- سیاسی نظریات کی نشان دہی کرنے والا اے آئی الگوردم
- خاتون ڈاکٹرز سے علاج کرانے والی خواتین میں موت کا خطرہ کم ہوتا ہے، تحقیق
- برطانیہ میں ایک فلیٹ اپنے انوکھے ڈیزائن کی وجہ سے وائرل
- فیصل واوڈا نے عدالتی نظام پر اہم سوالات اٹھا دیئے
- پاکستان کو آئی ایم ایف سے قرض کی نئی قسط 29 اپریل تک ملنے کا امکان
- امریکی اکیڈمی آف نیورولوجی نے پاکستانی پروفیسر کو ایڈووکیٹ آف دی ایئر ایوارڈ سے نواز دیا
- کوہلو میں خراب سیکیورٹی کے باعث ری پولنگ نہیں ہوسکی
- 9 ماہ کے دوران 9.8 ارب ڈالر کا قرض ملا، وزارت اقتصادی امور ڈویژن
- نارووال: بارات میں موبائل فونز سمیت قیمتی تحائف کی بارش
- کراچی کے مختلف علاقوں میں زلزلے کے جھٹکے
- کوئٹہ: برلن بڈی بیئر چوری کے خدشے کے پیش نظر متبادل جگہ منتقل
- گجرات میں اسپتال کی چھت گرنے سے خاتون سمیت تین افراد جاں بحق
- سعودی فرمانروا طبی معائنے کیلیے اسپتال میں داخل
- امریکی سیکریٹری اسٹیٹ سرکاری دورے پر چین پہنچ گئے
- ہم یہاں اچھی کرکٹ کھیلنے آئے ہیں، جیت سے اعتماد ملا، مائیکل بریسویل
- پچھلے میچ کی غلطیوں سے سیکھ کر سیریز جیتنے کی کوشش کرینگے، بابراعظم
- امریکا میں ٹک ٹاک پر پابندی کا بل سینیٹ سے بھی منظور
- محمد رضوان اور عرفان خان کو نیوزی لینڈ کے خلاف آخری دو میچز میں آرام دینے کا فیصلہ
- کے ایم سی کا ٹریفک مسائل کو حل کرنے کیلئے انسداد تجاوزات مہم کا فیصلہ
- موٹروے پولیس اہلکار کو روندنے والی خاتون گرفتار
بچوں کے ٹی وی دیکھنے اور موٹاپے میں تعلق کا انکشاف
اسپین: ایک نئی تحقیق سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ ٹی وی دیکھنے کی عادت بچوں میں موٹاپے کی وجہ بن سکتی ہے۔ اسپین میں کی گئی تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ ٹی وی کے سامنے زیادہ وقت گزارنے والے بچے تیزی سے اپنا وزن بڑھاتے ہیں اور آخرکار فربہی کے درجے میں شامل ہوجاتے ہیں۔
یہ اہم تحقیق بارسلونا میں واقع انسٹی ٹیوٹ آف گلوبل ہیلتھ نے کی ہے جس میں 1480 ہسپانوی بچوں کا کئی برس تک بغور مطالعہ کیا گیا ہے۔ اس میں بچوں کی پانچ عادات یعنی ورزش، نیند، ٹی وی بینی، سبزیاں کھانے اور پروسیس شدہ غذاؤں کی بابت خاص طور پر سوالات کیے گئے تھے۔ اس ضمن میں چار سال کے بچوں کے والدین سے بھی پوچھا گیا۔
پہلے چار برس کی عمر میں بچوں کے باڈی ماس انڈیکس (بی ایم آئی)، کمر کی چوڑائی اور بلڈ پریشر کو نوٹ کیا گیا؛ یہاں تک کہ ان کی عمر سات برس جاپہنچی اور اس وقت تک یہ تمام ٹیسٹ جاری رہے۔ اس کی تفصیلات پیڈیاٹرک اوبیسٹی نامی جرنل میں شائع ہوئی ہیں۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ تمام پانچ رحجانات میں سے ٹی وی کا موٹاپے سے تعلق سب سے زیادہ مضبوط رہا۔ جو بچے چار سال کی عمر تک ٹی وی کے رسیا بن گئے وہ اپنا ہر کام ٹی وی کے سامنے کرتے تھے اور آخر کار سات برس کی عمر تک پہنچتے پہنچتے ان میں وزن بڑھنے کے امکانات بڑھ گئے، وہ موٹاپے کی جانب مائل ہوئے اور ان میں میٹابولک سنڈروم جیسی کیفیت بڑھ گئی۔
لیکن جب دیکھا گیا کہ ٹی وی کی بجائے عین اتنی ہی مدت تک بچے ڈرائنگ، پڑھائی، معمے حل کرنے یا کسی اور سرگرمی میں مشغول رہے تو ان میں موٹاپا ظاہر نہیں ہوا۔ اس کا صاف مطلب یہ ہے کہ ٹی وی دیکھنے کا عمل جسم پر اثرانداز ہوکر وزن کو بڑھاتا ہے۔
ماہرین نے اس کی ایک وجہ یہ بھی بتائی ہے کہ ایک جانب تو ٹی وی ورزش اور حرکت سے روکتی ہے تو دوسری جانب وہ بچوں کی نیند متاثر کرتی ہے۔ شاید یہ دونوں اثرات مل کر بچوں میں وزن بڑھنے کی وجہ ثابت ہوتے ہیں۔
سروے سے معلوم ہوا کہ پروسیس شدہ غذائیں مثلاً پیسٹری، مٹھائیاں، سافٹ ڈرنک اور بیکری مصنوعات جن میں نمک اور شکر زیادہ تھے اس سے بھی بچے موٹاپے کی جانب راغب ہوتے ہیں۔ اسی لیے زیادہ چکنائی والی ان غذاؤں سے دور رہنے کی بھرپور کوشش کی جائے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔