اٹھارہ سوال لیے پھر رہا ہوں شہباز شریف جواب نہیں دیتے، شہزاد اکبر

ویب ڈیسک  جمعـء 13 دسمبر 2019
نوازشریف، شہبازشریف کے علاوہ (ن) لیگ کی بی ٹیم بھی کرپشن کیسز چھپا رہی ہے، معاون خصوصی فوٹو: فائل

نوازشریف، شہبازشریف کے علاوہ (ن) لیگ کی بی ٹیم بھی کرپشن کیسز چھپا رہی ہے، معاون خصوصی فوٹو: فائل

 اسلام آباد: معاون خصوصی احتساب شہزاد اکبر کا کہنا ہے کہ میں 18 سوال لے کر گھوم رہا ہوں شہباز شریف جواب نہیں دیتے۔

اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے معاون خصوصی احتساب شہزاد اکبر کا کہنا تھاکہ ترجمان (ن) لیگ مریم اورنگزیب نے پارلیمنٹ میں وزیراعظم کے دوروں سے متعلق سوال پوچھے، انہیں تسلی بخش جواب دیا گیا، پھر بھی پارلیمنٹ میں ایک سوال کو لے کر انہوں نے پریس کانفرنس کرڈالی، مریم اورنگزیب لوگوں کو گمراہ کرنا چھوڑ دیں اور اپنے لیڈر سے پوچھیں کہ نثار گل کون ہے؟ اور کیش بوائے کون تھے؟ اپنے لیڈر سے میرے 18 سوالوں کے جواب پوچھ کر کے بتا دیں۔

شہزاد اکبر کا کہنا تھا کہ سابق وزیراعظم نواز شریف کے بیرون ملک دوروں کی تفصیلات تو ہم نے دی تھیں، ہمارے دور حکومت میں کیے گئے دوروں کی تفصیلات بھی ہم نے پیش کردی ہیں لیکن حیرت کی بات ہے کہ میں سوالات لیے پھر رہا ہوں اور شہباز شریف کو ڈھونڈ رہا ہوں لیکن میرے 18 سوالوں کے جواب کوئی نہیں دے رہا، نواز شریف، شہباز شریف کے علاوہ (ن) لیگ کی بی ٹیم بھی کرپشن کیسز چھپا رہی ہے۔

معاون خصوصی نے کہا کہ تنقید کرنے والوں کو ایسٹ ریکوری یونٹ کے فرائض جاننے کی ضرورت ہے، 2018ء میں سپریم کورٹ کو پیش کی گئی سفارشات کی بنیاد پر ایسٹ ریکوری یونٹ بنا اور اسے  وفاقی کابینہ نے قائم کیا، ایسٹ ریکوری یونٹ کا مقصد لوٹی دولت کوواپس لانا اور اداروں کی معاونت کرنا ہے۔

انہوں نے کہا کہ جو ریکوری ہوتی ہے سارے پیسے سرکاری خزانے میں آتے ہیں جس کا ریکارڈ متعلقہ اداروں کے پاس موجود ہے، ایسسٹ ریکوری یونٹ نے 2 ارب کی پنجاب سے ریکوری کرائی، اثاثہ جات ریکوری یونٹ کے پاس اپنا اکاؤنٹ نہیں ہے این سی اے نے 190 ملین پاؤنڈ حکومت پاکستان کو بھیجے اور یہ رقم سیٹلمنٹ کے تحت  بھیجی گئی،  بیرون ملک جائیداد کا پتا لگانے کے لیے ٹاسک فورس بنائی گئی تھی۔

شہزاد اکبر کا کہنا تھا کہ (ن) لیگ کو سفید جھوٹ بولنے کی عادت ہے، ن لیگ کی بی ٹیم کے بھی کارنامے پکڑے جا رہے ہیں، ان کو یہ تکلیف ہے کہ تمام اداروں کو آزادی سے کام کرنے دیا جا رہا اور ہماری حکومت میں ادارے ریکوری کررہے ہیں اور سرکاری زمینوں سے قبضہ واگزار کروا رہے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ سرکاری زمین پر صرف وہی قبضہ کرسکتا ہے جو طاقتور ہو،  35 سال اقتدارمیں رہنے والوں نے سرکاری زمینوں پر قبضہ کر رکھا ہے،  ایک سال میں حکومت پنجاب نے 129 ارب مالیت کی زمین واگزار کروائی، 7 ارب سے زائد کی ریکوری ایف بی آر نے کی، نیب میں بھی لوگوں نے پلی بارگین کی اور یہ جو کچھ ہورہا ہے یا ہوا ہے آزاد ادارے کر رہے ہیں اس میں میرا کوئی قصور نہیں ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔