- پولر آئس کا پگھلاؤ زمین کی گردش، وقت کی رفتار سست کرنے کا باعث بن رہا ہے، تحقیق
- سندھ میں کتوں کے کاٹنے کی شکایت کیلئے ہیلپ لائن 1093 بحال
- کراچی: ڈکیتی کا جن قابو کرنے کیلیے پولیس کا ایکشن، دو ڈاکو ہلاک اور پانچ زخمی
- کرپٹو کے ارب پتی ‘پوسٹربوائے’ کو صارفین سے 8 ارب ڈالر ہتھیانے پر 25 سال قید
- گٹر میں گرنے والے بچے کی والدہ کا واٹر بورڈ پر 6 کروڑ ہرجانے کا دعویٰ
- کرپٹو کرنسی فراڈ اسکینڈل میں سام بینک مین فرائڈ کو 25 سال قید
- کراچی، تاجر کو قتل کر کے فرار ہونے والی بیوی آشنا سمیت گرفتار
- ججز کے خط کی انکوائری، وفاقی کابینہ کا اجلاس ہفتے کو طلب
- امریکا میں آہنی پل گرنے کا واقعہ، سمندر سے دو لاشیں نکال لی گئیں
- خواجہ سراؤں نے اوباش لڑکوں کے گروہ کے رکن کو پکڑ کر درگت بنادی، ویڈیو وائرل
- پی ٹی آئی نے ججز کے خط پر انکوائری کمیشن کو مسترد کردیا
- عدالتی امور میں ایگزیکٹیو کی مداخلت کسی صورت برداشت نہیں کی جائے گی، فل کورٹ اعلامیہ
- وفاقی حکومت نے کابینہ کی ای سی ایل کمیٹی کی تشکیل نو کردی
- نوڈیرو ہاؤس عارضی طور پر صدرِ مملکت کی سرکاری رہائش گاہ قرار
- یوٹیوبر شیراز کی وزیراعظم شہباز شریف سے ملاقات
- حکومت کا بجلی کی پیداواری کمپنیوں کی نجکاری کا فیصلہ
- بونیر میں مسافر گاڑی کھائی میں گرنے سے ایک ہی خاندان کے 8 افراد جاں بحق
- بجلی 2 روپے 75 پیسے فی یونٹ مہنگی کردی گئی
- انٹربینک اور اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی نسبت روپیہ تگڑا
- حکومت نے 2000 کلومیٹر تک استعمال شدہ گاڑیاں درآمد کرنے کی اجازت دیدی
برطانیہ کے 650 حلقوں میں عام انتخابات کے لیے ووٹنگ
لندن: برطانوی تاریخ میں پانچ سال کے دوران تیسری مرتبہ عام انتخابات کے لیے ووٹنگ جاری ہے جس میں انگلینڈ، ویلز، اسکاٹ لینڈ، شمالی آئرلینڈ کے لیے 650 حلقوں پر موزوں امیدوار منتخب کرنے کے لیے عوام اپنا حقِ رائے دہی استعمال کررہے ہیں۔
صبح سات بجے سے شروع ہونے والی پولنگ کے بعد بعض پولنگ اسٹیشن پر لوگوں کی طویل قطاریں بھی دیکھی گئیں، لوگوں نے شدید سردی، بارش اور برفباری کے باوجود پولنگ کے عمل میں حصہ لیا۔ برطانوی وقت کے مطابق رات 10 بجے تک پولنگ جاری رہے گی جبکہ جمعہ کی صبح سے ہی نتائج کے اعلانات شروع ہوجائیں گے، رجسٹر ووٹر کی تعداد ساڑھےچار کروڑ سے زائد ہے۔
عوامی آرا پر مبنی سروے سے معلوم ہوا ہے کہ بورس جانسن کی کنزوریٹوو پارٹی اکثریت حاصل کرسکتی ہے جبکہ لیبر اور کنزرویٹو پارٹی اگر اکثریت حاصل کرنے میں ناکام رہتی ہیں تو اس کےبعد دیگر چھوٹی سیاسی جماعتوں کو اہمیت حاصل ہوجائے گی جن کی اضافی حمایت ان دونوں میں سے کسی جماعت کو اقتدار تک پہنچاسکے گی۔
وزیرِ اعظم بورس جانسن نے سینٹرل لندن میں اپنا ووٹ ڈالا جبکہ لیبرپارٹی کے رہنما جیرمی کوربِن نے شمالی لندن میں اپنا حقِ رائے دہی استعمال کیا۔
بریگزٹ اور انتخابات
یورپی یونین سے الگ ہونے کا معاملہ یعنی بریگزٹ ہی اس عام انتخابات کا سب سے اہم مسئلہ ہے جس کی وجہ سے دوبارہ الیکشن کا انعقاد کرنا پڑا ہے۔ 2016 کے بریگزٹ ریفرنڈم کے بعد اس پر عملدرآمد ڈیڈلاک کا شکار رہا ہے اور یوں حالیہ عام انتخابات کے بعد صورتحال واضح ہونے کے امکانات ہیں۔
اس مسئلے پر برطانیہ کی دونوں بڑی جماعتوں کے درمیان اختلافات شامل تھے۔ موجودہ وزیرِ اعظم بورس جانسن کی کنزرویٹو پارٹی برطانیہ کا یورپی یونین سے فوری انخلا چاہتی ہے جبکہ لیبر پارٹی کے سربراہ جیرمی کوربن اس معاملے پر ایک اور ریفرنڈم کے خواہاں ہیں۔
اس کے علاوہ صحت کی سہولیات، امن و امان، معیشت اور کلائمٹ چینج جیسے موضوعات بھی انتخابی ایجنڈے میں سرِ فہرست رہے ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔