ہی ایک رکن شاہد شفیق کو شامل کرلیا ہے، یہ دونوں اراکین بحیثیت Opted ممبرآئی بی اے کے ڈائریکٹر کے انتخاب کرنے والے تلاش کمیٹی کا حصہ ہوں گے تاہم یہ ایک منفرد مثال ہے کہ آئی بی اے کے بورڈ آف گورنرزرکن ہی اس ادارے کی ریکٹر کے لیے قائم تلاش کمیٹی کے رکن ہوں۔

آئی بی اے کے موجودہ ڈائریکٹر فرخ اقبال اپنی مدت ملازمت پوری ہونے سے قبل ہی عہدے سے مستعفی ہوچکے ہیں وہ رواں ماہ 31 دسمبر کو ڈائریکٹر کا عہدہ چھوڑدیں گے اور حکومت سندھ یکم جنوری سے ہی اس ادار ے میں مستقل ڈائریکٹر کی تقرری کی کوشش کررہی ہے جس کے لیے 17 دسمبر کو تلاش کمیٹی کا پہلا اجلاس بھی بلالیا گیاہے جس میں آئی بی اے کے ڈائریکٹرکی تقرری کے لیے موصولہ درخواستوں کی اسکروٹنی کی جائے گی، شارٹ لسٹ کیے گئے امیدواروں کے انٹرویوز دسمبر کے آخری عشرے میں کسی وقت متوقع ہیں۔

ایکسپریس کو حکومت سندھ کے ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ محکمہ یونیورسٹیز اینڈبورڈز کو آئی بی اے کے ڈائریکٹر کے لیے 16 امیدواروں کی درخواستیں موصول ہوئیں ہیں۔ ان درخواستوں میں معروف ماہر معیشت ڈاکٹر اکبرزیدی،سندھ مدرستہ الاسلام یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر محمد علی شیخ ،سی بی ایم کی فیکلٹی رکن امانت علی جلبانی ،آئی بی کراچی کی ڈاکٹر ہمابقائی ،ڈاکٹر قاضی مسعود احمد ،پروفیسر اختر زمان،پروفیسر جاوید اشرف ،خالدامین اور محمد اقبال سمیت دیگر شامل ہیں۔

واضح رہے کہ آئی بی اے کے ڈائریکٹر کی مطلوبہ اہلیت میں عمر کی حد65 برس ہے جس کے سبب ایک معروف خاتون ماہر معیشت درخواست نہیں دے سکی ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔